سیاسی جماعتوں سے کہا لکھ کردیں دوبارہ انتخابات کیلئے تیارہیں ، عمران خان،تاہم چیلنج کرتاہوں کہ یہ لوگ ایسانہیں کریں گے ،خیبرپختونخواہ میں پولیس کوٹھیک کرکے 70فیصدجرائم ختم کئے ،تحریک انصاف ہرجگہ موجودہے ،پیپلزپارٹی سندھ ،ن لیگ پنجاب تک محدودہوگئیں ،گلگت سے کراچی تک ایک پاکستان بنائیں گے اورفرقہ واریت کاخاتمہ کریں گے اسلام آبادکے میٹروبس منصوبے پر60ارب روپے خرچ کردیئے گئے ،تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، منڈی بہاؤالدین میں جلسہ سے خطاب، پریس کانفرنس

اتوار 7 جون 2015 09:34

منڈی بہاوٴالدین(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جون۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بارپھرسیاسی جماعتوں سے کہاکہ وہ لکھ کردیں دوبارہ انتخابات کیلئے تیارہیں ،تاہم چیلنج کرتاہوں کہ یہ لوگ ایسانہیں کریں گے ،خیبرپختونخواہ میں پولیس کوٹھیک کرکے 70فیصدجرائم ختم کئے ،تحریک انصاف ہرجگہ موجودہے ،پیپلزپارٹی سندھ ،ن لیگ پنجاب تک محدودہوگئیں ،گلگت سے کراچی تک ایک پاکستان بنائیں گے اورفرقہ واریت کاخاتمہ کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آبادکے میٹروبس منصوبے پر60ارب روپے خرچ کردیئے گئے ،تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے ،اڑھائی کروڑپاکستانی بچے سکولوں سے باہرہیں ،ن لیگ نے پیسہ میٹروپرخرچ کردیاہے ،مغرب میں حکومتیں تعلیم پرپیسہ زیادہ خرچ کرتی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف ملک میں امن لائے گی،فرقہ واریت کوختم کریگی۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نے صوبے میں بلدیاتی الیکشن کرائے ،ن لیگ اورپی پی نے کبھی بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے ،طاقت نچلی سطح پرمنتقل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی ۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں بلدیاتی الیکشن میں 413ہزارلوگ منتخب ہوئے ۔انہوں نے کہاکہ 26سال قبل عمران خان کرکٹ ٹیم کاکپتان تھامیں بھارتی کھلاڑی سرکانت کوآوٴٹ ہونے کے بعددوبارہ باری لینے کوکہااوراسے آوٴٹ کرکے میچ جیتا،میں آج خیبرپختونخواہ میں بھی الیکشن ہارنے والوں کوکہتاہوں کہ پھرسے میچ کھیل لو۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ پنجاب ،پیپلزپارٹی سندھ میں رہ گئی ہے ،ان جماعتوں نے اپنے صوبوں میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے ۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف جب کرکٹ کھیلتاتھاتوبھی اپنے ایمپائرکھڑے کرکے کھیلتاتھا،میاں صاحب کوچارحلقے کھولنے کاکہالیکن انہیں پتہ تھاکہ دال میں کالاہے ۔انہوں نے کہاکہ میں دوبارہ انتخابات کیلئے تیارہوں ،ساری سیاسی جماعتیں لکھ کردیں لیکن چیلنج کرتاہوں کہ یہ ایسانہیں کریں گی۔انہوں نے کہاکہ ہم آزادتب ہوں گے جب بلدیاتی انتخابات ہوں گے اوراقتدارنچلی سطح پرمنتقل ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ گیارہ کروڑپاکستانی غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزاررہے ہیں ،حکمرانوں کاساراپیسہ ملک سے باہرپڑاہے ،ہم بیرون ملک سے پاکستانیوں کاپیسہ واپس لائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ملک سے فرقہ واریت کاخاتمہ کریں گے اورگلگت سے کراچی تک ایک پاکستان بنائیں گے ،عمران خان نے کہاکہ پولیس جب عوامی نمائندوں کے ماتحت ہوگی توجرم نہیں ہوگا،پنجاب میں پولیس کوتباہ کردیاگیا،خیبرپختونخواہ کی پولیس غیرسیاسی ہے ،جوایک وزیرکوبھی گرفتارکرسکتی ہے قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2015-16ء پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے بجٹ کے ذریعے ہمیشہ غریب کو مزید غریب کیا ہے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کے بجائے سیکرٹریز کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ،حکومت سیلز ٹیکس17فیصد سے کم کرکے12فیصد پر لے آئے،گیس سس واپس لیا جائے،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15فیصد اضافہ ہونا چاہئے،خیبر پختونخواہ میں الیکشن کمیشن جس حلقے کو بھی کھولنا چاہے یا دوبارہ الیکشن کرائے ہم تیار ہیں،لگتا ہے اپوزیشن راہ فرار اختیار کرتے ہوئے احتجاج کا راستہ اختیار کرناچاہتی ہے ۔

ہفتے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) نے کتنی دفعہ بجٹ پیش کئے اس کے باوجود بھی منی بجٹ آتا ہے،ن لیگ کے بجٹ سے صرف مخصوص طبقے کو فائدہ پہنچایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ میں سیلز ٹیکس بڑھا دیا جس پر عام آدمی پر فرق پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریکوری میں حکومت کی کارکردگی اچھی نہیں رہی،حکومت بجٹ کا ہدف پورا نہ کرسکی،حکومت نے گیس بجلی اور ٹیکس چوروں کو نہیں پکڑا،ڈیزل کی قیمت18روپے کم کرنی چاہئے،ڈیزل کی قیمت کم کرنے سے عام آدمی کی زندگی پر فرق پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) بجٹ کے ذریعے ہمیسہ غریب عوام کا استحصال کرتی ہے،امیر طبقے کو سیلز ٹیکس سے فرق نہیں پڑتا غریب غریب سے غرب تر ہوتا ہے۔ڈیزل سستا ہوگا تو ہر چیز سستی ہوگی،عوام کو فائدہ پہنچانا ہے تو مہنگائی کم کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے دبئی میں 430ارب روپے کی پراپرٹی خریدی ہے،پچھلے صرف تین ماہ میں 38ارب روپے کی پراپرٹی خریدی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی رپورٹ میں کہتی ہے کہ بے روزگاری کی شرح میں مزید 15لاکھ کا اضافہ ہوگیا،ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی مواقع کس طرح پیدا ہوں گے،سرمایہ کاروں کیلئے سہولیات موجود نہیں ہیں،ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں سیکرٹری سطح کے ملازمین کی تنخواہوں میں100فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ باقی ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے سات فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں15فیصد اضافہ کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ 18کروڑ میں سے آٹھ لاکھ صرف انکم ٹیکس دیتے ہیں،32لاکھ لوگ ایسے ہیں جن کے پاس گاڑیاں ہیں اور ٹیکس ادا نہیں کرتے۔حکومت ٹیکس نیٹ بڑھانے میں ناکام ہوگئی ہے۔عوام سے پیسہ اکٹھا کرنا پڑتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ ایف بی آر کو خودمختار اور غیر سیاسی ہونا چاہئے،اس کے بغیر ایف بی آر ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کی 32لاکھ افراد کی فہرست نادرا کے پاس موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سے لوٹا ہوا پیسہ بیرون ملک سے واپس نہیں لاسکی،ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں خیبرپختونخوا کی صنعت کو دو سال کیلئے چھوٹ دینے کے کام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دو سال پہلے کردینا چاہئے تھا،کے پی کے کی 70فیصد صنعت دہشتگردی کی وجہ سے بند پڑی ہے،انہوں نے کہا سوات کالام کی سڑک تعمیر نہیں ہوئی،دو سال انتظار کے باوجود این ایچ اے اس کی تعمیر سے ٹال مٹول سے کام لیتا ہے اور ان کا پیسہ وہاں میٹروبس پر خرچ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری اور دائرہ اختیار ہے کہ کمیشن جہاں بھی چاہئے اور جس حلقے کو بھی کھولنا چاہتی ہے ہم تیار ہیں۔ ہم نے پہلے ہی پیشکش کررکھی ہے لیکن اپوزیشن اس سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے احتجاج کا راستہ اختیار کرناچاہتی ہے