سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی ایک رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف دائراپیل خارج ضابطہ فوجداری میں عمرکے تعین کیلئے عدالتی کمیشن کی تشکیل کی گنجائش نہیں ایسی درخواستیں عدالتی نظام پرعوام کااعتماداٹھانے کاباعث بنتی ہیں، جسٹس نور الحق، شوکت صدیقی

جمعہ 22 مئی 2015 08:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 مئی۔2015ء)اسلام آبادہائی کورٹ نے سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی جانب سے ایک رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف دائراپیل خارج کردی ،عدالت نے اپنافیصلہ برقراررکھتے ہوئے کہاہے کہ ضابطہ فوجداری میں عمرکے تعین کیلئے عدالتی کمیشن کی تشکیل کی گنجائش نہیں ایسی درخواستیں عدالتی نظام پرعوام کااعتماداٹھانے کاباعث بنتی ہیں ،فیصلہ ایک روزقبل کیاگیاتھاجسے گزشتہ روزجسٹس نورالحق قریشی اورجسٹس شوکت عزیزصدیقی نے جاری کیا۔

واضح رہے کہ سات سالہ بچے کے قتل میں ملوث مجرم شفقت حسین نے جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت میں عمرکے تعین کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دائرکی تھی ،جس میں موٴقف اختیارکیاگیاتھاکہ عمرکے تعین کیلئے ایف آئی اے سے انکوائری کرائی گئی تھی جوغیرقانونی تھا،جس پرایک رکنی عدالت نے سوال اٹھایاتھاکہ کیادنیامیں کوئی بھی ایسی مثال موجودہے کہ ایک کیس جس کاسپریم کورٹ میں فیصلہ ہوچکاہواورحتمی فیصلہ ہونے کے بعدکوئی چھوٹے عدالت بڑی عدالت کافیصلہ مجروح کرکے کیس کودوبارہ کھول دے ۔

(جاری ہے)

11مئی کوسنگل بنچ عدالت نے شفقت حسین کی عمرکے تعین کے لئے عدالتی کمیشن بنانے کی درخواست کومستردکرتے ہوئے 19صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیاتھا۔سپریم کورٹ نے بھی شفقت حسین کی اپیل خارج کردی تھی

متعلقہ عنوان :