راوٴانوارکے الزامات کاجواب نہیں دیناچاہتا،ایسے لوگوں کے انچارج کاپتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں،الطاف حسین ،راؤ انوار کی پریس کانفرنس پر ایم کیو ایم کا قانونی چارہ جوئی کا اعلان، آج پھر نوے کی دہائی یاد آگئی، پرانے الزامات گھما پھرا کر لگائے جارہے ہیں،پولیس افسر کی پریس کانفرنس سیاسی ڈرامہ ہے،ایم کیوایم رابطہ کمیٹی، ایم کیو ایم پر بار بار ملک دشمنی کا الزام لگایا گیا جو انتہائی گھناؤنا اور تکلیف دہ ہے، ہر بار تردید کافی نہیں، اب سوچنے کا وقت آ گیا ہے کیونکہ ایک مرتبہ پھر ہمارے زخموں کو کریدا گیا ہے،حیدرعباس رضوی، طاہرلمبا اور جنید نے آزاد حیثیت میں نہیں بلکہ سرکاری تحویل میں بیان دیا،راؤ انوار نے ایم کیو ایم کو کالعدم کرنے کی سفارش کی،انکی تو اپنی کریڈیبلٹی مشکوک ہے،ڈاکٹرفاروق ستار

جمعہ 1 مئی 2015 07:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم مئی ۔2015ء)ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کا کہنا ہے خود پر لگائے الزامات کا جواب دیں گے ، تحقیقات کر رہے ہیں کہ پریس کانفرنس میں سندھ حکومت کا کتنا ہاتھ ہے ، راؤ انوار کو معطل کرنے سے کام نہیں چلے گا ، مقدمہ چلایا جائے۔نائن زیرو پر کارکنوں سے خطاب کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ مائنس الطاف حسین فارمولہ نہیں چلے گا۔

متحدہ کو ہمیشہ امن پسند ہونے کی سزا دی گئی ، آخری دم تک کارکنوں کے ساتھ رہوں گا ، برطانیہ سے نکالے جانے کی پرواہ نہیں ، پاکستان کے ارباب اختیار نے کبھی ہمیں پاکستان کا بیٹا نہیں سمجھا۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر بھارتی راء کا ایجنٹ ہونے کا الزام عائد کیا گیا، میرے بغیر ایم کیوایم کا پودا کیسے پروان چڑھے گا ۔

(جاری ہے)

انگریزوں کے جوتے صاف کرنے والے حکمران بن گئے ہیں ، ابھی کارکنوں کو ہنگامی طور پر نائن زیرو بلایا ہے ، خود پر لگائے گئے تمام الزامات کا جواب دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مائنس الطاف فارمولے کے تحت متحدہ کیسے چل سکتی ہے۔ 1992ء میں ہمیں بھارتی ایجنٹ قرار دیا گیا ۔ ہمارے لوگوں کی قبریں قربانیوں کی داستان ہے ۔ راؤ انوار جیسے بھنگیوں کو جواب نہیں دینا چاہتے ۔ متحدہ کے ساتھ شروع سے ہی تعصب برتا گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہم نے ہر مشکل میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ۔ مہاجروں کے خلاف الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کیا جائے ۔

اب ظالموں کا خون بہے گا ، مہاجروں کا نہیں ۔ میں پرامن معاشرے کے قیام کا حامی ہوں ۔ ہمیں بہت طعنے دیئے گئے اب مزید برداشت نہیں کریں گے ، کارکن آج سے روزانہ ایک گھنٹہ فوجی تربیت لیں۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم ) نے کراچی پولیس کے ایس ایس پی راؤ انوار کی پریس کانفرنس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہر بار تردید کافی نہیں، اب سوچنے کا وقت آ گیا ہے۔

آج پھر نوے کی دہائی یاد آگئی، پرانے الزامات گھما پھرا کر لگائے جارہے ہیں،پولیس افسر کی پریس کانفرنس سیاسی ڈرامہ ہے،یہ پرانے الزامات ہیں،ہم سمجھ رہے تھے کہ نیا ڈرامہ آئے گا۔جمعرات کی شب ایم کیوایم کے مرکز90پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی ممبرحیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف کب تک تہلکہ خیز الزامات کا سلسلہ جاری رہے گا؟۔

ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت پر کب تک الزامات کی بوچھاڑ ہوتی رہے گی؟۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پر بار بار ملک دشمنی کا الزام لگایا گیا جو انتہائی گھناؤنا اور تکلیف دہ ہے۔ ہر بار تردید کافی نہیں، اب سوچنے کا وقت آ گیا ہے کیونکہ ایک مرتبہ پھر ہمارے زخموں کو کریدا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کا بدترین میڈیا ٹرائل کیا گیا، این اے 246کے عوام نے ایم کیوایم کو بھاری مینڈیٹ دیا، اب ایک کرپٹ افسر متحدہ کو پاکستان سے وفاداری کا سرٹیفیکٹ جاری کرے گا؟۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ''ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی پریس کانفرنس کسی سیاسی شکاری کے ترکش کا تیر اور ڈرامہ دکھائی دیتی ہے''۔ یہ سب کچھ خواجہ اظہار الحسن کے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بننے اور پانی کا مسئلہ اجاگر کرنے کے بعد سے شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پریس کانفرنس کیسے ہوئی، آئین کی دھجیاں کیسے اڑائی گئیں؟۔ وضاحت ضروری ہے کہ کس کے کہنے پر پریس کانفرنس کی گئی کیونکہ ایسی پریس کانفرنس کی پولیس رولز میں اجازت نہیں ہے۔

سوچنا ہوگا کہ پریس کانفرنس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں۔ ایسے شخص کے ذریعے الزام لگایا گیا جس کا ماضی سب جانتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار یہی ایس ایس پی راؤ انوار ہے۔ آج ہم پرملک دشمنی کا الزام عائد کیا گیا، حکیم سعید کیس کے حوالے سے ہمارے کئی کارکن ماورائے عدالت مارے گئے،ایس پی نے ایم کیوایم پرمن گھڑے الزامات عائد کیے،ایس ایس پی نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل کیا،ہمارے کارکنوں کو سرکاری عقوبت خانوں میں قتل کیا گیا۔

حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے ایس ایس پی ملیرکے الزامات کو مسترد کردیا،یہ تہلکہ خیزانکشافات کا کھیل کب تک چلتا رہے گا؟کس کی ایما پریہ جھوٹی پریس کانفرنس کی گئی؟پرانی کہانی اورپرانا کردار ہے،پولیس افسرکی پریس کانفرنس سیاسی ڈراما لگ رہا ہے،ایک ایس پی نے قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پریس کانفرنس کی،پولیس افسرکے جھوٹے الزامات پر اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ضرور کریں گے،سب کچھ سیاسی ڈرامے کا سین لگ رہا ہے، کس کی ایما پر یہ گھناونی پریس کانفرنس کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ طاہرریحان کو 26 فروری 2015 کو گرفتار کیا گیا، جنید کو 24 مارچ 2015 کو گرفتار کیا گیا، جنید کے اہل خانہ نے 28مارچ کو ہائیکورٹ میں پٹیشن داخل کی، ایس پی راو انوار نے دعوی کیا کہ طاہر ریحان کو کل رات گرفتار کیا گیا، راو انوار کے مطابق جنید کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا، ملک کی تیسری بڑی جماعت پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا اپوزیشن بنچوں پربیٹھنا کس کو برا لگ رہا ہے؟ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ گزشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں ایک تیسری شخصیت بھی موجود تھی۔ اگر صحافی حضرات انوسٹی گیشن کریں تو اس شخصیت کا نام سامنے آ جائے گا اور ان الزامات کی حقیقت بھی سامنے آ جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پر پہلے بھی الزامات لگتے رہے ہیں،جناح پور بنانے کا الزام کسی طاہر لمبا اور جنید نے نہیں بلکہ اسوقت کے کورکمانڈر نے الزام لگایا،لیکن وہ جھوٹا ثابت ہوا،ایس ایس پی راؤ انوار کی تو اپنی کریڈیبیلیٹی مشکوک ہے،۔فاروق ستار نے کہا کہ طاہر لمبا کو ستائیس فروری کو گرفتار کیا گیا،فاروق ستار نے کہا کہ طاہرلمبا اور جنید نے آزاد حیثیت میں نہیں بلکہ سرکاری تحویل میں بیان دیا،راؤ انوار نے ایم کیو ایم کو کالعدم کرنے کی سفارش کی،انکی تو اپنی کریڈیبلٹی مشکوک ہے۔فاروق ستار نے وزیراعظم اور راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ایم کیوایم کیخلاف میڈیا ٹرائل بند کرائیں۔