ملائیشیا کے اندر 80 ہزار روپے رشوت لے کر پاسپورٹ بنائے جاتے ہیں‘ قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانی میں انکشاف،ملائیشیا میں مسائل کا شکار پاکستانیوں کا مسئلہ حل کیا جائے۔ کمیٹی کی ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ کو ہدایت، ملائیشیا میں دو سال پہلے پاسپورٹ کا ڈیڈ لاک تھا اب کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے ، پیسوں کے بدلے میں پاسپورٹ کی فراہمی بھی غلط بیانی ہے اگر ملائیشیا میں کسی بھی پاکستانی کا پاسپورٹ گم ہو جائے تو اسے فوراً دوبارہ نیا پاسپورٹ بنا کر دے دیا جاتا ہے، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ امور

بدھ 29 اپریل 2015 08:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 اپریل۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانی میں انکشاف ہوا ہے کہ ملائیشیا کے اندر 80 ہزار روپے رشوت لے کر پاسپورٹ بنائے جاتے ہیں‘ سفارخانے کے اندر پرانی مشینیں کام کر رہی ہیں جس کی وجہ سے ملائیشیا میں 2 لاکھ پاکستانی مسائل کا شکار ہیں۔ کمیٹی نے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور کو حکم دیا ہے کہ ملائیشیا میں مسائل کا شکار پاکستانیوں کا مسئلہ حل کیا جائے۔

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین محمد افضل کھوکھر کی زیر صدارت ہوا جس میں ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن عثمان باجوہ‘ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور عاقل ندیم اور دیگر اعلیٰ حکام سمیت کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کو درخواست گزار فاٹا رکن قومی اسمبلی شیر اکبر خان نے بتایا کہ ملائیشیا میں اس وقت دو لاکھ پاکستانی روزگار کما رہے ہیں جن میں سے ستر ہزار ان کے حلقے کے ہیں لیکن انہیں ملائیشیا میں پاسپورٹ فراہم نہیں کئے جا رہے بلکہ تین ہزار رنگٹ پاکستانی 80 ہزار روپے رشوت لے کر انہیں پاسپورٹ دیئے جاتے ہیں تو اس پر ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور نے کمیٹی کو بتایا کہ ملائیشیا میں دو سال پہلے پاسپورٹ کا ڈیڈ لاک تھا لیکن اس وقت حکومت کی جانب سے بروقت اقدامات کے بعد پاسپورٹ کے حصول کے لئے کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے اور پیسوں کے بدلے میں پاسپورٹ کی فراہمی بھی غلط بیانی ہے اگر ملائیشیا میں کسی بھی پاکستانی کا پاسپورٹ گم ہو جائے تو اسے فوراً دوبارہ نیا پاسپورٹ بنا کر دے دیا جاتا ہے اور اس پر کوئی پابندی نہیں جبکہ ڈی جی پاسپورٹ اینڈ ا میگریشن عثمان باجوہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ روزانہ پاکستان سے کوالالمپور کے لئے ستر سے اٹھہتر درخواستیں بھیجی جاتی ہیں اور ہمارے پاس تین سو تیرہ درخواستیں آئیں اور 23 اپریل سے پہلے تک کی کوئی بھی درخواست ہمارے سسٹم میں موجود نہیں ہے اور جس پر رکن قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ رشوت کے بدلے پاسپورٹ کی فراہمی کی جاتی ہے تو اس کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا جس پر درخواست گزار شیر اکبر خان نے چیئرمین سے درخواست کی کہ ان کے پاس ملائیشیا میں پاسپورٹ کے حصول کے لئے ایسے افراد کی لسٹ موجود ہے جس پر چیئرمین محمد افضل کھوکھر نے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور عاقل ندیم کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر ملائیشیا میں پاسپورٹ کے حصول کے لئے مشکلات کا شکار پاکستانیوں سے رابطہ کریں اور ان کی مشکلات کا ازالہ کریں جبکہ چیئرمین نے حکومت اور وزارت خارجہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بقول عاقل ندیم اس وقت ملائیشیا میں کسی بھی پاکستانی کو کوئی مشکل نہیں ہے تو اس کا سارا کریڈٹ حکومت اور وزارت خارجہ کو جاتا ہے جنہوں نے گہری دلچسپی اور توجہ سے مسائل کو حل کیا۔