ماہ صیام میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی،خواجہ آصف،صنعتی علاقوں میں شام سات بجے سے سحری تک لوڈشیڈنگ ہوگی،بجلی چوروں اور نقصان والے فیڈرز کی کسی قسم کی سہولت نہیں دی جائے گی،صارفین کو بجلی سے متعلق شکایات کیلئے وزارت میں خصوصی سیل قائم کردیاگیا ہے ، پریس کانفرنس سے

جمعہ 19 جون 2015 07:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 جون۔2015ء)وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی،صنعتی علاقوں میں شام سات بجے سے سحری تک لوڈشیڈنگ ہوگی،بجلی چوروں اور نقصان والے فیڈرز کی کسی قسم کی سہولت نہیں دی جائے گی،صارفین کو بجلی سے متعلق شکایات کیلئے وزارت میں خصوصی سیل قائم کردیاگیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران کیا،ان کے ہمراہ وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیرعلی بھی موجود تھے۔انہوں نے رمضان المبارک کے دوران افطار سے آدھا گھنٹہ پہلے سے رات کے ساڑھے10بجے تک لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی،ہماری کوشش ہوگی کہ پورے پاکستان میں ایک ہی وقت سحری کے دوران ایک گھنٹہ پہلے سے لیکر آدھا گھنٹہ بعد تک لوشیڈنگ نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی کمی کے ساتھ ہی بجلی کا استعمال بڑھ جاتی ہے جس سے ٹیرف میں اضافہ ہوجاتا ہے۔انہوں نے پوری قوم سے درخواست کی کہ بجلی کے استعمال میں کمی کریں تاکہ بجلی بل کی زیادتی کی شکایت نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ24گھنٹوں میں16ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کی ہے،صنعتی شعبے کیلئے لوشیڈنگ زیرو ہوچکی ہے اور روزگار کے مواقع بہت زیادہ میسر ہیں جو 2سال پہلے شکایت تھی انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں صنعتوں پر بھی شام سے لیکر سحری تک8گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہوگی،اس وقت پاکستان میں بجلی کے شارٹ فال کا گیپ3600 میگاواٹ ہے،پاورٹرانسمیشن لائن کو بہت زیادہ بہتر کیا گیا ہے،اس ماہ رمضان میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 6سے 8گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے تاہم جن بجلی کے فیڈرز پر بجلی چوری بہت زیادہ ہوتی ہے ان کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی اور عوامی شکایات کے حل کیلئے وزارت میں شکایات سیل قائم کیا گیا ہے،جہاں پر صارفین اپنی شکایات درج کروا سکتے ہیں اور ان شکایات پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا

متعلقہ عنوان :