نواز شریف نے الیکشن شیڈول اعلان کے بعد گلگت بلتستان میں 46 ارب روپے کے منصوبے دیئے ، عمران خان،جوڈیشل کمیشن میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ چندوی وی آئی پی حلقوں میں 30فیصداضافی بیلٹ پیپرزآراوزکی ڈیمانڈپربھیجے گئے ، جو پری پول رگنگ میں آتا ہے مجھے بلدیاتی الیکشن کی مہم چلانے سے روک دیا گیا۔ 2015 ء الیکشن کا سال ہے جوڈیشل کمیشن کے ہر فیصلے کو تسلیم کریں گے۔ زمبابوے ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں ۔ سائبر کرائم بل میں بہتری کی ضرورت ہے،پریس کانفرنس،نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 21 مئی 2015 05:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21 مئی۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد گلگت بلتستان میں 46 ارب روپے کے منصوبے دیئے جو پری پول ریگنگ میں آتے ہیں اور مجھے بلدیاتی الیکشن کی مہم چلانے سے روک دیا گیا۔ 2015 ء الیکشن کا سال ہے جوڈیشل کمیشن کے ہر فیصلے کو تسلیم کریں گے۔ زمبابوے ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں ۔

سائبر کرائم بل میں بہتری کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں کچھ ایک حلقوں لاکھ ایکسٹرا بیلٹ پیپر اور بھیجے گے جبکہ میرے حلقے میں پانچ ہزار ایکسٹرا بیلٹ پیپر اور میرے ساتھ سعد رفیق کے حلقے میں ایک لاکھ بیس ہزار ایکسٹرا بیلٹ پیپر بھیجے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے ہر فیصلے کو تسلیم کریں گے۔ جوڈیشل کمیشن ٹھیک کام کررہا ہے۔ 2015 ء الیکشن کا سال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بلدیاتی الیکشن کی مہم سے روکنا غیر جمہوری رویہ ہے نواز شریف نے گلگت بلتستان میں الیکشن شیڈول کے مطابق چھیالیس ارب روپے کے پراجیکٹ دیئے۔ جو پری پول ریگنگ میں آتا ہے اسی طرح منڈی بہاؤ الدین میں تمام وزراء الیکشن کمپین کررہے ہیں اور گلگت بلتستان میں ایک عورت نے جاکر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پاس تقسیم کئے ہم نے ان تمام چیزوں کو الیکشن کمیشن کے علم میں لایا ہے۔

اب الیکشن کمیشن کا کام ہے کہ وہ اس پر کیا ردعمل دیتے ہیں۔ میرا پاس دینے کوکچھ نہیں میں نے انتخابی حلقوں میں صرف اپنی پارٹی کا منشور پیش کرنا ہے لیکن پھر بھی مجھے روک دیا گیا جس پر میں نے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کی ہے امید ہے کہ مجھے جلد انتخابی مہم چلانے کی اجازت ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ زمبابوے کی ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں ایگزیکٹ سکینڈل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ سائبر کرائم بل میں بہتری کی ضرورت ہے تاکہ ہم ایسے سکینڈل سے بچ سکیں۔

ادھرپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ جوڈیشل کمیشن میں یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ چندوی وی آئی پی حلقوں میں 30فیصداضافی بیلٹ پیپرزآراوزکی ڈیمانڈپربھیجے گئے ،اب یہ بات سامنے آئے گی کہ کتنے تھیلوں میں فارم 14اور15نہیں ہیں ،پہلے فیزمیں کامیابی ملی تیسرے فیزمیں بتائیں گے دھاندلی میں کون کون ملوث تھا۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن میں یہ بات واضح ہوگئی کہ چندوی آئی پی حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرزگئے ہیں ،آراوزنے الیکشن کمیشن سے اضافی بیلٹ پیپرزکامطالبہ کیا،الیکشن کمیشن کوان آراوزسے پوچھناچاہئے تھاکہ اضافی بیلٹ پیپرزکیوں مانگے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کئی حلقوں میں تین فیصداضافی بیلٹ پیپرزگئے ،مگربعض حلقے جوکہ چندہیں ان میں سے ایک میں ایک لاکھ 26ہزاراورایک میں 80ہزاراضافی بیلٹ پیپرزدیئے گئے ۔30فیصداضافی بیلٹ پیپرزبھیجنے کامقصدکیاتھا۔انہوں نے کہاکہ آراوزنے خودبیٹھ کرنتائج بنائے دوسرامعاملہ فارم 14اور15کاہے جوکہ غائب ہیں ابھی یہ آنے والاہے کہ کتنے تھیلوں میں فارم 14اور15نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن یہ وضاحت نہیں کرسکی کہ کہیں کم اورکہیں زیادہ بیلٹ کیوں بھیجے گئے اورادھرادھردھیان بانٹ رہی ہے مجھے اندازہ نہیں پپوکون ہے ۔انہوں نے کہاکہ این اے 122کامقدمہ ابھی ٹریبونل میں ہے ،اس حلقے میں 73ہزاربیلٹ پیپرزکی تصدیق نہیں ہوئی ،6ہزارجعلی ہیں اورکچھ ووٹ ڈبل ہیں میں 8000سے ہاررہاہوں ۔انہوں نے کہاکہ فخرالدین جی ابراہیم کے پاس کچھ نہیں تھاساراانتخابات صوبائی الیکشن کمشنرچلارہے تھے ،فخروبھائی کوجوڈیشل کمیشن میں بلانے کاکوئی فائدہ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ابھی مقدمہ شروع ہواہے چیف جسٹس افتخارچوہدری سے کبھی معافی نہیں مانگی ان کے ساتھ میرامقدمہ چل رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن تحقیقات کررہی ہے مقدمہ کی سماعت نہیں وہ کسی کوبھی خودبلاسکتاہے ۔ابھی ہم نے کچھ شواہددیئے ہیں جوپہلافیزہے ،تیسرے فیزمیں بتائیں گے کہ دھاندلی میں کون کون ملوث تھاابھی بہت سی چیزیں سامنے آئیں گی