وزیراعلیٰ کا فیصل آباد کا 8 گھنٹے طویل دورہ،اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ اوربعض منصوبوں کا سنگ بنیادرکھا ،فیصل آباد سمیت راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کا آغاز آئندہ سال ہو گا ،شہبازشریف،کینال ایکسپریس وے کا میگاپراجیکٹ اکنامک کوریڈور کی حیثیت رکھتا ہے ، منصوبے پر 6 ارب روپے صرف ہوں گے ، ایکسپریس وے عوام کیلئے شاندار تحفہ ہے، فیصل آباد کی 5 تحصیلیں موٹر وے سے منسلک ہونگی ،فیصل آباد ، لاہور فاصلہ 30 منٹ کم ہوگا ، چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدو ں پر عملدرآمداور ان کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے جان لڑا دیں گے، وزیراعلیٰ سے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی ملاقات، امن عامہ کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ ،میڈیا سے گفتگو

اتوار 3 مئی 2015 05:54

لاہور‘فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ہفتہ کے روز فیصل آباد کا 8 گھنٹے طویل دورہ کیا اور متعدد ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ سے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی ملاقات کی جس میں امن عامہ کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔

وزیراعلیٰ نے کینال ایکسپریس وے اور جھال چوک انڈرپاس و فلائی اوور کے جاری تعمیراتی منصوبوں کا فضائی جائزہ بھی لیااور وین میں بیٹھ کر ترقیاتی منصوبوں کا دورہ بھی کیا۔وزیراعلیٰ نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں گرلز ہاسٹل اور پنجاب بائیو انرجی انسٹی ٹیوٹ کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا -وزیراعلیٰ صبح فیصل آباد پہنچے اور انہوں نے فیصل آباد کے ترقیاتی منصوبوں خصوصاً کینال ایکسپریس وے اور جھال چوک انڈرپاس و فلائی اوور کا فضائی جائزہ لینے کے بعد گٹ والا میں کینال ایکسپریس وے کے میگا پراجیکٹ کا معائنہ کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کینال ایکسپریس وے کا میگاپراجیکٹ فیصل آباد کے عوام کیلئے اکنامک کوریڈور کی حیثیت رکھتا ہے اور اس منصوبے پر 6 ارب روپے کی خطیر رقم صرف ہوگی۔ ساہیانوالہ سے گٹ والا تک 25 کلومیٹر طویل کینال ایکسپریس وے 3 رویہ ہوگی اور اس منصوبے میں اہم مقامات پر فلائی اوورز و انڈر پاسز بھی بنیں گے۔ منصوبے کی تکمیل سے فیصل آباد کی 5 تحصیلیں موٹر وے سے منسلک ہو جائیں گی۔

فیصل آباد کے عوام کیلئے یہ منصوبہ ایک شاندار تحفہ ہے جس سے پاکستان کے مانچسٹر میں تجارتی، معاشی اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اورروزگار کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کینال ایکسپریس وے کے منصوبے کی تکمیل سے فیصل آباد اور لاہور کا فاصلہ 30 منٹ کم ہوگا جس سے نہ صرف قیمتی وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کینال ایکسپریس وے کے منصوبے پر دن رات تیزرفتاری سے کام کرکے جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ کو کینال ایکسپریس وے کے منصوبے کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا دورہ کیا اور یونیورسٹی میں گرلز ہاسٹل اورپنجاب بائیو انرجی انسٹی ٹیوٹ کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرلز ہاسٹل کی تعمیر سے ایک ہزار طالبات کو رہائشی سہولتیں میسر آئیں گی اور یہ ہاسٹل پاکستان کا سب سے بڑا گرلز ہاسٹل ہوگا۔

دونوں منصوبوں پر ایک ارب روپے کی لاگت آئے گی۔وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد دنیا کی 100 بہترین یونیورسٹیز میں شمار ہوتی ہے اور مجھے خوشی ہے کہ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، فکلیٹی ممبران، اساتذہ اور طالبات کی محنت سے انہیں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبے پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے بہت اہمیت کے حامل ہیں اور ان کا تعلق براہ راست معیشت سے جڑا ہوا ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ زراعت اور لائیوسٹاک کو پائیدار بنیادوں پر ترقی دے کر معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جا سکتا ہے اور پاکستان کیلئے یہ دونوں شعبے تیل و گیس بن سکتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں زرخیز زمین عطا کی ہے اور پانی بھی دیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ ایمانداری اور محنت سے کام کرتے ہوئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک نہ بن سکے۔

وزیراعلیٰ نے عملی میدان میں خواتین کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستا نی معاشرے کا ایک بڑا حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ خواتین نے زراعت، طب اور انجینئرنگ کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی اپنی قابلیت کا لوہا منوایا ہے لیکن اکثر خواتین تعلیم مکمل کرنے کے بعد گھر بیٹھ جاتی ہیں اور عملی میدان میں شرکت نہیں کرتیں۔ اس طرح وہ علم جو قوم کے فائدے کیلئے استعمال ہونا چاہیئے وہ ضائع ہوتاہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ خواتین کو عملی میدان میں اپنا موثر اور مثبت کردار ادا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے عوام کیلئے شروع کئے گئے ہیں۔ فیصل آباد کی تاریخ میں ایسے بے مثال ترقیاتی منصوبوں کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے فیصل آباد کی معیشت کو استحکام ملے گا، صنعت ترقی کرے گی ، روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور مزدور خوشحال ہوگا ۔

معاشی خوشحالی اور اقتصادی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے انفراسٹرکچر کے یہ انقلابی منصوبے فیصل آباد جیسے صنعتی شہر کیلئے ایک گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ گٹ والا سے ساہیانوالہ تک کینال ایکسپریس وے کی تعمیر کا منصوبہ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس منصوبے کی تکمیل سے اردگرد کی کئی آبادیاں اس میگاپراجیکٹ سے منسلک ہوں گی۔

یہ منصوبہ فیصل آباد کے عوام کیلئے بہت بڑا تحفہ ہے۔ اسی طرح جھال چوک انڈرپاس و فلائی اوور کا منصوبہ بھی 3 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح لنک روڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کیلئے بھی 3 ارب روپے کی رقم خرچ کی جا رہی ہے۔ یہ تمام منصوبے فیصل آباد کی صنعت و حرفت، زراعت، معیشت، لائیوسٹاک اور دیگر شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے انفراسٹرکچر کے اربوں روپے کے منصوبے رواں برس مکمل کئے جائیں گے اور تمام منصوبوں کو اعلیٰ معیار کے ساتھ تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ 7 برس کے دوران صوبے میں شفافیت، اعلیٰ معیار اور تیز رفتاری سے منصوبوں کو مکمل کرنے کا جو کلچر متعارف کرایا ہے وہ پنجاب بھر میں پھیل چکا ہے۔

ٹھیکیداروں کا انتخاب انتہائی شفاف طریقے سے کیا جاتا ہے۔ جس طرح پنجاب کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کی میں خود نگرانی کر رہا ہوں اسی طرح فیصل آباد کے منصوبوں کی بھی ذاتی طو رپر نگرانی کروں گا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف سے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

امن عامہ کی بہتری اور جرائم پر قابو پانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کیلئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انسداد دہشت گردی کیلئے صوبے میں موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ امن عامہ کو بہتر بنانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اقدامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور سیف سٹی پراجیکٹ اسی سال شروع ہو جائے گا جبکہ آئندہ سال فیصل آباد سمیت راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار مافیا کے خاتمے کیلئے صوبہ میں ماڈل مویشی منڈیوں کا جال بچھا رہے ہیں جس کا آغاز شیخوپورہ سے کر دیا گیا ہے اور ماڈل مویشی منڈیوں کے قیام سے پرچی مافیا کا خاتمہ ہوگا اور مویشی پال افراد کو اپنے جانور کی صحیح قیمت مل سکے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بجلی بحران پر قابو پانا پہلی ترجیح ہے۔ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 46 ارب ڈالر کے تاریخ ساز معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جن میں صرف توانائی کے شعبہ میں 20 ارب ڈالر کے معاہدے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدو ں پر عملدرآمد کیلئے شبانہ روز محنت کریں گے اور ان معاہدوں کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے جان لڑا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی لاگت سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے عملی اقدامات جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ”خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام“ کے تحت 2018ء تک پنجاب کے تمام دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام مکمل کر لیا جائے گا-رواں مالی سال اس مقصد کے لئے 15ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ آئندہ 3برس کے دوران 150ارب روپے کی لاگت سے دیہی سڑکوں کی تعمیر وبحالی کا کام مکمل کیا جائے گا جس سے دیہی زندگی میں عظیم انقلاب برپا ہوگا جبکہ پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے اورصوبے کے ہر شہری تک پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کو 2017ء تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال فیصل آباد میں کڈنی سنٹر کیلئے مطلوبہ فنڈز فوری جاری کرنے کا حکم بھی دیا اور واسا کی خدمات کا دائرہ کار وسیع کرنے کیلئے ورکنگ پلان تیار کرنے کی ہدایت کی۔