تحریک انصاف نے جن شخصیات پر الزام تراشیاں کی ہیں وہ اس وقت کہاں ہیں،شیخ روحیل اصغر ، اگر الیکشن میں خامیاں ہیں تو اس کا راستہ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں ڈھونڈا جا رہا‘ میڈیا سے گفتگو، پہلے بھی تحریک انصاف سے تین سوال پوچھے گئے اور آج بھی سماعت میں وہی تین سوال پوچھے گئے جن کا جواب پی ٹی آئی کے پاس نہیں تھا۔طلال چوہدری

جمعہ 24 اپریل 2015 04:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 اپریل۔2015ء) مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ تحریک انصاف نے جن شخصیات پر الزام تراشیاں کی ہیں وہ اس وقت کہاں ہیں‘ یا پھر الیکشن کی شکست کی شرمندگی کو ختم کرنے کے لئے پوری قوم کو یرغمال بنایا جا رہا ہے اگر الیکشن میں خامیاں ہیں تو اس کا راستہ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں ڈھونڈا جا رہا‘ اب پیر کو اصل جنگ ہو گی جبکہ طلال چوہدری نے کہا کہ پہلے بھی تحریک انصاف سے تین سوال پوچھے گئے اور آج بھی سماعت میں وہی تین سوال پوچھے گئے جن کا جواب پی ٹی آئی کے پاس نہیں تھا۔

جمعرات کے روز سپریم کورٹ کے باہر مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ آج جوڈیشل کمیشن کی سماعت میں پی ٹی آئی کی جانب سے جو بھی کہا گیا وہ اہم نہیں لیکن آج بھی میرا وہی پہلے والا سوال تحریک انصاف سے ہے کہ جن شخصیات پر الزام تراشیاں کی گئی ہیں آخر انہیں پیش کیوں نہیں کیا جا رہا وہ کہاں ہیں اور ان کے ثبوت کہاں ہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن کی شکست کی شرمندگی کو ختم کرنے کے لئے تحریک انصاف نے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے اگر الیکشن میں خامیاں ہیں تو اس کا راستہ پارلیمنٹ میں موجود ہے تو وہاں پر کیوں نہیں ڈھونڈا جا رہا۔

شیخ روحیل نے کہا کہ چیئرمین جوڈیشل کمیشن نے اگلی سماعت پیر تک مسلم لیگ ن کو طلب کیا ہے تو اب اصل جنگ پیر کو ہو گی جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ پہلے بھی تین سوال پوچھے اور آج بھی سماعت میں وہی تین سوال پوچھے ہیں لیکن تحریک انصاف کی جانب سے کوئی جواب نہ دیا گیا جب بھی عدالت عمران خان سے کوئی سوال پوچھتی ہے تو عمران خان سر کی چوٹ کا بہانہ بنا دیتے ہیں اور کہتے ہیں میں تو اس وقت بستر پر تھا۔

عمران خان نے دھرنے سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا اور اب عمران پوری قوم کو الیکشن کی شکست کی وجہ سے یرغمال بنا رہے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں تو اس میں میرے تین سوال ہیں کہ اس میں پلینر کو تھا پلین کس نے تیار کیا اور ثبوت کدھر ہیں ان تمام کا جواب تاحال نہیں ملا ہے۔