کراچی میں بدامنی کے پیچھے اے این پی،پی پی،جماعت اسلامی اورایم کیوایم ہیں،پرویز مشرف،دہشتگردی کے خلاف آپریشن ملک میں دوبڑی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی بنیاد ہو رہا ہے،ذاتی مفادکوترجیح دی جارہی ہے ،مقامی حکومتوں کومالی انتظامی طور پر خود مختار بنانا چاہئے،سابق صدر کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 2 جون 2015 09:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جون۔2015ء)سابق صدر پاکستان و آل پاکستان مسلم لیگ کے صدرپرویزمشرف نے کہاہے کہ کراچی میں بدامنی کے پیچھے عوامی نیشنل پارٹی ،پیپلزپارٹی،جماعت اسلامی اورایم کیوایم ہیں،کراچی میں جاری دہشتگردی کے خلاف آپریشن ملک میں دوبڑی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی بنیادہورہاہے ،ذاتی مفادکوترجیح دی جارہی ہے ،مقامی حکومتوں کومالی انتظامی طورپرخودمختاربناناچاہئے۔

نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سابق صدرپرویزمشرف نے کہاکہ انتخابات منعقدکرانے میں الیکشن کمیشن اورعدلیہ دونوں کمزوردکھائی دیتی ہیں، انتخابات فوج کی نگرانی میں ہوتے توالیکشن شفاف ہوتے ۔انہوں نے کہاکہ میرے دور حکومت میں مقامی حکومتوں کوانتظامی، مالی طور پرخودمختاربنادیاتھا،انتظامیہ کومقامی حکومت کے ماتحت بنادیاتھاجبکہ موجودہ حکومت ان کے اختیارات محدودکردیتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایگزیکٹ سکینڈل پرردعمل دیتے ہوئے کہاکہ بغیرتحقیقات کے الزام لگاناجائزنہیں ہے ،انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی صورتحال کشیدہ ہے ،کراچی میں بدامنی پھیلانے کے پیچھے بڑی بڑی سیاسی پارٹیاں ہیں ،کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اوردیگرمنظم جرائم کے پیچھے کون ہے ان سب کے پیچھے سیاسی پارٹیاں ہیں ان سے کرائی جاتی ہیں ،ہمارے دورحکومت میں جماعت اسلامی کے ناظم اورمصطفیٰ کمال نے اچھے کام کئے ہیں ،یہ اچھاکام کراناچاہئے یہ اچھی حکومت کی کارکردگی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں جاری آپریشن میں اپنی ترجیحات کواولیت دی جاتی ہے ،ذاتی مفاد،پھرسیاسی مفاد،پاکستان کے مفاددسویں نمبرپرآتاہے ،یہ ہمارے لیڈرکی حیثیت ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں کوئی اتحادنہیں بنارہاہوں میں نے ذاتی طورپرمسلم لیگ کومتحدکرنے کیلئے کسی کونہیں بلایا،ان کاکہناتھاکہ پاکستان کواس وقت ایک تیسری قوت ابھرنے کی ضرورت ہے ،دونوں جماعتیں مسلم لیگ اورپیپلزپارٹی چارچاربارحکومت کرچکی ہیں ،عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں ،ایک ایک سیاسی قوت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت ہماری کمزوری دیکھے گااس کااستحصال ضرورکریگا۔جبکہ بھارت کی کمزوریاں ہم سے دس گناہ زیادہ ہیں، اگربھارت بلوچستان میں دہشتگردوں کی معاونت کرتاہے تویہ افسوسناک ہے ،ہماری آئی ایس آئی ایجنسی نے بھی کوئی چوریاں نہیں پہن رکھی ہیں ،کیاہم چپ بیٹھے ہیں ہمیں بھی اپنادفاع کرناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک اچھااقدام ہے ،45ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کے بارے میں معلوم نہیں کہ آیایہ قرضہ ہے کہ اگرقرضہ ہے تواس کاسود100ارب ڈالرسے اوپرچلے گا