روسی شہری سمیت 6 غیر ملکیوں کو سزائے موت سنائی ہے ، شیخ آفتاب احمد ،معاملہ حساس نوعیت کا ہے زیادہ تفصیلات نہیں بتا سکتے ،ملک میں سرمایہ کاری کے لئے بیرونی سرمایہ کاروں کو بڑی حد تک مراعات دی جا رہی ہیں ،پاک افغان تجارتی معاہدے کے بعد رواں سال 21 ارب کی سمگلنگ روکی ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی اومر کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

جمعرات 30 اپریل 2015 09:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 اپریل۔2015ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ 6 غیر ملکیوں کو سزائے موت سنائی گئی جس میں سے ایک کا تعلق روس سے ہے معاملہ حساس ہے زیادہ نہیں بتاؤں گا پاکستان میں سرمائے کاری کے لئے بیرون ملکوں کو بڑی حڈ تک مراعات دی جا رہی ہیں پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت رواں سال 21 ارب روپے کی سمگلنگ روکی ۔

بدھ کے وز قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ فاٹا سے116 ملازمین کو جو نکالا گیا وہ پاکستانی نہیں تھے اور نہ ہی ان کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ موجود تھا اور یہ فیصلہ 372 مرتبہ انکوائری کے بعد کیا گیا ۔ شفقت محمود کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ تقسیم پاکستان کے دوران جو لوگ پاکستان آئے تھے ان کی تحقیقات ہو رہی تھیں ۔

(جاری ہے)

محمود خان اچکزئی کے سوال میں شیخ آفتاب نے کہا کہ ان لوگوں کو کارڈ بالکل نہیں ملیں گے جو افغانستان سے آئیں گے حالانکہ پٹھان ہمارے لئے قابل محترم ہیں جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کو معاملہ بجھوا دیا رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ اب تک 6 غیرملکی قیدیوں کو سزائے موت کی سزا دی جس میں سے ایک کا تعلق روس سے ہے معاملہ حساس نوعیت کا ہے اس سے زیادہ نہیں بتایا جا سکتا ۔

رکن قومی اسمبلی آسیہ تنولی کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ یہ سوال انویسمنٹ بورڈ کا ہے لیکن ہم نے صرف جاپان کو نہیں بلکہ دوسرے ممالک کو سرمایہ کاری کے لئے مراعات فراہم کریں گے اور پاکستان بہت ساری مراعات پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے فراہم کر رہا ہے رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ کے سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ تمام رکاوٹیں ختم کرنے کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر رابطے میں ہیں بہت جلد تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا جائے ۔

رکن اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ہی سرمایہ کاری کی اجازت دی جائے گی آشیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل خان نے کہا کہ ہم اس وقت مکمل بریفنگ نہیں دے سکتے کہ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر کتنی سمگلنگ ہو رہی ہے لیکن اس سال 8 ماہ کے دوران ہم نے 21 ارب روپے کی سمگلنگ کو ضبط کیا ہے اور یہ کنٹینر کو ایک ٹریکر لگا دیا جاتا ہے اگر وہ اپنے راستے سے ہٹے تو فورا ہمیں پتہ چل جاتا ہے اور ہم اسے پکڑ لیتے ہیں ۔

شہریار آفریدی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ اس مرتبہ تین گناہ سے زیادہ سمگلنگ کو روکنے کے لئے کام کر رہے ہیں ۔ طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں رانا افضل خان نے کہا کہ دو وقت بینک سیکٹر میں اس لئے رکھے گئے تاکہ صارفین کو مشکل نہ ہو اسٹیٹ بنک رعایتی ریٹ کو کم کیا ہے اور ایک فیصد قرضہ کم کر دیا ہے انہیں بینک نے بڑی لچکدار پالیسی دی ہے ۔

ایم سی بی بینک کو ہفتہ والے دن بھی کام کی اجازت ہے جو بنک سہولت مانگے گا اسے دیں گے ۔ رشید گوڈیل کے سوال کے جواب میں رانا محمد افضل نے کہا کہ زمینوں کے حوالے سے معاملات عدالتوں میں ہیں تو جوڈیشری بہتر فیصلہ کرے گی خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری اسد محمد ثقلین بخاری نے کہا کہ نواز شریف نے ہیلتھ سیکٹر کو پہلے سے بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اسلام آباد میں کینسر ہسپتال ہسپتال کا پی سی ون منظور ہو گیا ہے اور زمین بھی ڈھونڈ لی گئی ہے بہت جلد یہ ہسپتال تیار ہو جائے گا اور منصوبہ بندی و ترقی کے پاس اختیارات ہیں اور اس میں جو معطل اور تاخیر کا شکار ہوا اس بارے میں پورا ایوان جانتا ہے ہسپتال کے لئے ایک ارب مختص ہو گیا اور اس کی بنیاد 2015-16 میں رکھ دی جائے گی ۔

عارف علوی کے سوال کے جواب میں رانا افضل نے کہا کہ کوریئر کمپنیوں کے ساتھ کنٹریکٹ سائن ہے اور وہ اس کنٹریکٹ کی خلاف ورزی نہیں کرے ہماری پوسٹل سرکاری سیکٹر کی بہتری کے لئے مختلف نئے سنٹر کھول رہے ہیں اور عوام ان کے بارے میں شکایات دیتے رہیں تو اسے بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :