جوڈیشل کمیشن کی مسلم لیگ(ن) کو گواہان کی فہرست پیر تک جمع کرنے کی ہدایت،سابق الیکشن کمشنر پنجاب انور محبوب کا بیان ریکارڈ

جمعہ 8 مئی 2015 06:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء) مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم کئے گئے جوڈیشل کمیشن نے مسلم لیگ(ن) کو گواہان کی فہرست پیر تک جمع کرنے کی ہدایت کر دی،سابق الیکشن کمشنر پنجاب انور محبوب نے بیان ریکارڈ کروا دیا، تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے انور محبوب پر جرح کی،کمیشن کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ چاہتے ہیں کہ گواہان کے بیان ریکارڈ اور جرح جلد مکمل ہو جائے، پیر کو پورا دن جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہو گا، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل جمعہ ساڑھے9بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا، تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ کی انور محبوب پر جرح جاری رہے گی۔

جمعرات کومبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کیلئے قائم کئے گئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، سابق الیکشن کمشنر پنجاب انور محبوب نے جوڈیشل کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا، انور محبوب نے کہا کہ دسمبر 2011ء سے دسمبر 2014ء تک پنجاب کا الیکشن کمشنر رہا، یہ درست ہے کہ میرا تبادلہ صوبہ سندھ سے صوبہ پنجاب سے ہوا تھا، سندھ میں تبادلہ تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر کیا گیا تھا، میں صوبائی الیکشن کمشنر ہوتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کے ماتحت تھا، میرا الیکشن کمیشن کے کسی رکن سے براہ راست تعلق نہیں تھا، میں نہیں جانتا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر زیادہ اسلام آباد میں رہے یا کراچی میں، تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے جرح کرتے ہوئے انور محبوب سے سوال کیا کہ کیا آپ کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقاتیں ہوئی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ چیف الیکشن کمشنر سے مارچ 2013ء میں اسلام آباد میں ملاقات ہوئی تھی،بیلٹ پیپرز کی چھپوائی کا کام 5مئی تک مکمل نہیں ہو ا تھا،حفیظ پیرزادہ نے سوال کیا کہ پرنٹنگ پریس سے انتخابی مواد کی ترسیل کیسے ہوئی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ انتخابی مواد پرنٹنگ کارپوریشن سے ریٹرننگ افسران کو بھجوائے جاتے تھے۔

(جاری ہے)

حفیظ پیرزادہ نے سوال کیا کہ کیا آپ کو یہ علم نہیں تھا کہ پیپرارولز کے بغیر کاغذ خریدا گیا، جس پر انور محبوب نے جواب دیا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں ۔ حفیظ پیرزادہ نے جرح کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا بیلٹ پیپر رجسٹرڈ ووٹرز کے مطابق چھاپ کر بھیجے گئے ، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ بیلٹ پیپرز رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد سے زائد بنا کر بھیجے گئے تھے جس پر کمیشن کے رکن جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ آپ سوال کے مطابق جواب دیں ، جس پر انور محبوب نے بتایا کہ آر اوز رجسٹرڈ ووٹوں کے مطابق بیلٹ پیپرز کی چھپوائی کی درخواست کرتے تھے، حفیظ پیرزادہ نے سوال کیا کہ کیا کچھ ریٹرننگ افسران نے سو فیصد سے زائد بیلٹ پیپرز مانگے تھے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہاں ریٹرننگ افسران کی جانب سے ایسی درخواستیں آتی رہتی تھیں، جانتا ہوں کہ فارم نمبر 5 میں امیدواروں کی فہرست ہوتی ہے، فہرست صوبائی الیکشن کمیشن کی منظوری سے پرنٹنگ کیلئے جاتی ہے، بیلٹ پیپرز ترسیل میں تاخیر سے متعلق کوئی جواب طلبی نہیں ہوئی۔

جوڈیشل کمیشن نے مسلم لیگ(ن) کو گواہان کی فہرست پیر تک جمع کرنے کی ہدایت کر دی کمیشن کے سربراہ نے ریمارکس دیئے کہ چاہتے ہیں کہ گواہان کے بیان ریکارڈ اور جرح جلد مکمل ہو جائے، پیر کو پورا دن جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہو گا، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل جمعہ ساڑھے9بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا، تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ کی انور محبوب پر جرح جاری رہے گی۔