بھارت انتشار پھیلانا بند کرے،پاکستان اب چپ نہیں رہے گا، خواجہ آصف،پاکستان نہیں چاہتا خطے کا امن تباہ ہو،عالمی برادری نریندر اوربھارتی وزیر کے بیان کا نوٹس لے،بھارت سلامتی کونسل کی مستقل نشست کا اہل نہیں ہے،سرتاج عزیز ،بھارت دن کو خواب دیکھنا چھوڑ دے،پاکستان میانمر نہیں ہے،چوہدری نثار

جمعرات 11 جون 2015 08:40

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارآن لائن۔11 جون۔2015ء)وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت انتشار پھیلانا بند کرے،پاکستان اب چپ نہیں رہے گا،بھارتی قیادت کے بیانات کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے۔بدھ کو اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی وزراء کے بیانات کے معاملے پر وزیراعظم کی بانکی مون سے ملاقات میں بات ہوچکی ہے،اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے کر جائیں گے،بھارت انتشار پھیلانا بند کرے،پاکستان اب چپ نہیں رہے گا اور بھارت کی اشتعال انگیزی برداشت نہیں کریں گے،بھارت کے ساتھ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے کی پالیسی اپنائیں گے ۔

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں اشتعال انگیزی پھیلا رہا ہے ہم نہیں چاہتے کہ برصغیر کا امن تباہ ہو،نریندر مودی اور بھارتی وزیر کے بیان نے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے عمل میں زہر گھول دیا ہے،بھارت نے اپنے بیان کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

عالمی برادری بھارتی وزیر اعظم کے بیان کا نوٹس لے۔بدھ کے روز وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ میں بھارتی وزیر اعظم کے بیان پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے،پاکستان اور بنگلہ دیش مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں اور دونوں نے بے پناہ قربانیوں کے بعد انگریزوں سے آزادی حاصل کی ہے،پاکستان نے ہمیشہ خطے میں تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کئے ہیں،انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے بیان سے خطے میں اشتعال انگیزی پھیلانے کی کوشش ہے ،عالمی برادری کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے ، بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نشست کا اہل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے متصادم مداخلت پر پاکستان کو نہ صرف تشویش ہے بلکہ ہم دو ٹوک اسے جواب بھی دے چکے ہیں بنگلہ دیش کے حوالے سے نریندر مودی کا بیان اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا کے سامنے اقبال جرم ہے ہم اس قسم کے بیانات کو دھمکیاں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے زمرے میں لیتے ہیں سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دونوں ممالک کو غیر مستحکم کرنے اور جنگ کی طرف دھکیلنے کے اقدام کئے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریند ر مودی کے بیانات پر اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے پاکستان کسی بھی صورت اپنے دفاع سے غافل نہیں ہے ۔دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے صحافیوں سے گفتگو میں بھارت کی جانب سے پاکستان حملے کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزیر کا بیان خطے میں اشتعال انگیزی پھیلا رہا ہے ،بھارت نے سبق سکھانے کی بات کی ہے تو ہم بھی سبق سکھا ئیں گے اور وہ کریں گے جو ایک غیرت مند قوم کرتی ہے،انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے بیان نے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت عمل میں زہر گھول دیا ہے،بھارت نے اپنے بیان کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے۔

ادھروزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن آنکھیں اور کان کھولیں اور سن لیں پاکستانی افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے،بھارت کی خطے میں تسلط اور اجارہ داری قبول نہیں،نت نئے دھمکی آمیز بیانات سے پاکستان کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا ،بھارتی قیادت دن کو خواب دیکھنا چھوڑ دے،بدھ کے روز وزیر داخلہ نے بھارتی وزیر راجیاوردھن کے پاکستان کو دھمکی آمیز کے رد عمل میں کہا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے ،پاکستان میانمر نہیں ہے بھارتی وزراء اپنی آنکھیں اور کان کھولیں اور دن کو خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور اس حوالے وزیر اعظم نواز شریف نے پاک بھارت امن مذاکرات کا اعادہ کیا ہے لیکن بھارتی وزیر اعظم اور ان کے وزیر کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات سے جاری بات چیت کے عمل کو شدید دھچکا لگا ہے اور بھارت نے مذاکرات کے دروازے مکمل طور پر بند کر دیئے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن کان کھول کر سن لیں پاکستانی افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے،پاکستان کی جانب سے میلی آنکھ دینے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے،انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر فائرنگ بھارت کی پالیسی کا حصہ ہے،پاکستان پر تسلط قائم کرنے کی بھارتی عزائم پہلے کامیاب ہوئے ہیں اور نہ ہی ہوں گے،بھارتی وزیر کے دھمکی آمیز بیانات سے پاکستان مرعوب نہیں ہوگا۔