انتخابات کے روزنادراکاکوئی کردارنہیں ہوتا،طارق ملک،آراوزاپنے فرائض صحیح طریقے سے سرانجام دینے میں ناکام رہے ،تحقیقات میں مددکیلئے پاکستان آوٴں گایہ میرافرض ہے،سابق چیئرمین نادرا

جمعہ 8 مئی 2015 06:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء)سابق چیئرمین نادراطارق ملک نے کہاہے کہ انتخابات کے روزنادراکاکوئی کردارنہیں ہوتا،آراوزاپنے فرائض صحیح طریقے سے سرانجام دینے میں ناکام رہے ،تحقیقات میں مددکیلئے پاکستان آوٴں گایہ میرافرض ہے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے طارق ملک نے کہاکہ ووٹرلسٹوں میں غلطیاں ہیں ایک ووٹر26دفعہ بھی رجسٹرڈہے ،ہم نے تین کروڑسے زائداپنے ووٹرزشناخت کئے جن کوہونابھی نہیں چاہئے تھا۔

انہوں نے کہاکہ انتخابات کے روزنادراکاکوئی کردارنہیں ہوتانادراکاکردارانتخابات سے قبل اوربعدمیں ہوتاہے ،دھاندلی کے ذمہ دارریٹرننگ افسران ہیں جواپنے فرائض صحیح طریقے سے سرانجام دینے میں ناکام رہے ۔اللہ بخش جتوئی نے خواتین کے پولنگ سٹیشن سے 310بارووٹ ڈالا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سمندرپارپاکستانیوں کادل بھی پاکستان کے لئے دھڑکتاہے ۔سمندرپارپارکستانی بہت حساس ہوتے ہیں ،جوڈیشل کمیشن کاقیام اہم اقدام ہے ۔

اگرتحقیقات میں مددکیلئے بلایاگیاتوپاکستان آوٴں گایہ میراقومی فرض ہے ،انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنی نصف مدت پوری کرلی ہے ۔چیئرمین نادراعثمان مبین پرحکومت کاکافی دباوٴہوگا۔اگران پردباوٴنہیں ہے توانہیں سٹینڈلیناچاہئے ،عثمان مبین ایماندارشخص ہیں ۔طارق ملک نے کہاکہ ڈیڑھ سال میں مجھ پرکرپشن کاکوئی الزام نہیں لگاہواہے ۔ایک بھینس چوری کے الزام کے مجھ پرحکومت مختلف طریقے سے دباوٴڈالتی رہی ۔

مجھے بے بس کردیاگیاتھا۔مجھے شاہدخان نے کام نہیں کرنے دیااگرجیت کربھی کام نہ کرنے دیاجائے توکام کرنے کاکیافائدہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے کوئی غیرمعمولی کام نہیں کیاتھا،میں اورمیرے وکیل بہت خوش تھے کہ ہم مقدمہ جیت جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ دودسمبر2013ء کومیں نے نادراکاکوڈ آف کنڈکٹ بنادیاتھانادراکے لوگ بہت پروفیشنل ہیں