چین سے بہترتعلقات بھٹوکاویژن ہے ،سعودی عرب میں عدم استحکام قبول نہیں، آصف علی زرداری ، اوآئی سی کواسلامی ممالک کے مسائل کے حل کیلئے درمیانی راہ نکالناہوگی،الطاف بھائی نئے میں پراناسندھی ہوں ،بلاول سے کوئی اختلاف نہیں،چاہتاتوہم حلف ہی نہ لیتے ،لیکن جمہوریت کاتسلسل چاہتاہوں،ہ بدترین جمہوریت ہی بہترین آمریت سے بہترہے ،2عہدوں سے متعلق افتخارچوہدری کافیصلہ غیرآئینی تھا،ان کی طبیعت میں سختی تھی ،نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

جمعرات 23 اپریل 2015 05:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء)سابق صدر و شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے چینی صدرکے دورے پرحکومت اورعوام کومبارکبادپیش کرتے ہوئے کہاہے کہ چین سے بہترتعلقات بھٹوکاویژن ہے ،سعودی عرب میں عدم استحکام قبول نہیں اوآئی سی کواسلامی ممالک کے مسائل کے حل کیلئے درمیانی راہ نکالناہوگی،الطاف بھائی نئے میں پراناسندھی ہوں ،بلاول سے کوئی اختلاف نہیں،چاہتاتوہم حلف ہی نہ لیتے ،لیکن جمہوریت کاتسلسل چاہتاہوں کیونکہ بدترین جمہوریت ہی بہترین آمریت سے بہترہے ،2عہدوں سے متعلق افتخارچوہدری کافیصلہ غیرآئینی تھا،ان کی طبیعت میں سختی تھی ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہاکہ چینی صدرکے دورے پرپاکستان کی عوام اورحکومت کومبارکبادپیش کرتاہوں ،چین ہماراپڑوسی اوردوست ملک ہے ،چین سے بہترتعلقات ذوالفقارعلی بھٹوکاویژن تھااورہے انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے دورحکومت میں چین کے ایک دونہیں 9سے 10دورے کئے ہم نے چین کے تعاون سے گوادرپورٹ کومکمل کیا،چین کے ساتھ کرنسی ساپ کیاجس کامطلب یہ ہے کہ پاکستان اورچین ایک دوسرے کے ممالک میں اپنی کرنسی استعمال کرسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میں نے چین کامطالعہ کرنے کی چینی صدرسے اجازت لی تھی ،چین کاایک صوبہ ایسابھی ہے جورقبے اورآبادی کے لحاظ سے پاکستان سے بڑاہے ،ماضی میں دنیاہمارے خطے سے معاشی طورپرلاتعلق ہورہی تھی ۔انہوں نے کہاکہ یمن کی صورتحال کل اورتھی اوراب اورہے ،سعودی عرب نے اب یمن میں کارروائی ختم کردی ہے ،میں سعودی سفارتخانے میں اس لئے گیاتھاکہ انہیں باورکراسکوں کہ پاکستان کی عوام سعودی عرب کی عزت کرتی ہے ۔

سعودی عرب میں عدم استحکام ہمیں کسی صورت قبول نہیں ۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ہمارامعاشی پارٹنربھی ہے ،ہمارے لاکھوں افرادسعودی عرب اورگلف میں کام کرتے ہیں ،یمن سمیت اسلامی ممالک کے مسائل کاحل اورآئی سی کومل بیٹھ کرنکالناہوگااورکوئی درمیانی راستہ نکالناہوگا،سعودی عرب میں فوج بھیجنے کے معاملے پرکوئی بات نہیں کرسکتامیں حکومت میں نہیں ہوں فوج بھیجنے کے معاملے پراسٹیبلشمنٹ اورحکومت مستقبل میں اس کے اثرات پربریفنگ کے بعدفیصلہ کرسکتی ہے ۔

ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ عام انتخابات میں ہمارے امیدوارہرحلقے مٰں تھے ضمنی انتخابات میں اکثرہم امیدوارنہیں لاتے یہ فلسفہ ہے کہ این اے 246ایم کیوایم کی سیٹ ہے ۔انہوں نے کہاکہ الطاف بھائی کی عزت کرتاہوں اورکراچی میں ان کاحق تسلیم کرتاہوں وہ نئے سندھی ہیں اورمیں پراناسندھی ہوں ،ایم کیوایم جس طرح سیاست کرے ان کاحق ہے ۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں آپریشن سب کی مشاورت سے اوراے پی سی بلانے کے بعدشروع ہوا،اس فیصلے میں ایم کیوایم شامل تھی ،آپریشن کے صحیح اورغلط ہونے کافیصلہ وقت کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ گندے انڈے پیپلزپارٹی میں بھی ہیں اورایم کیوایم میں بھی ہیں اورالطاف نے کہاتھاکہ گندے انڈے خودچلے جائیں اوراگرکسی کی شناخت ہوئی ہے توپارٹی خودبھی اسے نکال سکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ انتخابات 2015ء میں نہیں 2018ء میں ہوں گے اورحکومت اپنی مدت پوری کریگی۔انہوں نے کہاکہ بی بی کے زمانے میں ہمارے پاس گیارہ سیٹیں تھیں انہیں کہاگیاہے کہ انتخابات کوتسلیم نہ کریں یہی ہمیں بھی کہاگیامگرمیں جمہوریت کاتسلسل چاہتاہے کیونکہ بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہترہے ،اگرمیں چاہتاتوحلف ہی نہ لیتے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم جرگے میں شامل تھے اب جوڈیشل کمیشن بن گیاہے اس پرتبصرہ کرنامناسب نہیں ہوگا،آصف علی زرداری نے کہاکہ ایک میڈیاہاوٴس کامالک میرادوست ہے ان کے معاشی حالات ہماری وجہ سے گڑبڑتھے وہ اکثرشرارت کرتے تھے ۔انہوں نے کہاکہ میرابلاول سے کوئی اختلاف نہیں میراتوایک ہی بیٹاہے بلاول اورآصفہ کوسیاست کاشوق ہے ،بختاورکونہیں ہے ،بلاول اورآصفہ کوسیاست میں لانے کی کوشش کررہاہوں ،بلاول مستقبل کالیڈرہے میں نہیں ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے بارے میں کئی بارکہاگیاکہ ختم ہوچکی ہے ملک کے ہرکونے میں آج بھی پیپلزپارٹی کاجھنڈاموجودہے ۔انہوں نے کہاکہ انتخابی اصلاحات سے انتخابی عمل کی خامیاں دورکی جائیں اورعہدوں سے متعلق افتخارچوہدری کافیصلہ غیرآئینی تھا،قانون کہتاہے کہ جج کوبولناچاہئے بلکہ اس کے قلم سے لکھے فیصلوں کوبولناچاہئے ۔سابق چیف جسٹس کی طبیعت میں سختی تھی ،افتخارچوہدری نے ہمارے ایک وزیراعظم کوگھربھیجاہمارے دورمیں ہرروزسیکٹریزکوطلب کیاجاتارہا۔

انہوں نے کہاکہ قائم علی شاہ کوگائیڈکرتارہتاہوں سابق دورمیں خودایوان صدرمیں مصروف تھاجاتاہی نہیں تھااورقائم علی شاہ اس وقت بھی صدراوروزیراعلیٰ تھے ۔انہوں نے رزلٹ دیاانہوں نے کہاکہ کمزوریاں ہمیشہ ہوتی ہیں اگرپرفارمنس بہترنہ ہوئی توانتخابات میں ہارسکتے ہیں ،اگربہترہوئی توجیت جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ میں آج بھی بھٹواوربی بی کاسیاسی طالبعلم ہوں ،عدلیہ اوربیوروکریسی میاں صاحب کازیادہ ساتھ دیتی ہے اوروہ بہترپرفارمنس کرسکتے ہیں تومیں خوش ہوں ،ذوالفقارعلی مرزابارے سوال پرکہاکہ کچھ لوگوں کوعزت راس نہیں آئی ،انہیں اللہ ہی سمجھاسکتاہے ،مخدوم امین فہیم ہمارے بزرگ اورپرانے ساتھی ہیں وہ بیمارہیں ان کی صحت کیلئے دعاگوہوں انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کاعزیربلوچ سے کوئی واسطہ نہیں رہالیاری تجارتی اورمعاشی مرکزہے