نادرا کی پری اسکین رپورٹ الیکشن ٹربیونل سے ملی،حکومت نے چیئرمین نادرا پر چڑھائی کر دی،عمران خان،منڈی بہاؤ الدین ضمنی الیکشن میں (ن) لیگ کے وزراء سرکاری گاڑیوں پرالیکشن مہم چلارہے ہیں ، پری پول دھاندلی ہورہی ہے، پاکستان میں اس وقت رقم تاریخ ہورہی ہے جوڈیشل کمیشن کے ہر فیصلے کو من وعن تسلیم کرینگے،جوڈیشل کمیشن میں پیشی کے بعد گفتگو

جمعہ 8 مئی 2015 06:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ ہر صورت میں قبول کرینگے ۔ نادرا کی پری اسکین رپورٹ مجھے الیکشن ٹربیونل سے ملی حکومت نے غلط فہمی میں نادرا کے چیئرمین پر چڑھائی کر ڈالی حلقہ این اے 125میں دھاندلی ثابت ہوگئی ہے میں 126دن دھرنے میں رہنے والے پاکستانیوں کو داد دینا چاہتا ہوں کہ ان کا موقف درست ثابت ہوگیا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت رقم تاریخ ہورہی ہے جوڈیشل کمیشن کے ہر فیصلے کو من وعن تسلیم کرینگے پری اسکین رپورٹ نادرا سے نہیں بلکہ الیکشن ٹربیونل سے ملی ہے اس میں تین چیزیں سامنے آئی ہیں جن میں یہ چیز واضح ہوئی ہے کہ ایکسٹرا بیلٹ پیپر پرنٹ کئے گئے تیس پولنگ سٹیشنز میں ایک ہی سیریل نمبر کے بیلٹ پیپر چھپوائے گئے اور پچاس پولنگ سٹیشنز کے بیلٹ پیپرز کو ایک دوسرے سے تبدیل کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

45پولنگ سٹیشنز میں بیلٹ پیپر ہی نہیں مل سکے وہ گم کردیئے گئے ۔ آنے والے دنوں میں نادرا کی رپورٹ انگوٹھوں کے نشان پر جو ر پورٹ دے گی اس سے سب کچھ واضح ہوجائے گا تحریک انصاف منڈی بہاؤ الدین میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے پٹیشن دائر کرنے جارہی ہے کہ (ن) لیگ کے وزراء سرکاری گاڑیوں میں الیکشن مہم چلارہے ہیں اور پری پول دھاندلی ہورہی ہے این اے 125کے حوالے سے کئے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کہتی ہے کہ این اے 125میں دھاندلی ثابت ہوگئی لیکن ہمارا کوئی قصور نہیں ہے اور ساتھ ہی وہ جوڈیشل کمیشن کی مخالفت بھی کرتے رہے ہیں اب جوڈیشل کمیشن یہ ثابت کرے گا کہ این اے 125میں دھاندلی کا ذمہ دار کون تھا اور کس کے حق میں دھاندلی کی گئی چیئرمین نادرا سے کل میں یہ پوچھنے گیا کہ انہوں نے رپورٹ ابھی تک پیش نہیں کی ان پر کوئی دباؤ تو نہیں جس پر نواز لیگ نے غلط فہمی میں دباؤ ڈال کر چیئرمین نادرا سے پریس کانفرنس کروائی اگلے ہفتے ٹربیونل کا فیصلہ آنے تک دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا ۔