قطر سے ایل این جی خرید کر عوام کو مہنگے داموں فروخت ، حکومت نے عوام کو اعداد وشمار کا چکر دے کر اربوں ڈالر لوٹنے کا پروگرام بنا لیا

منگل 5 مئی 2015 08:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 مئی۔2015ء)وفاقی حکومت قطر سے ایل این جی 8ڈالر فی ایم ایم پی ٹی یو خرید کر14ڈالر کی قیمت عوام سے وصول کرے گی اور نوازشریف حکومت نے عوام کو اعداد وشمار کا چکر دے کر اربوں ڈالر لوٹنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق وزارت پٹرولیم نے قطر سے8ڈالر میں ایل این جی خریدے گی اس کے بعد حکومت عوام سے ڈائریکٹ یا بالواسطہ ٹرانسپورٹ کی قیمت بھی وصول کرے گی،حکومت عوام سے ایل این جی سٹوریج کی قیمت بھی عوام سے وصول کرے گی جبکہ ایل این جی کی ری گیس فیکشن اور اینگرو کو ایل این جی ڈویلپمنٹ کی قیمت ادا کرے گی جس کی ادائیگی عوام کریں گے،حکومت سوئی سدرن اور سوئی نادرن گیس کمپنیوں کو سرمایہ کاری پر مناسب منافع کی مد میں بھاری قیمت ادا کرے گی جس کا بوجھ بھی عوام اٹھائیں گے اور اس کے بعد پی ایس او کو پانچ فیصد منافع بھی ادا کرے گی حالانکہ پی ایس او کے پاس ایل این جی درآمد کرنے کا لائسنس بھی نہیں ہے۔

چےئرمین اوگرا نے بھی حکومت کی ایل این جی درآمد فارمولا کو منظور کرلیا ہے جبکہ حکومت پرانی گیس پائپ لائنوں کے ذریعے یہ گیس پاور سیکٹر کو دے گی جس کے لاسز 10فیصد یو ایف جی عوام پہلے ہی ادا کر رہے ہیں

متعلقہ عنوان :