اقتصادی راہداری منصوبے اتفاق رائے کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے ،پرویز خٹک/مالک بلوچ ، اپوزیشن کی طاقتور آواز کو سنا ہو گیا،قومی معاملات کو اتفاق رائے سے حل کرنا اچھا اقدام ہے ، نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 29 مئی 2015 08:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2015ء) وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات دور ہو گئے ۔ اتفاق رائے کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے ۔ اپوزیشن کی طاقتور آواز کو سنا ہو گیا ۔ قومی معاملات کو اتفاق رائے سے حل کرنا اچھا اقدام ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدار منصوبے پر پہلے ہی اعتماد میں لیا جاتا تو منصوبہ متنازعہ نہ ہوتا ۔

اے پی سی میں حکومت نے اپوزیشن کے تحفظات اور خدشات سنے مغربی روٹ کی سب نے منظوری دے دی ہے اپوزیشن کی آواز کو سنا گیا ہے ثابت ہو گیا کہ اعتراض کرنے والے غدار نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کرنے کا کریڈٹ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو جاتا ہے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی کو پہلے منصوبے میں شامل کیا جاتا تو سب منصوبے کا دفاع کر رہے ہوتے ۔

(جاری ہے)

اریکوڈک کے فوائد بلوچستان کے لوگوں کو ملنے چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کے جو مسائل ہیں حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ہم تمام مطالبے 18 ویں ترامیم اور آئین کے مطابق کرتے ہیں آئین میں ہمیں جو حقوق دیئے گئے ان کے حصول کے لئے بات کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے اچھے نتائج آ رہے ہیں صوبے میں امن کی صورت حال میں تیزی آ رہی ہے آئی ڈی پیز واپس جانا شروع ہو گئے ان کے لئے فنڈز بڑھانے ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے لئے تیاریاں مکمل ہیں پولیس مضبوط فورس بن چکی ہے ۔ وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری پر اتفاق رائے کا کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے ۔ روٹ کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ مذہبی انتہا پسندی اور دوسرا مسئلہ سورش ہے جس کے حل کے لئے کوشاں ہیں ۔

2013 کے بعد بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں 60 سے 70 فیصد کمی آئی ہے امن کی صورت حال میں بھی بہتری آئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان تعلقات کی بہتری کے لئے بڑا بریک تھرو ہوا ہے ۔ ریکوڈک منصوبے کے حوالے سے جو فیصلہ ہو اس سے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لینا ہو گا ۔ کوئٹہ میں پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے جا چکی ہے گندے پانی کو صاف کرنے کے منصوبے شروع کر رہے ہیں ۔ کوئٹہ میں پانی کی سطح کم ہونے سے سبزہ بھی کم ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1985سے پہلے جمہوریت پر یقین رکھتے تھے لیکن پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ جمہوریت کے ذریعے جدوجہد کرنی چاہئے اب یقین ہو گیا کہ جمہوریت سے ہی ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں اور مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں ۔