قومی مالیاتی کمیشن کا پہلا اجلاس، صوبوں کا این ایف سی میں حصہ بڑھانے کا مطالبہ ،پنجاب کا این ایف سی میں کسی قسم کی قربانی دینے سے انکار ، دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے فنڈز میں حصہ ایک فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کیا جائے،خیبرپختوانخوہ

بدھ 29 اپریل 2015 08:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 اپریل۔2015ء)قومی مالیاتی کمیشن کے پہلے اجلاس میں صوبوں نے این ایف سی میں حصہ بڑھانے کا مطالبہ کر دیا پنجاب نے این ایف سی میں کسی قسم کی قربانی دینے سے انکار کر دیا ہے خیبرپختوانخوہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے فنڈز میں حصہ ایک فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کیا جائے، نویں قومی مالیاتی کمیشن کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں منگل کے روز وزیرخزانہ اور کمیشن کے چیئرمین اسحاق ڈار کی صدارت میں وزیر اعظم ہاوس میں ہوا اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صوبوں نے این ایف سی میں صوبائی حصہ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے خیبرپختونخواہ کے وزیر خزانہ مظفر سعید نے مطالبہ کیا ہے کہ ہائیڈل منافع کے 500ارب روپے اور ہمارے پانی کے حصے کے 119 ارب روپے کے بقایا جات کا بھی فیصلہ کیا جائے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے فنڈز میں اضافہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

پنجاب کی این ایف سی میں ممبر ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ انکے صوبے نے موجودہ این ایف سی میں جو قربانی دینا تھی دے دی اب پنجاب سے مزید قربانی کی توقع نہ رکھی جائے بلوچستان سے ممبر قیصر بنگالی نے کہا اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد جو وزارتیں اور ادارے صوبوں کو منتقل ہوئے ان کا بجٹ بھی صوبوں کو دیا جائے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ملکی وسائل کا ایک بڑا حصہ خرچ کر رہے ہیں اور خصوصاً سانحہ پشاور کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے اس میں اور حصہ رکھنے کی ضرورت ہے انہوں نے محصولا ت سے متعلقہ اداروں اور صوبائی ٹیکسوں کی صورت حال اور معاونت کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اس موقع پر شرکاء کو ماضی میں قائم کئے گئے ساتNFCایوارڈزکی قانونی حیثیت ،تاریخ سے بھی آگاہ کیا گیا شرکاء کو مزید بتا یا کہ 1974،1990،1995اور2005میں قائم کئے گئے NFCنے اپنی سفارشات پیش کی تھیں تا ہم 1980،1985اور2000میں قائم کئے NFCنے اپنی سفارشات نہیں دیں کمیشن کو بتایا گیا کہ ساتواں این ایف سی دورانیہ کے دوران وفاق سے صوبوں کو677ارب روپے 2009-10میں منتقل کئے گئے موجودہ مالی سال کے دوران صوبہ 16سو ارب روپے حاصل کر رہے ہیں جو کہ گزشتہ دورانیہ کی نسبت دو گنا سے بھی زیادہ ہے اس کے نتیجے میں صوبوں کی مالیاتی پوزیشن وفاق کے مقابلہ میں بہتر نظر آرہی ہے کمیشن کو مزید بتایا گیا کہ ساتواں این ایف سی ایوارڈز میں ریونیو بڑھ کر 15فیصد GDPکی شرح کے حساب سے بڑھا ہے اس موقع پر وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے بتایا کہ موجودہ این ایف سی ایوارڈ کو توسیع دینے کی آئین میں گنجائش موجود ہے۔

۔ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی مدت 30جون کو ختم ہو رہی ہے اجلاس میں آمدن، اخراجات اور دیگر چار شعبوں میں سٹڈیز کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی اجلاس میں وزیراعلی بلوچستان کے علاوہ صوبوں کے وزرائے خزانہ اور پرائیویٹ ممبرز نے اجلاس میں شرکت کی

متعلقہ عنوان :