ن لیگ نے این اے 125 پر الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کردیا، الیکشن ٹریبونل ،الیکشن کمیشن اورحامد خان سمیت دیگر کوفریق بنایاگیا ہے

جمعہ 8 مئی 2015 06:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء)مسلم لیگ ن کے سابق وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے این اے 125 پر الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں جمعرات کے روزچیلنج کردیاہے ،الیکشن ٹریبیونل نے بڑے پیمانے پرانتخابی بے ضابطگیو ں کی وجہ سے دوبارہ انتخاب کاحکم دیاتھا،خواجہ سعد رفیق نے سپریم کورٹ سے ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں الیکشن ٹریبیونل ،الیکشن کمیشن آف پاکستان اورحامد خان سمیت دیگر کوفریق بنایاگیاہے ،ا۔ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو خواجہ سعد رفیق نے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے این اے 125 میں خواجہ سعد رفیق پر دھاندلی کے جو الزامات لگائے وہ ثابت نہیں ہوئے، خواجہ سعد رفیق کسی طرح سے انتخابی عمل پر اثرانداز نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

انتخابی عمل میں خواجہ سعد رفیق کی بدنیتی شامل نہیں تھی ، ٹربیونل نے بھی اس بات کو تسلیم کیا ، این اے 125 میں انتخابی بے ضابطگیاں ہوئیں تو اس سے نتائج پر اثر نہیں پڑتا، ٹربیونل نے انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کی بنیاد پر الیکشن کالعدم قرار دیا۔ ٹربیونل نے یہ نہیں بتایا کہ انتخابی عمل میں کتنی بے ظابطگیاں ہوئیں اور ان کا نتائج پر کیا اثر ہوا۔ تحریک انصاف ٹربیونل کے روبرو دھاندلی کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہوئی ، ٹربیونل نے انتخابی بے ضابطگیوں پر کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ، سپریم کورٹ الیکشن ٹربیونل کے دوبارہ انتخابات کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔