امن و استحکام کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے،پراکسی وار کی اجازت نہیں دیں گے،جنرل راحیل شریف، دشمن تنازعات پیدا کر کے پا کستا ن کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں،کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نا مکمل ایجنڈا ہے، مسئلے کو حل کئے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا، دہشت گردی کے خلاف جنگ کی کامیابی میں سول ملٹری تعاون ناگزیر ہو چکا ہے،ضرب عضب آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر کی جانب بڑھ رہا ہے،آرمی چیف نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

جمعرات 4 جون 2015 08:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 جون۔2015ء)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں،کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نا مکمل ایجنڈا ہے،کشمیر کے مسئلے کو حل کئے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا،ہمارا دشمن تنازعات پیدا کر کے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ،کسی ملک کو پراکسی وار کی اجازت نہیں دیں گے،آئی ایس پی آر کے ترجمان عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بدھ کے روز آرمی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ کیا اور منعقدہ تقریب سے خطاب کیا ۔

جنرل راحیل شریف نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ مستقبل کی جنگوں کے خدوخال تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں،کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نا مکمل ایجنڈا ہے،مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا،مسئلہ کشمیر کوکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے ،کشمیر کا حل صرف اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہی قابل قبول ہوگا، مستقبل کے لئے جنگی حکمت عملی میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں۔

(جاری ہے)

آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی کامیابی میں سول ملٹری تعاون ناگزیر ہو چکا ہے ، آپریشنضرب عضب سے سیاسی و عسکری قیادت میں ہم آہنگی میں اضافہ ہوا ہے جس سے دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملی ہے،آپریشن ضرب عضب نے باالخصوص شہری علاقوں میں فیصلہ کن کارروائی کیلئے گنجائش اور راہ ہموار کی ہے،دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہیں اور ضرب عضب آپریشن کامیابی کی طرف اختتام پذیر کی جانب بڑھ رہا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا دشمن دہشت گردی کو ہوا دیکر ملک میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے اور دشمن دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں،پاکستان مکروہ عزائم کو خاک میں ملانے کی بھر پور صلاحیت اور عزم رکھتا ہے،کسی دوسرے ملک و پاکستان کے خلاف پراکسی وار کی اجازت نہیں دیں گے ،انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کی خواہش رکھتے ہیں لیکن امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔آرمی چیف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن مرحلہ شروع ہے اور آپریشن ضرب عضب کامیابی کی طرف اختتام پذیر کی جانب بڑھ رہا ہے اور دہشت گردوں کے خلاف آخری ضرب لگانے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :