خیبر پختونخوا میں میٹرو کی بجائے تعلیم ، صحت اور صاف پانی پر توجہ دینگے،عمران خان،شفاف بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی تھی ، دوبارہ انتخابات کیلئے تیار ہیں ، حکومتی بجٹ میں غریب پہلے سے زیادہ غریب اور امیر پہلے سے زیادہ امیر ہوگا،ایک ارب درختوں کیلئے دو ارب روپے کی ضرورت ہے ،سیمینار سے خطاب، خیبر پختونخوا میں شجر کاری مہم کیلئے چینی ادارے، آئی یو سی این اور خیبر پختونخوا میں تعاون کا معاہدہ،علی امین دھاندلی کرنے نہیں دھاندلی رکوانے پولنگ سٹیشن گئے،عمران خان،35 پنکچر کے بدلے نجم سیٹھی کا ڈیڑھ کروڑ کا ٹیکس معاف اور بھانجی کو ایم این اے کا ٹکٹ دیا گیا،گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کو پذیرائی ملی ،الیکشن میں بھاری اکثریت حاصل کر کے حکومت بنائیں گے،چیئرمین تحریک انصاف کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 6 جون 2015 09:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جون۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی نے پانچ سال کرپشن کی ہے ، خیبر پختونخوا میں میٹرو کی بجائے تعلیم ، صحت اور صاف پانی پر توجہ دینگے ، بلدیاتی انتخابات کو شفاف کرانے کی ذمہ داری قانونی طور پر الیکشن کمیشن کی تھی ، دوبارہ انتخابات کیلئے تیار ہیں ، حکومتی بجٹ میں غریب پہلے سے زیادہ غریب اور امیر پہلے سے زیادہ امیر ہوگا ، بجٹ میں غریبوں پر ٹیکس عائد ہوئے۔

ایک ارب درختوں کیلئے دو ارب روپے کی ایمرجنسی ضرورت ہے ، وفاق نے کے پی کے صوبے کا ترقیاتی فنڈ 19فیصد دیا ہے جبکہ اب تک 70فیصد مل جانا چاہیے تھا ، سوات میں ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن ہارے ۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان نے بون چیلنجر سیمینار سے خطاب کے دوران کیا جس میں خیبر پختونخوا میں شجر کاری مہم میں اضافے کیلئے چینی ادارے آئی یو سی این اور سیکرٹری خیبر پختونخوا ماحولیات سید نظر جان کے درمیان تعاون کے معاہدے بھی ہوا اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ اگر خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو اسے دوبارہ کرانے کیلئے تیار ہیں لیکن آئین کے آرٹیکل 8کے تحت الیکشن کمیشن قانون کے مطابق ذمہ دار تھا کہ وہ اپنی طاقت کا استعمال کرکے شفاف انتخابات کراتا لیکن الیکشن کمیشن نے اپنی طاقت کا استعمال ہی نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) چھوٹے کام کرکے بڑی پبلک سٹی کرتی ہے لیکن ہم خیبر پختونخواہ میں میٹرو بس پر نہیں بلکہ عوام کیصحت تعلیم اور پینے کے صاف پانی سمیت بنیادی ضروریات پر توجہ دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے ابھی تک خیبر پختونخواہ کو ترقیاتی فنڈز کا 19فیصد ادا کیا ہے حالانکہ اب تک 70فیصد منصوبے صوبے کو مل جانا چاہیے تھا ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے سوات کا الیکشن ہارے کیونکہ وہاں پر ساری سڑکیں خراب تھیں اور فنڈز کی وجہ سے نہ بن سکیں عمران خان نے مزید کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے پانچ سال کرپشن کی ہے اس بارے میں سب جانتے ہیں اگر ہمارا میاں افتخار کی گرفتاری کے پیچھے سیاسی انتقام ہوتا تو پھر آتے ہی ہم ان کیخلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کردیتے لیکن اے این پی کو پتہ ہونا چاہیے کہ کے پی کے کی پولیس کسی کا حکم نہیں مانتی اور وہ سیاسی مداخلت سے پاک ہے عمران خان نے کہا کہ سو ارب کے خیبر پختونخواہمیں غیر قانونی درخت کاٹے گئے ہیں اور کے پی کے میں ٹمبر مافیا ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور ٹمبر مافیا کے لوگوں نے چند عرصے میں دو سے چار بلین ڈالر جنگلات کمائے ہیں ٹمبر مافیا کو بیورو کریسی سیاستدانوں اور حکمرانوں کی سرپرستی حاصل ہے لیکن کے پی کے کی موجودہ حکومت نے ایکشن لیکر فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹمبر مافیا کو روکا عمران خان نے کہا کہ جنگلات کے تحفظ کیلئے سکیورٹی تعیناتی کا فیصلہ اچھا ہے لیکن اس وقت ایک ارب درختوں کیلئے دو ارب روپے کی ایمرجنسی کی ضرورت ہے حالانکہ پوری زندگی امداد جمع کرنے میں گزاری ہے عمران خان نے حکومتی بجٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) حکومت وفاق میں تیسری مرتبہ اور پنجاب میں چھٹی مرتبہ بجٹ پیش کیالیکن حکومتی بجٹ میں امیر امیر تر اور غریب غریب سے غریب تر ہوتا گیا کیونکہ یہ تمام ٹیکس تو غریبوں پر لگائے گئے ہیں اور جو امیر ٹیکس نہیں دے رہے ان کیخلاف کارروائی بھی نہیں کرتے ہیں عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی انٹرا انتخابات کا فیصلہ تسلیم نورانی کرینگے ۔

ادھرتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر علی امین نے دھاندلی نہیں کی بلکہ دھاندلی رکوانے کیلئے پولنگ سٹیشن گئے تھے،نجم سیٹھی کا ڈیڑھ کروڑ کا ٹیکس معاف کیا گیا اور ان کی بھانجی کو ایم این اے بنایا گیا،طاہر القادری کے بندے ماردیئے گئے اور قاتلوں کو چھوڑ دیا گیا ۔جمعہ کے روز صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے گلگت میں تحریک انصاف کو پذیرائی مل رہی ہے اور آئندہ الیکشن میں گلگت بلتستان میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے حکومت بنائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے تمام رکن قومی اسمبلی گلگت بلتستا ن میں اکٹھے ہوئے ہیں اور لوگوں کے ضمیر کو خریدا جارہا ہے اور بیت المال کا سارا پیسہ تقسیم کیا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں 35 پنکچر لگانے پر نجم سیٹھی کا ڈیڑھ کروڑ روپے کا ٹیکس معاف کیا گیا ہے اور ان کی بھانجی کو ایم این اے کی سیٹ الیکشن لڑنے کے لئے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن میں طاہر القادری کے کارکن مارے گئے اور قاتلوں کو چھوڑ دیا گیا ہے،صوبائی وزیر اعلی امین کے حوالے سے سوال پر عمران نے کہا کہ علی امین ایک دیاندار اور ایماندار وزیر ہے بلدیاتی الیکشن کے دوران ان کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور ان کو جیل میں ڈال دیا گیا،انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر علی امین پولنگ سٹیشن پر دھاندلی کرنے نہیں بلکہ دھاندلی رکوانے گئے ہیں اس حوالے سے علی امین پریس کانفرنس کر کے عوام کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے،صحافی کے سوال کہ اگر علی امین بے گناہ تھے تو 24 گھنٹے میں گرفتاری کیوں نہیں دی اورعلی امین پولنگ سٹیشن سے بیلٹ باکس کیوں لیکر جارہے تھے جس پر عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا اور چلے گئے۔