بدین میں سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے قریبی ساتھی کی گرفتاری پر مسلح ساتھیوں کے ہمراہ تھانے پر ہلہ بول دیا، ڈی ایس پی عبدالقادر سموں اور ذوالفقار مرزا کے درمیان تلخ کلامی،ذوالفقار مرزا نے تیش میں آ کر ڈی ایس پی کی میز کا شیشہ اور موبائل توڑ دیا، ساتھی کو زبردستی چھڑالے گئے ، ذوالفقار مرزا کیخلاف ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور پولیس عملے کو ہراساں کرنیکا مقدمہ درج،کسی بھی وقت گرفتاری یا نظر بندی متوقع، ڈاکٹر ذوالفقار نے پورے سندھ سے ہمدروں کو مرزا ہاؤس طلب کر لیا، تصادم کا خدشہ،بدین میں کریک ڈاؤن کیخلاف شہر اور تھانے کے احاطے میں مرزا کے حامیوں کا دھرنا،ذوالفقار مرزا کیخلاف پی پی کارکنوں و تاجروں کی شٹر بند ہڑتال، ہوائی فائرنگ

پیر 4 مئی 2015 06:34

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 مئی۔2015ء) سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے قریبی ساتھی کی گرفتاری پر مسلح ساتھیوں کے ہمراہ تھانے پر ہلہ بول دیا ۔ تھانہ بدین میں ڈی ایس پی عبدالقادر سموں اور ذوالفقار مرزا کے درمیان تلخ کلامی ۔ ذوالفقار مرزا نے تیش میں آ کر ڈی ایس پی کی میز کا شیشہ اور موبائل بھی توڑ دیا اور ساتھی کو بھی زبردستی چھڑاکر لے گئے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے قریبی ساتھی ندیم مغل کو گرفتار کیا گیا تھا جس پر ذوالفقار مرزا اپنے ساتھی کی گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے تھانے کا گھیراؤ کیا اور ساتھیوں کے ہمراہ زبردستی تھانے کا گیٹ کھول کر تھانے میں داخل ہو گئے ۔ جس کے بعد ان کی ڈی ایس پی تھانہ بدین سے تلخ کلامی ہوئی ہے جس کے بعد انہوں نے تیش میں آ کر ڈی ایس پی کا موبائل اور میز کا شیشہ توڑ دیا اور اپنے ساتھی کو زبردستی تھانے سے چھڑا کر لے گئے ۔

(جاری ہے)

ذوالفقار مرزا کے مسلح اور ڈنڈا بردار حامیوں نے بدین شہر کو بند کرا دیا ۔ جس کے بعد پی پی پی کے کارکن بھی ذوالفقار مرزا کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور علاقے میں صورت حال کشیدہ ہو گئی جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور صورت حال کو کنٹرول کیا ۔ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے خلاف ایس ایچ او بدین کی مدعیت میں تھانے پر ہنگامہ آرائی، تھوڑ پھوڑ اور پولیس عملے کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج ذوالفقار مرزا کے خلاف ایک روز میں درج مقدمات کی تعداد 3 ہوگئی کسی بھی وقت ذوالفقار مرزا کی گرفتاری متوقع ، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی بدین کے حکم پر ایس ایچ او بدین ولی محمد چانگ کی مدعیت میں بدین تھانے میں ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور پولیس عملے کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، اس طرح اتوار کے روز سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے خلاف درج ہونے والے مقدمات کی تعداد 3 ہوگئی ہے جس کے بعد کسی بھی وقت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی گرفتاری یا نظر بندی متوقع ہے دوسری جانب ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد مطابق ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اپنے خلافی کسی بھی کارروائی کے پیش نظر پورے سندھ سے رہنے والے ہمدرو کو مرزا فارم پاوٴس پر طالب کرلیا ہے پولیس کارروائی کی صورت میں بڑے پیمانے پر پولیس اور مرزا کے تصادم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

بدین میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی قیادت میں بدین شہر اور تھانے کے احاطے میں مرزا کے حامیوں کا دھرنا۔اتوار کی صبح بدین شہر میں ڈاکٹر مرزا کے حامیوں ندیم مغل و دیگر کی گرفتاری کے لئے کریک ڈاؤں کی اطلاع جیسے ہی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو ملی تو وہ25سے 30گاڑیوں میں سوار اپنے مسلح حامیوں سمیت بدین کی قاضیہ نہر پر سینکڑوں حامیوں سمیت دھرنا دینے پہنچ گئے اس موقع پر سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اپنے خطاب میں کہا کہ آصف زرداری اور اس کی بہن فریال عرف پھولن دیوی نے شہید بھٹواور شہید رانی کی پارٹی کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے فریال عرف پھولن دیوی اپنے بھائی آصف زرداری کی کرپشن اور لوٹ مار میں برابر کی شریک ہے زرداری بھی سندھ کے وسائل پرڈاکے ڈال رہا ہے اور پھولن دیوی بھی اس کے ساتھ ہے جبکہ زرداری عیاش پرست اور پیسوں کا پجاری و حرس پرست ہے ۔

ڈاکٹر ذوالفقار مرز نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ایک ربڑ کے کھلونے کی مانند ہے وہ کیا سندھ سے انصاف کرے گا۔ان کے آقا آصف علی زرداری ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی طرح را کا ایجنٹ اور انڈیا کے حامی ہیں یہ دونوں انڈیا کے لئے کام کرتے ہیں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اپنے حامیوں کو حکم دیا کہ24گھنٹوں کے اندر ضلع بدین سے پی پی صدر کمال چانگ اور دیگر رہنماؤں کے پینا فلیکس و اسٹیکر اتاردیں بعد میں ذوالفقار مرزا کی قیادت میں بدین تھانے کا گھیراؤ کیا گیا اور پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا لیکن پولیس نے گیٹ میں داخل نہیں ہونے دیا جس پر مرزا نے کہا کہ وہ کورٹ جائیں گے۔

ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے پی پی قیادت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے اور پی پی بدین کے رہنماؤں و تاجروں تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن کی دکانوں پر حملہ کرکے بندکرانے کے خلاف پی پی ضلع بدین کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عزیز میمن،تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن کی قیادت میں پی پی کارکنوں اور تاجروں نے بدین میں شٹر بند ہڑتال کرانے کے بعد ہوائی فائرنگ کی اور بدین تھانے کا گھیراؤ کرکے 2گھنٹے تک دھرنا دیا اس موقع پر ڈی ایس پی بدین ،ایس ایچ او بدین سے پی پی رہنماؤں اور تاجروں کے وفد نے مذ اکرات کے دوران مطالبہ کیا کہ تین گھنٹوں کے اندر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف دہشت گردی اور بدامنی پھیلانے کا مقدمہ درج کیا جائے بصورت دیگر مرزا فارم ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا اس سے قبل بدین شہر کے مختلف مقامات پر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ،ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،حسنین مرزا،نصب پینا فلیکس اور اسٹیکر پھاڑ کر پھینک دیے تاجروں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنے تاجروں کو زبردستی دکانیں بند کرنے کے لئے دباؤ ڈالا ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔