وزیراعظم نے مکھی کا لفظ محاورے کے طور پر استعمال کیا، ایم کیو ایم کے کارکن شہد کی مکھیاں ہیں ،پرویز رشید ،پاکستان میں سکولوں کی کمی کے باعث 100فیصد بچوں کو تعلیم دلانا ممکن نہیں ،تعلیم صوبائی معاملہ ہے،مودی کے بیان نے پوری دنیا میں بھارت کو بدنام کردیا ، ہمیں ایسا علم دیا گیا ہے کہ چیونٹی پر بھی پاؤں نہ پڑے،وزیر اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 14 جون 2015 05:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 جون۔2015ء)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے مکھی کا لفظ محاورے کے طور پر استعمال کیا ایم کیو ایم کے کارکن مکھی نہیں شہد کی مکھیاں ہیں ،پاکستان میں سکولوں کی کمی کے باعث 100فیصد بچوں کو تعلیم دلانا ممکن نہیں ،تعلیم صوبائی معاملہ ہے۔ئے وفاقی وزیر پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ نجی اور سرکاری سکول دونوں شعبے ملکر کام کریں تو بھی ملک کے تمام بچوں کو تعلیم نہیں دی جا سکتی ہے،ملک کے 100فیصد بچوں کو تعلیم دلانا ناممکن ہے،تعلیم کے انتظامی معاملات صوبائی معاملہ ہے،بچوں کو تعلیم دلانے میں صوبے کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی آمدن کا 4 فیصدآمدنی تعلیم کیلئے خرچ کرنے کا پروگرام مسلم لیگ(ن) کے منشور میں شامل ہے،یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آبادی کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں اضافہ نہیں کیا جاتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم غلط فہمی کا شکار ہوئی،وزیراعظم نے مکھی کا لفظ محاورے کے طور پر استعمال کیا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے کارکن مکھی نہیں بلکہ شہد کی مکھیاں ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام پی ایچ ڈی کرنے والوں کے واجبات ادا کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کے بیان نے پوری دنیا میں بھارت کو بدنام کردیا قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ جو علم قوم کو تقسیم کر دے، بے گناہ سکول کے بچوں کو درندگی کا نشانہ بنا کر شہید کر دے، مساجد و امام بارگاہوں پر حملہ کر کے جنت کا ویزہ لیں یہ علم نہیں بلکہ جہالت ہے اور اس جہالت کے خاتمے کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا علم دیا گیا ہے کہ چیونٹی پر بھی پاؤں نہ پڑے۔ بلی سے پیار کرنا سکھایا گیا ہے۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا تھا کہ علم کیلئے اگر چین بھی جانا پڑے تو جاؤ۔ کیا چین میں اسلامی علم پڑھایا جاتا ہے۔ اچھا علم جہاں سے بھی ملے حاصل کرنا چاہئے۔ اس کے لئے روس، انگلستان، ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب جانا پڑے علم سیکھا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہال میں ایجوکیشن سیمینار سے خطاب میں کیا ۔

پرویز رشید نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو شہروں کے ساتھ دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں سکولز بنائیں تاکہ کم آمدنی والے اور استطاعت نہ رکھنے والے بچے بھی بہتر تعلیم حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی سکولز شہروں میں اخراجات پورے کرنے کیلئے بھاری فیسیں آسانی سے موصول کر لیتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سرکاری سکول سو فیصد تعلیم دینے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔

اس کی کئی وجوہات ہیں کہیں سکولز نہیں اور کہیں اساتذہ موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ غربت کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے کی بجائے کام کاج پر لگا دیتے ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں تعلیم کا بجٹ 4 فیصد کرنے کا عہد کیا تھا جو کہ بتدریج اضافہ کیا جا رہا ہے اور پانچویں بجٹ میں ٹارگٹ حاصل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پسماندہ علاقوں کے ماسٹر ڈگری ہولڈرز کو رقوم دیں اور ان بچوں کو لیپ ٹاپ اور سولر سسٹم انعام کے طور پر دیئے جن کے والدین اچھی پوزیشن پر انہیں انعام نہیں دے سکتے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کا کردار ماں کی طرح ہوتا ہے وہ اپنی عوام کیلئے وہ کچھ کرے جو اس کے بس میں نہ ہو۔