پی ٹی آئی الیکشن ٹربیونل کا جہانگیر ترین ‘ نادر خان لغاری کو پارٹی سے نکالنے اور پرویز خٹک ،علیم خان کی بنیادی رکنیت کا فیصلہ ، عمران خان نے دو ماہ قبل ٹربیونل کو تحلیل کردیا تھا فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، نعیم الحق ، جہانگیر ترین ،دوبارہ تنظیمی الیکشن کے بعد الیکشن ٹربیونل تحلیل کیا جاچکا ‘ٹربیونل کے پاس سینئر رہنماؤں کی تحقیر کا کوئی اختیار نہیں‘ عمران خان

منگل 16 جون 2015 08:12

اسلام آباد /لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 جون۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے الیکشن ٹربیونل نے جہانگیر ترین ‘ نادر خان لغاری کو پارٹی سے نکالنے اور پرویز خٹک علیم خان کی بنیادی رکنیت کا فیصلہ سنا دیا تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق اور جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دو ماہ قبل ٹربیونل کو تحلیل کردیا تھا فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔

نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کی سربراہی میں قائم تحریک انصاف کے الیکشن ٹربیونل نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور ساتھ ہی انہیں پارٹی میں دوبارہ لینے پر پابندی بھی لگا دی ٹربیونل نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک اور علیم خان کی بنیادی رکنیت بھی منسوخ کردی اور ان پر دوبارہ الیکشن میں حصہ لینے اور پارٹی عہدہ لینے پر پابندی لگا دی ٹربیونل نے عارف علوی‘ سیف الله نیازی ‘ قاسم خان کو بھی شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 جون کو پیش ہونے کا حکم دیا دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کو عمران خان 2 ماہ قبل تحلیل کر چکے ہیں اس کے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے جہانگیر ترین نے کہا کہ عمران خان کے نوٹیفکیشن کے بعد ٹربیونل تحلیل ہوچکاہے۔

(جاری ہے)

تحلیل شدہ ٹربیونل کے یکطرفہ فیصلون کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے نادر خان نے کہا کہ وہ تحلیل شدہ ٹربیونل کے فیصلوں کونہیں مانتے۔ ادھرپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ دوبارہ تنظیمی الیکشن کے بعد الیکشن ٹربیونل تحلیل کیا جاچکا ہے ٹربیونل کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کی تحقیر کرے۔ جسٹس وجیہہ الدین پر مشتمل ٹربیونل کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پارٹی میں دوبارہ تنظیمی الیکشن کے بعد ٹربیونل تحلیل کیا جاچکا ہے ٹربیونل کے اس قسم کے فیصلوں سے راہنماؤں کی تحقیر کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ وجیہہ الدین کی عزت کرتا ہوں تحلیل سدہ ٹربیونل کے پاس فیصلوں کا اختیار نہیں اور نہ ہی اس کے پاس اختیار ہے کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو نشانہ بنائے۔