چارسدہ، آفتاب شیرپاؤ پر خودکش حملہ، ایک پولیس اہلکار جاں بحق، تین شدید زخمی ، خودکش حملہ آور ہلاک

جمعہ 1 مئی 2015 07:48

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مئی ۔2015ء) سابقہ وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ پر عمرزئی میں خودکش حملہ ایک پولیس اہلکار جابحق جبکہ تین شدید زخمی ہوگئے۔ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی گاڑی پر پہلی فائرنگ کی گئی جسکے بعد خودکش حملہ آور نے اپنے آپکو اُڑا دیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی وطن پارٹی کے سربراہ اورسابقہ وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ عمرزئی میں سابقہ ایم پی اے عالم زیب عمرزئی کے برسی کے تقریب میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے کہ راستے میں مقامی کھیتوں سے ایک خودکش حملہ آور نے آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی گاڑی پر فائرنگ کی جبکہ دوسرے خودکش حملہ آور آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے گاڑی تک جانے کی کوشش کررہے تھے کہ پولیس اہلکار اشرف خان نے خودکش حملہ آور کو روک کر انکی کوشش ناکام کردیا ۔

(جاری ہے)

خودکش حملہ آور نے اپنے اپکو اُڑدیا جسکے نتیجے میں اشرف خان پولیس اہلکار جابحق جبکہ شکیل مختیاراور حلیم اللہ شدید زخمی۔ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ڈسٹرکٹ ھیڈکوارٹر ہسپتال چارسدہ منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ دھماکے میں آفتاب احمد خان شیرپاؤ بال بال بچ گئے ہے۔ یاد رہے کہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ پر اس سے پہلے بھی دہشتگردوں نے ایک حملہ سٹیشن کورونہ میں کیا تھا جس میں 60افراد جابحق جبکہ80افراد سے زائد زخمی ہوئے تھے اسکے علاوہ دوسرہ حملہ شیرپاؤ کے آبائی عید گاہ میں ہو اتھا جسکے نتیجے میں تقریبا96افرادجابحق جبکہ 100سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

سابق وزیر داخلہ اور قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپا ؤکے قافلے پر عمرزئی گاؤں میں عوامی اجتماع سے واپسی پرخودکش حملے کو پولیس نے ناکام بناکر خودکش بمبار ہلاک کردیا۔پولیس حکام کے مطابق آفتاب شیرپاؤ کاقافلہ عمرزئی گاؤں میں عوامی اجتماع سے اپنے لیڈرکاخطاب سننے کے بعد گاڑیو ں میں سوارہوکر پنڈال سے جیسے ہی روانہ ہورہاتھاکہ اسی اثناء حملہ آور گاڑی کے سامنے سے نموادارہوا تاہم پولیس نے چابکدستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آورکوٹارگٹ تک پہنچنے سے پہلے گولی مار کر ہلاک کردیا فائرنگ سے ایک پولیس کانسٹیبل بھی شہیدہوا ۔

واقعہ گورنمنٹ ہائی سکول عمرزئی کے مقابل رونماہوا۔واضح رہے کہ آفتاب شیرپاؤ رکن صوبائی اسمبلی عالمزیب عمرزئی کی برسی کے موقع پر منعقدہ عوامی جلسے سے خطاب کے بعد واپس لوٹ رہے تھے کہ یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں آفتاب شیرپاؤ محفوظ رہے۔ سابق وزیرداخلہ آفتاب شیرپاؤ پر اس سے پہلے بھی دوخودکش حملے ہوئے ہیں۔