ملک کے عدم استحکام و مداخلت کا معاملہ بھارت سے اٹھایا ہے،دفترخارجہ ،اقوام متحدہ نے کئی تنظیموں اور افراد پر پابندیاں اور انکے اثاثے منجمد کر رکھے ہیں جن پر پاکستان عمل کر رہا ہے،افغانستان میں مصالحتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، پاک برطانیہ تعاون کسی پارٹی کا محتاج نہیں ،ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 8 مئی 2015 06:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء)پاکستان نے ملک میں عدم استحکام اور مداخلت کا معاملہ کے معاملے میں بھارتی مداخلت کا معاملہ بھارت سے اٹھایا ہے،دفتر خارجہ کے نئے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے اپنی تقرری کے بعد پہلی پریس بریفنگ میں کہا کہ مارچ میں بھارتی سیکرٹری خارجہ کے دورے کے بعد سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے فاٹا اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی تھی،پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں را کے ملوث ہونے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یہ معاملہ کئی بار بھارت کے ساتھ اٹھایا ہے۔

پاکستانی عدالت کی طرف سے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی کے بارے میں بھارت کی طرف اقوام متحدہ میں جانے اور اس سلسلے میں پاکستان پر عالمی دباؤ کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ نے کئی تنظیموں اور افراد پر پابندیاں عائد اور ان کے اثاثے منجمد کر رکھے ہیں جن پر پاکستان عمل کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے انسداد دہشتگردی کے بارے میں پاک آسٹریلیا تعاون کے بارے میں کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا انسداد دہشتگردی کے بارے میں تعاون کر رہے ہیں۔

برطانیہ میں انتخابات اور نئی حکومت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا برطانیہ سے تعاون کسی پارٹی کا محتاج نہیں ہے اور برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات اور تعاون جاری رہے گا۔قبائلی لوگوں کی طرف سے سعودی عرب جنگجو بھیجنے کے اعلان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یمن کے بارے میں ایک واضح پالیسی ہے اور میں کسی ایسی پیشرفت سے آگاہ نہیں ہوں،افغان حکومت اورطالبان کے درمیان بات چیت کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور افغانستان میں مصالحتی عمل کی حمایت کرتا ہے