سیو دی چلڈرن کے دفاتر بند کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا،چوہدری نثار

منگل 16 جون 2015 08:15

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جون۔2015ء)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم سیو دی چلڈرن کے دفاتر بند کرنے سے متعلق فیصلہ واپس لیا گیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق پاکستان میں ایسی غیر سرکاری تنظیمیں بھی کام کر رہی ہیں جو لوگوں کو حکومت وقت کے خلاف احتجاج کرنے کے بارے نہ صرف لیکچر دیتی ہیں بلکہ اْنھیں اس ضمن میں تربیت بھی دیتی ہیں۔

میڈیارپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاوٴس میں اپنے چیمبر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اْنھوں نے کہا کہ حکومت نے ٹھوس شواہد کی بنا پر اس تنظیم کے دفاتر بند کرنے اور غیر ملکی عملے کو 15 روز میں ملک چھوڑنے کے بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔مقامی میڈیا میں یہ خبریں شائع ہوئی تھیں کہ وزارت داخلہ نے سیو دی چلڈرن کے دفاتر سیل کرنے اور اْن پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی تمام ملکی اور غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کا پاکستان میں کام کرنے سے متعلق ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والی ہزاروں ملکی اور غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں سے وہ تنظیمیں جو حکومت کے ساتھ کیے جاننے والے معاہدے پر عمل پیرا ہیں، اْنھیں گرین کیٹگری میں رکھا گیا ہے اس کے علاوہ جو این جی اوز جنھیں کام کرنے کی اجازت ایک مخصوص علاقے میں دی گئی ہے لیکن وہ دوسرے علاقوں میں بھی کام کررہی ہیں اْنھیں یلیو کیٹگری میں رکھا گیا ہے جبکہ ایسی غیر سرکاری تنظیمیں جو پاکستانی مفاد کے خلاف کام کرر ہی ہیں اْنھیں سرخ کیٹگری میں رکھا گیا ہے۔

اْنھوں نے کہا کہ سرخ کیٹگری میں بہت سی غیر ملکی تنظیمیں بھی شامل ہیں تاہم وزیر داخلہ نے ان تنظیموں کی تعداد نہیں بتائی۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے خارجہ امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر طارق فاطمی کی سربراہی میں ایک بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اگلے چند ہفتوں میں اپنی شفارشات کو حتمی شکل دے گی جس کے بعد ان غیر سرکاری تنظیموں کے بارے میں پالیسی واضح کی جائے گی۔

چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز اس کمیٹی کے اجلاس میں یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ غیر سرکاری تنظیموں کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دینے اور اْن کی کام کی نگرانی کی ذمہ داری اقتصادی امور ڈویڑن سے لیکر وزارت داخلہ کو دے دی جائے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ جو غیر سرکاری تنظیمیں اپنے مینڈیٹ کے مطابق کام کریں گی اْنھیں حکومت مکمل طور پر تحفظ فراہم کرے گی جبکہ ملکی مفاد کے خلاف کارروائی کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

دریں اثناء وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ سیو دی چلڈرن تنظیم کے نمائندے اس بات سے پوری طرح باخبر تھے کہ اْن کے دفاتر سیل کر دیے جائیں گے جس کی بنا پر اْنھوں نے صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اپنے دفاتر کو بند کرنے سے بارے میں آگاہ کرد یا تھا۔

متعلقہ عنوان :