ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد رضاکاروں کو ریسکیو کی تربیت دے رہے ہیں‘ حافظ سعید،رمضان المبارک میں 50ہزار سے زائد خاندانوں میں ایک ماہ کار اشن تقسیم کریں گے 40ہزار سے زائد افراد کے سحروافطار کا بندوبست کیا جائے گا،انڈونیشیا میں روہنگیا مسلمانوں کیلئے ابتدائی طور پر ایک سو شیلٹرقائم کئے گئے ہیں، 3ہزار 6سو افراد میں روزانہ کھانا فراہم کیاجارہا ہے،سیو دی چلڈرن جیسی این جی اوز ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں،ملک میں ہر پچاس کلومیٹر کے فاصلہ پر ریسکیو سنٹر قائم کر رہے ہیں،تقریب سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 جون 2015 08:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 جون۔2015ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیدنے کہا ہے کہ حادثات کے دوران ہنگامی امداد کیلئے ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد رضاکاروں کو ریسکیو کی تربیت دے رہے ہیں۔ رمضان المبارک میں 50ہزار سے زائد خاندانوں میں ایک ماہ کار اشن تقسیم کریں گے۔ 40ہزار سے زائد افراد کے سحروافطار کا بندوبست کیا جائے گا۔

انڈونیشیا میں روہنگیا مسلمانوں کیلئے ابتدائی طور پر ایک سو شیلٹرقائم کئے گئے ہیں۔ 3ہزار 6سو افراد میں روزانہ کھانا فراہم کیاجارہا ہے۔ سیو دی چلڈرن جیسی این جی اوز ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ ملک بھر میں ہر پچاس کلومیٹر کے فاصلہ پر ریسکیو سنٹر قائم کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یونیورسٹی گراؤنڈ چوبرجی میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام 10نئی ایمبولینس گاڑیوں اور 7موٹر بوٹس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایمبولینس گاڑیوں کا نیا فلیٹ شامل ہونے سے لاہور میں ایف آئی ایف کی ایمبولینسوں کی تعداد 54ہوگئی ہے۔ موٹر بوٹس لاہور، ملتان، جہلم، جھنگ، اوکاڑہ اور گوجرانوالہ کے ذمہ داران کو دی گئی ہیں تاکہ سیلاب اور نہروں و دریاؤں میں ڈوبنے کے حادثات کے موقع پر امدادی سرگرمیاں سرانجام دی جاسکیں۔حافظ محمد سعید نے ایمبولینسوں کی چابیاں بھی تقسیم کیں۔

افتتاحی تقریب سے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف، جماعةالدعوة لاہور کے مسئول مولانا ابو الہاشم، مولانا ادریس فاروقی اور مولانا ثناء اللہ فاروقی نے خطاب کیا جبکہ جماعةالدعوة کے ترجمان محمد یحییٰ مجاہد سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ہر ضلع میں ایمبولینسوں اورواٹر ریسکیوکانیٹ ورک قائم کر رہے ہیں۔

بلوچستان کے وہ علاقے جہاں علاج معالجہ کی سہولیات میسر نہیں ہیں ان علاقوں کو خاص طور پر ترجیح دی جارہی ہے۔ وہ دوردرازکے علاقے جو حکومت کی توجہ سے محروم ہیں جماعةالدعوة وہاں ریلیف سرگرمیوں کاجال بچھارہی ہے۔کسی جگہ آگ لگ جائے یا کوئی اور حادثہ ہو تو فوری طور پر ریسکیو کی ٹیمیں پہنچ کر امدادی سرگرمیاں سرانجام دے سکیں۔اسی طرح موٹر بوٹس ان علاقوں میں بھجوائی جارہی ہیں جو ہر سال سیلاب سے متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان پچھلے کئی سال سے مسلسل انڈیاکی آبی جارحیت کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال سے دوچار ہو رہا ہے۔اس نے مقبوضہ کشمیرمیں غیر قانونی ڈیم تعمیر کئے ہیں تاکہ پاکستان میں پانی کابحران پیدا کرے ، ہماری تجارت و صنعت متاثر ہواوربارشوں کے موسم میں ڈیموں سے پانی چھوڑکر سیلاب کی صورتحال پیدا کردی جائے۔ جماعةالدعوة اللہ کے فضل وکرم سے سیلاب، زلزلہ اور دیگر قدرتی آفات کے موقع پر متاثرہ بھائیوں کی ہر ممکن مددکا فریضہ سرانجام دیتی ہے۔

محض انسانی ہمدردی کو سامنے رکھ کر کام کرنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کام میں برکت ڈال رہا ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ ہزاروں نوجوان ملک بھر میں ریلیف کا کام کر رہے ہیں۔سیلاب، زلزلہ، آگ لگ جائے یاکوئی اور حادثہ رونما ہو جائے ہنگامی بنیادوں پر امدادکیلئے ایک لاکھ رضاکار تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں ایسی این جی اوز کام کر رہی ہیں جو ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔

سیو دی چلڈرن کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ اگر ایسی این جی اوز کو اسلام و پاکستان مخالف سرگرمیوں سے روکا جاتا ہے تو فوری دباؤ آجاتا ہے ۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیایہ ملک سازشوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ ریلیف کے نام پر جو کچھ ہو رہا ہے یہ انتہائی خطرناک ہے۔اس موقع پر ہم چاہتے ہیں کہ رفاہی و فلاحی تنظیمیں خدمت کا کام کریں تاکہ پاکستان کو اسلام دشمن این جی اوز کی سازشوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔

فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے کہاکہ ملک بھر کے 133شہروں میں فلاح انسانیت کی ایمبولینس گاڑیاں چل رہی ہیں جن کے ذریعہ ایک سال میں 42ہزار مریضوں اور ڈیڈ باڈیز کو شفٹ کیا گیا۔ بیسک لائف سپورٹ پروگرام کے تحت ایک لاکھ رضاکاروں کو ریسکیو کی تربیت دے رہے ہیں۔ پشاور سے کراچی اور گوادر سے کوئٹہ تک ہر 50کلومیٹر کے فاصلہ پر ایمرجنسی ریسکیو سنٹر قائم کئے جارہے ہیں۔

تھرپارکر میں 1لاکھ 54ہزار مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں کنویں کھدوائے گئے ہیں۔ بلوچستان کے دوردراز علاقوں میں ہماری ایمبولینس سروس اور میڈیکل سنٹرز چل رہے ہیں یہ انہی خدمات کا نتیجہ ہے کہ آج ان علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک میں 50ہزار سے زائد خاندانوں میں ایک ماہ کار اشن تقسیم کریں گے۔

40ہزار سے زائد افراد کے سحروافطار کا بندوبست کیا جائے گا۔ 168میڈیکل سنٹر کام کر رہے ہیں۔ملک بھر میں پندرہ لاکھ لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے ابتدائی طور پر انڈونیشیا میں روہنگیا مسلمانوں کیلئے ایک سو شیلٹر بنائے ہیں۔3ہزار چھ سو متاثرین کو روزانہ پکا پکایا کھانا فراہم کیاجارہا ہے۔ جماعةالدعوة لاہور کے مسئول مولانا ابو الہاشم و دیگر نے کہاکہ جن علاقوں میں ریسکیو سنٹر قائم کئے جارہے ہیں ان تمام شہروں میں واٹر ریسکیو ٹریننگ ورکشاپس کا بھی انعقاد کیا گیا ہے اور موٹر بوٹس کے ساتھ ساتھ دس ، دس افراد کی ریسکیو ٹیم بھی موجود ہو گی۔

خاص طور پر وہ اضلاع جو سیلاب سے ہر سال متاثرہوتے ہیں وہاں اس حوالہ سے خاص طور پر توجہ دی جارہی ہے۔