خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں عام انتخابات کی نسبت زیادہ لوگ ووٹ ڈالنے آئے،بدنظمی و بد انتظامی کی وجہ سے ٹرن آؤٹ متاثر ہوا؛فافن

پیر 1 جون 2015 08:39

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1 جون۔2015ء) غیر سرکاری این جی اوز فافن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں عام انتخابات کی نسبت زیادہ لوگ ووٹ ڈالنے آئے۔ بدنظمی ‘ بدامنی اور بد انتظامی کی وجہ سے ٹرن آؤٹ متاثر ہوا۔ فافن رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں گزشتہ عام انتخابات کے بہت زیادہ لوگ ووٹ ڈالنے نکلے تھے۔

بدامنی اور ہنگامی آرائی کی وجہ سے پولنگ کا ٹرن آؤٹ کم رہا۔ بلدیاتی انتخابات میں انتخابی عملہ غیر تربیت یافتہ تھے۔ پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ بوتھ کم پڑے ہوئے تھے۔ خواتین کو ووٹ ڈالنے نہیں دیتے۔ جہاں ووٹ ڈالنے جارہے تھے وہاں سہولتیں میسر نہیں تھیں۔ پشاور ‘ بنوں ‘ چارسدہ ‘ ڈی آئی خان سمیت دیگر علاقوں میں ہنگامہ آرائی لڑائی جھگڑے کی رپورٹیں سامنے آئیں۔

(جاری ہے)

پشاور سے زیادہ ہنگامہ آرائی بنوں میں ہوئی۔ بدنظمی کی وجہ سے پشاور میں 18 مرتبہ پولنگ بند ہوئی۔ ہری پور میں 26 مرتبہ پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کرلیا گیا ۔ ضلع صوابی میں سولہ پولنگ اسٹیشنوں پر خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکے رکھا۔ بلدیاتی انتخابات میں 26 فیصد کیسز دھاندلی کی رپورٹ کی گئی۔ الیکشن بدترین بدانتظامی کی گئی۔ 63 وارڈز میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع کیا گیا۔ 13 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ بروقت شروع نہیں ہوئی۔ چھ فیصد پولنگ تاخیر سے روع ہوئی۔ فافن نے الیکشن کے بدانتظامی پر صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کو ذمہ دار قرار دیا۔ رپورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر پولنگ سکیم جاری نہیں کی۔