الطاف حسین نے مہاجروں کے سر شرم سے جھکا دئیے، جو زبان استعمال کی وہ کسی پاکستانی کی نہیں ہوسکتی، خواجہ آصف ، الطاف حسین قومی سے معافی مانگیں، شہباز شریف ،برطانوی شہری کی تقریر پر وزیراعظم کی خاموشی حیرت انگیز ہے،عمران خان

ہفتہ 2 مئی 2015 08:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2015ء)وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے مہاجروں کے سر شرم سے جھکا دئیے،الطاف حسین نے جو زبان استعمال کی وہ کسی پاکستانی کی نہیں ہوسکتی۔الطاف حسین کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے،سیاسی قیادت کو سیاسی زبان استعمال کرنی چاہئے،ایم کیو ایم کی قیادت کو ملک دشمنوں کی زبان نہیں استعمال کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے جو زبان استعمال کی وہ کسی پاکستانی کی نہیں ہوسکتی۔الطاف حسین نے ایسی زبان استعمال کرکے مہاجروں کے سرشرم سے جھکا دئیے ۔ادھروزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاک فوج سے متعلق الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے متحدہ کے قائد سے قوم سے غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ الطاف حسین نے بھارت کی خفیہ ایجنسی” را“ سے مدد کی درخواست کرکے نہ صرف کروڑوں پاکستانیوں کے جذبات مجروح کیے ہیں بلکہ ان کا بیان قومی مقاصد سے غداری کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج میدان جنگ میں لازوال قربانیاں دے رہی ہے اور ایم کیو ایم کے عہدیداروں اور کارکنوں پر قومی ،آئینی اور اخلاقی فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ الطاف حسین کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کریں۔وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ الطاف حسین ”را“ سے مدد مانگنے پر فی الفور قوم سے غیر مشروط معافی بھی مانگیں۔ادھرپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانوی شہری کی تقریر پر وزیراعظم کا خاموش رہنا حیرت انگیز ہے، وزیراعظم کو اپنے ملک کی سکیورٹی کی فکر نہیں ہے لیکن دوسرے ملکوں کی سکیورٹی پر زیادہ تشویش ہے ، اے پی سی پر اتفاق ہوا کہ عسکری ونگز رکھنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی تو پھر ایس ایس پی راؤ انوار کے دیئے گئے ثبوتوں کے بعد ایم کیو ایم کیخلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی ۔

جمعہ کے روز تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الطاف حسین کی تقریر کے ردعمل میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ الطاف حسین کی تقریر پر وزیراعظم نواز شریف کی خاموشی پر بہت حیرت ہوئی ہے الطاف حسین اپنی تقریر میں کارکنوں کو اسلحہ اٹھانے پر اکساتے رہے جبکہ وزیراعظم کو اپنے ملک کی سکیورٹی کی کوئی فکر نہیں ہے لیکن انہیں دوسرے ملکوں کی سکیورٹی پر زیادہ تشویش ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں کی جانب سے اتفاق کیا گیا تھا کہ عسکری ونگز رکھنے والی جماعتوں کیخلاف کارروائی ہوگی تو پھر ایس ایس پی راؤ انوار کی جانب سے عسکری ونگز رکھنے والی ایم کیو ایم کیخلاف دیئے گئے ثبوتوں پر اب تک کیوں کوئی کارروائی نہ ہوسکی ۔ حالانکہ راؤ انوار کی پریس کانفرنس کے بعد پولیس والوں کو مار دیا گیا لیکن پھر بھی حکومت راؤ انوار کی پریس کانفرنس پر خاموش ہے برطانوی شہری کے بیان پر حکومتی خاموشی ناقابل قبول ہے حکومت فوری طور پر اپنی پوزیشن اس حوالے سے واضح کرے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہور ہی ہے،آخر پاکستانی حکام برطانیہ سے رابطہ کیوں نہیں کررہے ۔لندن سے پاکستان کیخلاف تقریر پیمرا قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے ۔