کراچی،عمرہ زائرین کے غائب ہونے کا خمیازہ لاکھوں عمرہ زائرین کو اٹھانا پڑگیا،غائب ہونے والے افراد میں سے کسی بھی فرد کا تعلق پاکستان سے نہیں ،سعودی وزارت مذہبی امور نے 7بڑی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا

جمعرات 28 مئی 2015 06:30

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2015ء)عمرے کیلئے سعودی عرب جانے والے بعض ممالک (پاکستان نہیں)کے عمرہ زائرین کے سعودی عرب میں غائب(سلپ) ہوجانے کا خمیازہ لاکھوں عمرہ زائرین کو اٹھانا پڑ گیاتاہم ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں غائب ہونے والے افراد میں سے کسی بھی فرد کا تعلق پاکستان سے نہیں ہے۔سعودی وزارت مذہبی امور نے عمرہ ویزہ اورخدمات فراہم کرنے والی7بڑی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔

ان کمپنیوں کے ذریعہ پاکستان سے بھی ہزاروں عمرہ زائرین سعودی عرب جانے والے تھے۔دوسری جانب ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ٹیپ)کے چیئرمین حنیف رنچ نے سعودی وزارت مذہبی امور کو خط لکھ دیا ہے کہ کمپنیوں کو معطل کرنے کے بجائے عمرے کی غرض سے وہاں جانے والے جن ممالک کے لوگ غائب ہوئے ہیں ان ممالک کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

(جاری ہے)

ٹریول انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق سعودی حکومت نے مختلف ممالک کے عمرہ زائرین کو کوعمرہ ویزہ اورسہولیات فراہم کرنے والی 7بڑی کمپنیوں کو اس بنیاد پر معطل کردیا ہے کہ ان کمپنیوں کے ذریعہ عمرے کی غرض سے سعودی عرب پہنچنے والے عمرہ زائرین ویزے کی معیاد ختم ہونے کے باوجود اپنے اپنے ملک نہیں جاسکے ہیں اور خیال کیا جارہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں ہی سلپ ہوگئے ہیں،عرف عام میں انہیں بھگوڑے کا نام دیا گیا ہے،ان افراد کے غائب ہونے کے نتیجہ میں انہیں ویزے فراہم کرنے والی 7 سعودی کمپنیوں کو معطل کردیا گیا ہے۔

مذکورہ کمپنیوں کے معطل ہونے سے پاکستان سمیت بیشتر ممالک کے عمرہ پر جانے کے خواہشمند لاکھوں افراد متاثر ہونگے۔اس حوالے سے ٹیپ کے چیئرمین حنیف رنچ نے بتایا کہ عمرے ویزے اور دیگر سہولیات فراہم کرنے والے 7پرنسپل کے معطل ہونے سے یقیناً عمرے پر جانے کے ہزاروں پاکستانی بھی متاثر ہونگے اور اسی لئے ہم نے سعودی وزارت مذہبی امور کو خط لکھا ہے کہ سب کو ایک طرح کی سزا دینا درست نہیں ہے،لہٰذا ان کمپنیوں کو معطل نہ کیا جائے بلکہ جن ملکوں کے لوگ وہاں" سلپ" ہونے ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

حنیف رنچ نے بتایا کہ ان کمپنیوں کے ذریعہ افراد بھی عمرے کی غرض سے سعودی عرب میں ہیں انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ معطل کمپنیوں کا تعلق امور حج سے نہیں ہے بلکہ حج کے تمام معاملات براہ راست سعودی وزرت حج کے ذمہ ہیں اس لئے عازمین حج کو پریشانی لاحق نہیں ہونی چاہیئے۔