خیبرپختونخوا کا87 4 ارب کا متوازن بجٹ پیش،تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ،اپوزیشن کا شدید احتجاج،واک آؤٹ، تعلیم کے بجٹ میں21فیصد زیادہ 97ارب54کروڑمختص،صحت کے بجٹ میں 19فیصد اضافہ 29ارب95کروڑمختص،خصوصی تعلیم و ترقی خواتین کیلئے 1ارب37کروڑ،پولیس کے لئے 32ارب74کروڑرکھے گئے،آبپاشی کے لئے 3ارب60کروڑ، فنی تعلیم اور افرادی تربیت کے لئے 1ارب75کروڑ، زراعت کے لئے 3ارب 51کروڑ مختص،غریب افراد پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا،صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے بجٹ پیش کیا

منگل 16 جون 2015 08:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جون۔2015ء)خیبرپختونخوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال 16-2015 کے لیے 4 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا جس میں تعلیم کے لیے 97 ارب سے زائدروپے مختص کیے گئے ہیں۔اپوزیشن ارکان نے بجٹ تقریر کے دوران شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آوٴٹ کیا۔اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت خیبرپختوخوا اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ بجٹ میں تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ غریب افراد پر کسی قسم کا نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے خیبر پختونخوا کامالی سال2015-16کا 487ارب88کروڑ40لاکھ روپے کا متوازن بجٹ پیش کردیاجوموجودہ مالی سال کی نسبت21فیصد زیادہ ہے۔ اخراجات کا تخمینہ 487ارب88کروڑ40لاکھ جس میں 298ارب روپے اخراجات جاریہ کے لئے مختص کئے گئے جو رواں مالی سال کے دوران اسی مدت میں رکھی گئی رقوم کی نسبت تقریبا 19فیصد زیادہ ہے بجٹ میں تعلیم کے لئے 97ارب54کروڑ22لاکھ 13ہزار روپے رکھے گئے ہے جو موجودہ مالی سال کی نسبت 21فیصد زیادہ ہے،صحت کے لئے 29ارب95کروڑ34لاکھ40ہزارروپے رکھے گئے ہے جوکہ رواں مالی سال کی نسبت تقریباً19فیصد زیادہ ہے،سماجی بہبود خصوصی تعلیم و ترقی خواتین کے لئے 1ارب37کروڑ21لاکھ19ہزار رکھے گئے ہیں جوکہ رواں مالی سال کی نسبت23فیصد زیادہ ہے،پولیس کے لئے 32ارب74کروڑ52لاکھ44ہزار روپے رکھے گئے ہیں جو کہ رواں مالی سال کی نسبت15فیصد زیادہ ہے، آبپاشی کے لئے 3ارب60کروڑ91لاکھ95ہزار روپے مختص کئے گئے جوکہ رواں مالی سال کی نسبت13فیصد زیادہ ہے، فنی تعلیم اور افرادی تربیت کے لئے 1ارب75کروڑ48لاکھ80ہزار روپے مختص کئے گئے جوکہ رواں مالی سال کی نسبت12فیصد زیادہ ہے، زراعت کے لئے 3ارب 51کروڑ98لاکھ69ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جوکہ رواں مالی سال کی نبست12فیصد زیادہ ہے،ماحولیات و جنگلا ت کے لئے 1ارب83کروڑ78لاکھ 33ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جورواں مالی سال کی نسبت 11فیصد زیاد ہ ہے، مواصلات و تعمیرات کے لئے 2ارب76کروڑ36لاکھ43ہزر روپے مختص کئے گئے ہے جوکہ رواں مالی سال کی نسبت 17فیصد زیادہ ہے،پنشن کے لئے 36ارب 99کروڑ30لاکھ25ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جوکہ رواں مالی سال کی نسبت 20فیصد زیادہ ہے،گندم پر سبسڈی کے لئے 2ارب 90کروڑ روپے مختص کئے گئے جورواں مالی سال کی نسبت 7فیصد زیاد ہے اور قرضوں پر مارک اپ کی ا دائیگی کے لئے 7ارب 2کروڑ 10لاکھ90ہزار روپے رکھے گئے جوکہ رواں مالی سال کی نسبت 1.3فیصد کم ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ 2015-16میں خیبر پختونخوا کے کل محاصل کا تخمینہ 487ارب88کروڑ40لاکھ روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال کی نسبت21فیصد زیادہ ہے جوکہ وفاقی قابل تقسیم محاصل میں سے صوبے کو250ارب،89کروڑ،27لاک روپے ملنے کا امکان ہے جو رواں مالی سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم نسبت دس فیصد زیادہ ہے، بدامنی کے خلاف جنگ کے اخراجات کے طور پر30ارب14کروڑ65لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے۔

جو رواں مالی سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نسبت دس فیصد زیادہ ہے،صوبے کے جنوبی اضلاع میں تیل و گیس کی پیداوار پر رائلٹی کی مد میں 19ارب41کروڑ28لاکھ روپے دستیاب ہوسکیں گے جو رواں مالی سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نسبت 33فیصد کم ہے۔ سروسز پر جنر ل سیلز ٹیکس سے 14ارب روپے ملنے کی توقع ہے جو رواں مالی سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نسبت17فیصد زیادہ ہے،صوبے کے اپنے دیگرمحاصل سے تقریبا 37ارب 12کروڑ47لاکھ90ہزار روپے ملنے کی توقع ہے جو رواں سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نسبت 166فیصد زیادہ ہے، صوبے میں واقع اپنے وسائل سے قائم شدہ پن بجلی گھروں سے 3ارب 30کروڑ روپے ملنے کا امکان ہے جو رواں سال کے دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نسبت 16فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح صوبے کے اپنے محاصل کا مجموعی حجم54ارب42کروڑ47لاکھ90ہزار روپے ہوگا جو رواں مالی سال کی دوران اسی مد میں ملنے والی رقم کی نبست 89فیصد زیادہ ہے،پن بجلی کی فنانسنگ کے لئے ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ سے15ارب روپے مہیا ہوں گے،اضافی اخراجات کے لئے گذشتہ سالوں کی بچت شدہ رقومات میں سے14ارب روپے فراہم کرنے کی تجویز ہے،بجلی کی خالص منافع کی مد میں 17ارب روپے ملنے کی توقع ہے جبکہ خالص منافع کے بقایا جات کی مد میں اس سال5ارب87کروڑ30لاکھ روپے فراہم کرنے کا وفاقی حکومت نے یقین دلایا ہے، جنگلات و ٹمبر سے آٹھ ارب روپے کی آمدن ہوگی دیگر متفرق وسائل سے 2ارب25کروڑ روپے ملنے کی توقع ہے،فارن پروجیکٹ اسسٹنٹس کی مد میں 32ارب88کروڑ 40لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے،