کراچی،سانحہ صفورا کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ، کیس سے متعلق اہم شواہد مل گئے ،بس میں فائرنگ کے عینی شاہد کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا،فرانزک رپورٹ بھی سامنے آ گئی ،تحقیقات سے لگتا ہے کالعدم تنظیم سانحہ صفورا گوٹھ حملے میں ملوث ہے،راجہ عمر خطاب،فرانزک رپورٹ ملنے پردیگرواقعات سے مماثلت کی تصدیق ہو سکے گی،انچارج انسداد دہشتگردی سیل

جمعہ 15 مئی 2015 09:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 مئی۔2015ء)سانحہ صفورا کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ پولیس کو کیس سے متعلق اہم شواہد مل گئے۔ پولیس نے اسماعیلیوں کی بس میں فائرنگ کے عینی شاہد کا بیان ریکارڈ کر لیا جبکہ ہتھیاروں کے خول کی فرانزک رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے۔عینی شاہد نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایادہشت گرد موٹرسائیکل کیساتھ گاڑی میں بھی سوار تھے۔

پہلے کار سوار دہشتگردوں نے بس روکی اور موٹرسائیکل سوار پیچھے سے آئے۔ پینٹ شرٹ میں ملبوس دہشت گردوں نے پہلے نعرے لگائے اور پھر بس میں داخل ہو گئے۔ بس میں داخل ہوتے ہی دہشتگردوں نے اندھا دھند گولیاں برسانا شروع کر دیں۔دوسری جانب گولیوں کے خول کی فارنزک رپورٹ آگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سانحہ صفورا گوٹھ اور امریکن ڈاکٹر ڈیبرالوبو پر حملے کے واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق دہشتگردی کی دونوں کارروائیوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے اور دونوں واقعات سے قبل دھمکی آمیز پمفلٹس بھی پھینکے گئے۔ ملنے والے پمفلٹس کوفرانزک ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے جبکہ سانحہ صفوراکے وقت اطراف میں کی جانے والی اور موصول ہونے والی ٹیلی فون کالز کو بھی ٹریس کر لیا گیا ہے جن کی روشنی میں جیوفنسنگ کے ذریعے 12موبائل فون نمبرز کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ادھرانسدادہشتگردی سیل کے انچارج راجہ عمرخطاب نے کہا ہے کہ اب تک کی تحقیقات سے لگ رہا ہے کہ کالعدم تنظیم سانحہ صفورا گوٹھ حملے میں ملوث ہے،فرانزک رپورٹ ملنے پردیگرواقعات سے مماثلت کی تصدیق ہو سکے گی،انسدادہشتگردی سیل کے انچارج راجہ عمرخطاب نے جائے وقوعہ کے معائنہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار حساس ادارے مل کرمعاملے کی تحقیقات کررہے ہیں،اب تک کی تحقیقات سے لگ رہا ہے کہ حملے میں کالعدم تنظیم ملوث ہے،انسدادہشتگردی سیل کے انچارج کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے نائن ایم ایم پستول اورکلاشنکوف استعمال کی جس کی فرانزک رپورٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے،فرانزک رپورٹ ملنے پردیگرواقعات سے مماثلت کی تصدیق ہوسکے گی۔

راجہ عمرخطاب کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اگلے اور پچھلے دروازے سے بس میں داخل ہوئے اورمسافروں پرفائرنگ کی۔

متعلقہ عنوان :