سنکیانگ میں شدت پسند ی سے نمٹنے کیلئے چین کے شانہ بشا نہ کھڑے ہیں،نوازشریف ،دونوں ممالک کے سکیورٹی مفادات یکساں ہیں، افغانستان میں امن کیلئے چین کا کردار قابل ستائش ہے،ا قتصادی راہداری منصوبہ کے پاکستانی معیشت پر انقلابی اثرات مرتب ، چاروں صوبوں کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی،وزیر اعظم کا چینی اخبار میں مضمون

جمعہ 8 مئی 2015 06:31

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سنکیانگ میں شدت پسند ی سے نمٹنے کیلئے چین کی کاوشوں میں اس کے شانہ بشا نہ کھڑا ہے ، دونوں ممالک کے سکیورٹی مفادات یکساں ہیں ۔ میڈیارپورٹ کے مطابق چینی اخبار گلوبل ٹائمز میں لکھے گئے ایک مضمون میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے سکیورٹی خدشات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں جبکہ پاکستان سنکیانگ میں مشرقی ترکستان انڈیپنڈنٹس موومنٹ سے چین کو درپیش سکیورٹی چیلنجز کو سمجھتا ہے اور اس سلسلے میں چین کے اقدامات کو سراہتا بھی ہے انہوں نے کہا کہ ہم ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے چین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے ہماری کوششوں کا احترام کرنے کا بھی خیر مقدم کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ افغانستان میں تعمیر نو اور بحالی کیلئے چین کی دلچسپی اور حصہ امن اور ترقی کیلئے ہمارے مشترکہ اہداف ہیں کامیابی کے مواقعوں کو فروغ دیگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ افغانستان میں امن کی بحالی کیلئے چین کا کردار قابل ستائش ہے انہوں نے کہا کہ چین کے صدر ژی جینگ کے حالیہ دورہ پاکستان کے دروہ چھیالیس بلین ڈالر کے معاہدے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی راہداری کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری معاہدوں کی تکمیل پاکستان کی معیشت پر انقلابی اثرات مرتب ہونگے اور یہ منصوبہ ملک کے چاروں صوبوں کے عوام کی تقدیر بدل کر رکھ دے گا، انہوں نے کہا کہ یہ بات شک و شبہ سے بالاتر ہے کہ چین کو بھی ان معاہدوں سے کئی طرح کے فوائد حاصل ہونگے اور عالمی سطح پر اس کے لئے یہ معاہدے تجارتی طور پر اہمیت کے حامل ہیں ۔