میاں افتخار کے مقدمہ میں مدعی نے نام واپس لے لیا، رہائی کا بندوبست ہورہا ہے،پرویز خٹک،سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے ،کسی سے سیاسی انتقام لیا نہ سوچ سکتے ہیں،علی امین گنڈا پور ہو یا کوئی اور ہو جس نے غیر قانونی کام کیا کارروائی ہوگی ،معلوم نہیں ان کی گاڑی میں بیلٹ باکس تھے کہ نہیں،نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 2 جون 2015 09:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جون۔2015ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے کسی سے سیاسی انتقام لیا نہ سوچ سکتے ہیں،میاں افتخار حسین کے مقدمہ میں مدعی نے نام واپس لے لیا رہائی کا بندوبست ہورہا ہے،علی امین گنڈا پور ہو یا کوئی اور ہو جس نے غیر قانونی کام کیا کارروائی ہوگی اورقانون اپنا کام کرے گا،معلوم نہیں ان کی گاڑی میں بیلٹ باکس تھے کہ نہیں۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں پرویز خٹک نے کہا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے الیکشن کے کام میں کوئی مداخلت کی ہے اور نہ ہی آئینی طور پر مداخلت کرسکتے ہیں،انتخابات کا شیڈول بھی الیکشن کمیشن جاری کرتا ہے ہم نے ایک ہی روز انتخابات کی کوئی تجویز نہیں دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میاں افتخار کے مقدمہ میں مقتول کے والد مدعی نے ان کا نام لیا تھا،میرا کسی کارروائی میں کوئی عمل دخل نہیں،ڈی آئی جی نے کہا کہ قانونی کارروائی کے لئے گرفتار کر رہے ہیں،اب مدعی نے ان کا نام واپس لے لیا ہے اوران کی رہائی کا بندوبست ہورہا ہے،ڈی پی او کے مطابق وہ جلد رہا ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پولیس کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے،علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے بیلٹ باکس ملنے کا سنا ہے معلوم نہیں بیلٹ باکس ملے کہ نہیں تاہم ان سے رابطہ کرکے ناراضگی کا اظہار کروں گا،انہوں نے کہا کہ قانون اپنا کام خود کرے گا،علی امین گنڈا پور ہو یا کوئی اورہو جس نے بھی غیر قانونی کام کیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے نہ ہی کسی کے خلاف سیاسی کارروائی کی ہے اور نہ سیاسی انتقام لیا ہے نہ ہی سیاسی انتقام لینے کا سوچ سکتے ہیں