سابق و موجودہ چیئرمین نادراکے بیان میں تضاد سامنے آگیا،عمران خان ،مخصوص حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے جس کا الیکشن کمیشن کے پاس بھی ریکارڈ موجود ہونا چاہیے،میڈیا سے گفتگو ،چیئرمین پی ٹی آئی کی سانحہ ڈسکہ کی مذمت، پنجاب پولیس کو گلو بٹوں سے پاک کرکے عوام کے جان و مال کو تحفظ دیا جائے،ٹوئٹ

منگل 26 مئی 2015 06:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مئی۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ سابق و موجودہ چیئرمین نادرا کے بیان میں تضاد سامنے آگیا ہے، مخصوص حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے جس کا الیکشن کمیشن کے پاس بھی ریکارڈ موجود ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہ پنجاب اور بلوچستان کے اندر خصوصی طور پر بیلٹ پیپر دیئے گئے جن کی تعداد 9 ملین سے 12 ملین ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سب سے بڑی بات جو سامنے آئی ہے وہ سابق چیئرمین نادرا اور موجودہ چیئرمین کے بیان میں فرق سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی گڑ بڑ ہے کیونکہ سابق چیئرمین نادرا طارق ملک نے یہ بیان دیا تھا کہ انگوٹھوں کی تصدیق کیلئے مقناطیسی سیا ہی کا ہونا ضروری ہے جبکہ نئے چیئرمین نادرا کے بیان کے مطابق اس سے کو ئی فرق نہیں پڑتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے انہوں نے مزید کہا کہ کیپٹن صفدر کے حلقے میں خاص طور پر اضافہ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ۔

پنجاب بلوچستان اور مخصوص حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے گئے جس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے پاس اس کا ریکارڈ موجود ہونا چاہیے۔ دریں اثناء عمران خان نے ڈسکہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس کو گلو بٹوں سے پاک کرکے عوام کے جان و مال کو تحفظ دیا جائے۔ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے گلو بٹ نے ایک بار پھر معصوم شہریوں کا قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس پنجاب میں دہشت گردی قائم کی ہے پنجاب کو گلو بٹوں سے پاک کردینا چاہیے۔ شہباز شریف کی حکومت عوام کو تحفظ دینے کی بجائے اپنے عوام کو مار رہی ہے۔