بجٹ امیروں نہیں غیریبوں کا ہے ، بجلی ،گھی ،چینی مہنگی نہیں کی، سستے موبائل فون پر ٹیکس کم مہنگے پر بڑھایا،اسحاق ڈار،گلگت بلتستان کیلئے گندم پر سبسڈی ختم نہیں کی،شہدا کی بیواؤں کے ذمہ واجب الادا دس لاکھ روپے کا قرضہ، سود ختم کر دیا دودھ کی قیمت نہیں بڑھائی، پیکٹ کا دہی مہنگا کیا، بینظیرانکم سپورٹ پروگرام،بیت المال،وزیراعظم یوتھ لون اسکیم غریبوں کیلئے ہی ہے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کیا ،سبسڈی ختم کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں،وفاقی سیکرٹریز کی تنخواہیں دگنی نہیں کیں،پنشن میں صرف7.5فیصداضافہ کیا، سیمنٹ کی درآمد پر ٹیکس عائد کیا۔کھاد کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا،دودھ کی قیمت میں اضافہ کیا نہ خوردنی تیل پر،ہائی اسپیڈڈیزل اور فرنس آئل کی قیمتوں میں ردوبدل نہیں، کم سے کم اجرت13ہزار کردی ،پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

اتوار 7 جون 2015 09:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جون۔2015ء)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ امیروں کا نہیں غیریبوں کا بجٹ ہے ، بجلی مہنگی کی نہ گھی، نہ چینی، گلگت بلتستان کیلئے گندم پر سبسڈی بھی ختم نہیں کی۔ شہدا کی بیواؤں کے ذمہ واجب الادا دس لاکھ روپے کا قرضہ اور سود ختم کر دیاسستے موبائل فون اور سستے کیے، مہنگے فونز پر ٹیکس لگایا، دودھ کی قیمت نہیں بڑھائی، پیکٹ کا دہی مہنگا کیا۔

یہاں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا ا کہ بجٹ میں غریبوں کیلیے بہت کچھ ہے، بینظیرانکم سپورٹ پروگرام،بیت المال،وزیراعظم یوتھ لون اسکیم، یہ سب غریبوں کیلئے ہی ہے، ٹیکس امرا پر لگائے گئے ہیں۔اسحاق ڈار کا کہناتھا کہ غریب کے زیر استعمال اشیاء پر کوئی ٹیکس نہ لگایا جائے،تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کیا ،سبسڈی ختم کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

(جاری ہے)

ٹیٹرا پیک مصنوعات اورپنیر پرڈیوٹی بڑھائی ہے، عام دودھ کی قیمت میں اضافہ کیا نہ ہی خوردنی تیل پر،ہائی اسپیڈڈیزل اور فرنس آئل کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جبکہ گندم کی سبسڈی پر6ارب 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کم سے کم اجرت13ہزارروپے کردی گئی ہے،وفاقی سیکرٹریز کی تنخواہیں دگنی نہیں کی گئیں،پنشن میں صرف7اعشاریہ5 فیصداضافہ کیاہے، انھوں نے بتایا کہ ملکی سطح پر سیمنٹ کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا بلکہ بیرون ملک سیمنٹ کی درآمد پر ٹیکس عائد کیا۔

کھاد کی قیمتوں پر اعدادو شمار غلط بیان کیے گئے ، قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا۔ چھوٹے موبائل فونز پر ڈیڑھ سو ڈیوٹی اور ڈھائی سو ریگولیٹر ڈیوٹی تھی جس کی ڈیوٹی کو ساڑھے تین سو کر دیا جس سے فون پچاس روپے سستا ہوا ہے ، مہنگے موبائل فون کی قیمت میں معمولی اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کو ٹیوب ویل کے لیے بلاسود قرضے دیں گے شمسی توانائی سے چلنے والے 30 ہزار ٹیوب ویل لگائے جائیں گے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو 102 ارب روپے تک لے کر گئے ہیں۔روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات کیے۔ نوجوانوں کے لیے آئندہ بجٹ میں 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ یوتھ سکیم کے لیے ساڑھے سات ارب روپے خرچ کیے۔ وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ بجٹ سے متعلق ذمے دارانہ رپورٹنگ کی جائے حکومت نے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا، کھاد کی قیمتوں سے متعلق بھی اعداد وشمارغلط رپورٹ کیے گئے، سیمنٹ انڈسٹری کے تحفظ کے لیے درآمد پرکسٹم ڈیوٹی لگائی ہے صاحب ثروت لوگوں پر ٹیکس لگاتے ہوئے کیپیٹل گین ٹیکس ڈھائی فیصد بڑھایا گیا ہے اور ٹیٹرا پیک مصنوعات اورپنیر پرڈیوٹی بڑھاتے ہوئے بینکوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کے حل کیلیے 4 ارب روپے رکھے گئے ہیں جب کہ شہرقائد میں گرین لائن منصوبے کے لئے 16 ارب روپے رکھے گئے ہیں اور اس پر کسی کے دباوٴ میں نہیں آئیں گے، ایم اے پاس نوجوانوں کو12 ہزارروپے ماہانہ انٹرن شپ کے تحت دیں گے اور قرضے کے بجائے اپنے وسائل سے اخراجات پورے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے پیش کئے جانے والے شیڈو بجٹ میں حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کیا گیاہے ۔

انہوں نے بتایا کہ دودھ کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے صرف مکھن اور دہی کے ڈبوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے اور جو شخص 90 روپے کی مکھن یا دہی کی ڈبہ کھا سکتا ہے جو درآمد ہوئی ہے تو اس پر ٹیکس بھی ادا کرے گا ۔ کم سے کم اجرات کو 12سے بڑھا کر 13ہزار کی گئی ہے پنشن کو بھی ساڑھے سات فیصد بڑھایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے دو ایڈہاک الاؤنس کو ختم کردیا اور میڈیکل الاؤنس کو 25فیصد کردیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ شمسی توانائی کے ٹیوب ویلوں کیلئے 90فیصد قرضہ حکومت فراہم کرے گی اور اس پر مارک اپ بھی حکومت ادا کرے گی ۔ چھوٹے زرعی کسانوں کیلئے لائیو سٹاک اور فصلوں کی انشورنس کی سکیمیں متعارف کرائی ہیں ملک میں نوکریاں پیدا کرنے کیلئے اور معاشی ترقی کیلئے تعمیراتی انڈسٹری کو رعائتیں دی ہیں اینٹ اور بجری پر ٹیکس ختم کیا ہے زراعت ، تعمیرات اور خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مراعات کا اعلان کیا ہے اور امید ہے کہ حکومت کے اقدامات سے بیس سے پچیس لاکھ کے قریب روزگار کے مواقع پیدا ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کیلئے خصوصی پیکج وہاں کے حالات کی وجہ سے دیا گیا ہے خیبر پختونخوا کے پارلیمنٹرین سینیٹرز نے حکومت سے اپنے مسائل بیان کئے ہیں اسی وجہ سے خیبر پختونخوا کو فنڈز دیئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ بینکوں کے ذریعے بڑی بڑی ٹرانزیکشن کرنے والے ایسے افراد جو حکومت کو ٹیکس ادا نہیں کرتے ہیں سے زیادہ سے زیادہ ٹیکس لیا جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی کے نئے ٹیرف پر نیپرا نے جو ضروریات بتائی ہیں وہی بجٹ مختص کیا ہے اور کوئی بجلی مہنگی نہیں کررہے ہیں انہوں نے بتایا کہ بیس فیصد ایسے صارفین جو کوئی بل ادا نہیں کرتے ہیں ان پر ٹیکس لگایا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کیلئے 6سکیمیں مختص کی گئی ہیں جن پر7ارب 56کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے جبکہ بے روزگار نوجوانوں کو فنی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم فراہم کرینگے انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارے کو کم کرکے 4.3فیصد پر لیکر آئیں گے یہ بجٹ پاکستان کو مستحکم کرنے میں مدد کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ امیروں کا بجٹ نہیں بلکہ غریبوں کا بجٹ ہے بلکہ امیروں کے اوپر ٹیکس لگایا گیا ہے کیپیٹل گین ٹیکس صرف امیروں کے اوپر لگایا جاتا ہے اس کا غریبوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے پانچ سو ملین سے زائد کے قبائلی عوام کی بحالی اور انہیں بحفاظت گھروں تک پہنچانے کیلئے حکومت کو 80 ارب روپے کی ضرورت ہوگی اور امیروں کے اوپر لگنے والے ٹیکس سے اندازاً 20سے 22 ارب روپے حاصل ہونگے انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں غریب عوام کی فلاح وبہبود پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔