46ارب ڈالر کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے جان لڑا دیں گے ،شہبازشریف ،چین کے تعاون سے ترقی وخوشحالی کے شاندار سفر کا عظیم آغاز ہوا ہے،انشاء الله اختتام بھی عظیم ہوگا ، لاہور میٹرواورنج لائن ٹرین کا منصوبہ چینی قیادت کا ایک عظیم تحفہ ہے، 1.47ارب ڈالر کی لاگت سے یہ منصوبہ 27ماہ میں مکمل ہوگا،جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے گا،اربوں ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کو چین کے بینکوں نے فنانس کیا ہے ، مکمل مانیٹرنگ ہوگی وزیراعظم محمد نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کر کے دفاع کو نا قابل تسخیر بنایا ،اب پاکستان کو معاشی طور پر نا قابل تسخیر بنائیں گے ، وزیراعظم اور آرمی چیف نے چین کے صدر کو چینی باشندوں کو ہر ممکن سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے،وزیر اعلی پنجاب

جمعرات 23 اپریل 2015 05:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ چین نے پاکستان کو 46ارب ڈالر کاتاریخی اقتصادی پیکیج دے کرجو احسان کیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔چین کے صدر ،وزیراعظم اورچینی قیادت کی جانب سے 46ارب ڈالر کا تاریخ ساز پیکیج پاکستان کی کسی ایک اکائی کیلئے نہیں بلکہ 18کروڑ پاکستانیوں کیلئے عظیم تحفہ ہے اور اس سے قومی یکجہتی،باہمی محبت،اخوت اوریگانگت بڑھے گی۔

20اپریل کا دن پاکستان کیلئے تاریخی اہمیت کا حامل ہے جو قوموں کی زندگیوں کا دھارا بدل سکتا ہے اور ایسے دن قوموں کی زندگیوں میں بہت کم آتے ہیں۔ 20اپریل کا تاریخ ساز دن پاکستانی قوم کی ترقی وخوشحالی کے نئے سفر کا آغاز ہے۔ 17برس قبل وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کراس کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیاتھااور اب پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرکے نا قابل تسخیر بنانے کا اعزاز بھی وزیراعظم محمد نوازشریف کو حاصل ہورہاہے - میں46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے تاریخی پیکیج پر وزیراعظم نوازشریف اورپوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

(جاری ہے)

مجھے قوی امید ہے کہ چینی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کی تقدیر بدلے گی۔پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام ضرور حاصل کرے گا۔اس مقصد کیلئے ہمیں امانت ،دیانت اور محنت کے سنہری اصولوں کو اپنا کر آگے بڑھنا ہوگا۔اگر پوری قوم عزم کرلے توکوئی پہاڑ،سمندر اوردریا منزل کے حصول میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔چینی صدر کے دورے کے دوران طے پانے والے معاہدوں پر عملدر آمد اورمنصوبوں کی تکمیل کیلئے جان لڑا دیں گے اور وطن عزیز کو بانیان پاکستان کے تصورات کے مطابق صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنا کردم لیں گے۔

چین کے تعاون سے ترقی وخوشحالی کے شاندار سفر کا عظیم آغاز ہوا ہے اورانشاء الله اختتام بھی عظیم ہوگا -منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے گا-اربوں ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کو چین کے بینکوں نے فنانس کیا ہے -منصوبوں کی مکمل مانیٹرنگ ہوگی اور تیز رفتاری سے عملدرآمد ہوگا- وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کااظہار یہاں چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران طے پانے والے معاہدوں کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا-وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاکہ 20اپریل کا دن بلاشبہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے اور 46ار ب ڈالر کا اقتصادی پیکیج ہماری شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے جس پر سیاسی رفقاء اور پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے -چینی قیادت نے بھی برملا اعتراف کیاہے کہ موجودہ حکومت نے معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں دن رات محنت کی ہے اور اس کا کریڈٹ وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت اور تمام سیاسی و انتظامی ٹیم کو جاتاہے جن کی انتھک محنت کا رنگ لائی ہے - چین نے اتنا بڑا اقتصادی پیکیج دنیا کے کسی بھی ملک کو نہیں دیا-چین کے پاس نہ تیل ہے نہ گیس بلکہ یہ ان کی محنت کی کمائی ہے جو انہوں نے اپنے دوست ملک پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور معاشی طو رپر مضبوط بنانے کے لئے دی ہے-چین نے آج تک کسی بھی ملک میں اتنی بڑی سرمایہ کاری کا اعلان نہیں کیا او ریہ اعزاز وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پوری قوم کو حاصل ہواہے کہ چین نے ایک مشکل وقت میں ہمارا ہاتھ تھاما ہے اور اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں اور ملک کو معاشی طو رپر مضبوط بنانے کے لئے دن رات ایک کر دیں -ہم ان معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے کیونکہ ایسے تاریخ ساز مواقع بار بار نہیں آتے او رپوری حکومتی مشینری کو ان معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے محنت، دیانت او رعزم کے ساتھ کام کرے گی-انہوں نے کہاکہ پاک چین اکنامک کوریڈور کے تحت پورے پاکستان میں 10400میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں جن میں سے پنجاب میں کوئلے کی بنیاد پر ساہیوال میں 1320میگا واٹ ، قائد اعظم سولر پارک بہاولپو رمیں 1000سولر پاور کے منصوبے جبکہ مقامی کوئلے سے سالٹ رینج میں 300میگا واٹ کے منصوبے لگائے جائیں گے جن پر 4.2ارب ڈالر صرف ہوں گے اور مجموعی طو رپر 2620میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی جبکہ چین نے صرف توانائی سیکٹر میں 20ارب ڈالر کے معاہدے کئے ہیں -انہوں نے کہاکہ چین کے تعاون سے توانائی کے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے دن رات ایک کر دیں گے کیونکہ توانائی ہوگی تو ہماری صنعتوں کا پہیہ رواں دواں ہوگا ،کھیت ہرے بھرے ہوں گے ، زراعت ترقی کرے گی- پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی،روز گا ر کے لا کھوں مواقع پیدا ہوں گے- امپورٹ و ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا، غربت میں کمی آئے گی اور ہم اپنے ہمسایہ ملک سے معاشی میدان میں مقابلے کے قابل ہوں گے-انہوں نے کہاکہ توانائی ،توانائی اور صرف توانائی ہی ہماری پہلی ترجیح ہے اور ملک کو اندھیروں سے نکالنے کے لئے ہر ضروری اقدام کر رہے ہیں-انہوں نے کہاکہ 20اپریل کا دن پوری قوم کے لئے خوشی کا دن ہے اور ہمیں شکر کے لئے الله تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہونا چاہیے -ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کا نادر موقع ہے اور امتحان بھی ،جسے کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے-انہوں نے کہاکہ سعودی عرب بھی پاکستان کا ایک انتہائی مخلص دوست ہے او رانہوں نے بھی مشکل میں پاکستان کا بھر پو رساتھ دیا ہے اسی متحدہ عرب امارت کے شیخ زید نے بھی پاکستان کے لئے بہت کچھ کیاہے -انہوں نے کہاکہ لاہور میٹرواورنج لائن ٹرین کا منصوبہ بھی چینی قیادت کا ایک عظیم تحفہ ہے- 1.47ارب ڈالر کی لاگت سے یہ منصوبہ 27ماہ میں مکمل ہوگا اور اس کا روٹ 27کلو میٹر طویل ہے جس کا 25کلو میٹر معلق ہوگا -انہوں نے کہاکہ چین نے زبردست ترقی کی ہے او روہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکاہے اس کے زر مبادلہ کے ذخائر 4ٹریلین ڈالر ہیں -چین کی ترقی ہمارے لئے رول ماڈل ہے اور ہمیں اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے-وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں او راگر امریکہ ہمارا خیر خواہ ہے تو اسے چینی سرمایہ کاری کے نتیجے سے پاکستان سے غربت ، بیروزگاری او راندھیرے دور ہونے سے خوش ہونا چاہیے-چینی سرمایہ کا ری سے پاک امریکہ تعلقات پر کوئی فرق نہیں آئے گا-ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اکنامک کوریڈور کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اوراس بڑے معاشی منصوبے سے پورا ملک مستفید ہوگا -ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سولر پاور کے منصوبے جلد لگائے جا سکتے ہیں ،900میگا واٹ کے سولر منصوبوں میں سے 300میگا واٹ کے منصوبے اسی سال مکمل ہو جائیں گے ،پن بجلی کے منصوبے زیادہ وقت لیتے ہیں اس لئے یہ منصوبے بھی 2019-20تک مکمل ہو ں گے - انہوں نے کہاکہ اگر ہم توانائی کے 90فیصد منصوبے2017-18تک بھی مکمل کر لیں تو یہ توانائی کے شعبے میں بڑا انقلاب ہوگا - انہوں نے کہاکہ وطن عزیز کو اندھیروں اور مسائل کے چنگل سے نکالنے کے لئے افواج پاکستان ، پولیس، تمام اداروں اورمعاشرے کے تمام طبقات کو آگے بڑھ کر اپنا کردا رادا کرناہے -انہوں نے کہاکہ پاکستان کے بڑے سرمایہ کاروں کو بھی اب پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے میدان عمل میں آنا چاہیے-ایک او رسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چینی سرمایہ کاروں کو فنانسنگ چینی بینک کر رہے ہیں اور اس امر کی ہدایت چینی صدر ،وزیراعظم نے اپنے بینکوں او رمالیاتی اداروں کو دی ہیں- انہوں نے کہاکہ پنجاب کے لئے 4.5ارب ڈالر کے منصوبے رکھے گئے ہیں جبکہ سندھ کیلئے 9ارب ڈالر کے منصوبے رکھے گئے ہیں لیکن ہمیں خوشی ہے کیونکہ اس سے قومی وحدت او ربھائی چارہ بڑھے گا-وزیراعظم محمد نوازشریف کاپاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کا خواب اب عملی تعبیر پائے گا-انہوں نے کہاکہ چین پاکستان کا سٹریٹجک پارٹنر ہے - چینی باشندوں کی پاکستان میں سکیورٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سیاسی و عسکری قیادت نے چینی حکام کو یقین دلایاہے کہ جس طرح چین نے ہمارے قومی مفاد میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیاہے اسی طرح یہاں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کے لئے بھرپور انتظام کیاجائے گا او رانہیں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس ضمن وزیراعظم محمد نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے چین کے صدر کو چینی باشندوں کو ہر ممکن سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے-ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الله تعالیٰ نے چین کو وسیلہ بنایاہے جس نے ہماری مدد کے لئے ہاتھ تھاما ہے ،الله تعالیٰ کا بے پایاں فضل و کرم ہے کہ چین ہماری مدد کو آیاہے - ہندوستان کو اس پر واویلا نہیں کرناچاہیے اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے ، چین او رامریکہ کے صدور کے دورہ بھارت کے موقع پر ہم نے کوئی واویلا نہیں کیا تھا اسی طرح بھارت کو بھی شور مچانے کی بجائے معاشی میدان میں مقابلے کے لئے تیار ہونا چاہیے- انہوں نے کہاکہ جہد مسلسل سے محنت کر کے آگے بڑھیں گے او رپاکستان کے دن بدل جائیں گے -ا ندھیرے ختم ہوں گے -