وزیر اعظم ،آرمی چیف وفد کے ہمراہ آج سعودی عرب جائیں گے ،ترجمان وزیر اعظم ہاؤس،وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس،آرمی چیف و دیگر اعلیٰ حکام کی شرکت ،وزیر اعظم شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات،یمن کی صورت حال پر سعودی حکومت سے اظہار یکجہتی اور پارلیمنٹ کی مشترکہ قرار داد سے آگاہ کریں گے،اجلاس میں فیصلہ

جمعرات 23 اپریل 2015 05:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 اپریل۔2015ء)وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایک روزہ دورے پر(آج ) جمعرات کو سعودی عرب جائیں گے ،ترجمان وزیر اعظم ہاؤس مصدق ملک کے مطابق وزیر اعظم سعودی شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کریں گے جس میں وزیر اعظم یمن کی صورت حال پر پارلیمنٹ کی مشترکہ قرار داد اور پاکستانی عوام کے سعودی عرب کے ساتھ جذبات کے موقف سے آگاہ کریں گے۔

بدھ کے روز وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت یہاں اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف،آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چین کے صدر شی چن پنگ کے کامیاب دورہ پاکستان ،یمن کی صورت حال اور وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔

ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یمن کی صورت حال پر پارلیمنٹ کی مشترکہ قرار داد اور پاکستانی موقف سے آگاہ کرنے کے لئے وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف (آج) جمعرات کو سعودی جائیں گے جہاں وزیر اعظم نواز شریف سعودی شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کریں گے جس میں وزیر اعظم یمن کی صورت حال پر سعودی حکومت اور سعودی عوام سے اظہار یکجہتی کریں گے اور پارلیمنٹ کی مشترکہ قرار داد اور پاکستانی عوام کے سعودی عوام کے ساتھ محبت اور جذبات سے آگاہ کریں گے۔

وزیر اعظم نواز شریف سعودی شاہ سلمان بن العزیز کو یقین دہانی کرائیں گے کہ یمن کی جانب سے سعودی سرزمین کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو پاک فوج سعودی سرزمین پر سب سے آگے کھڑی ہوگی اور پاکستانی حکومت سعودی حکومت کے ساتھ شان بشانہ کھڑے ہوں گے۔ملاقات میں وزیر اعظم آگاہ کریں کہ حرمین شرفین کی حفاظت نہ صرف پاکستان بلکہ امہ مسلمہ کی مشترکہ ذمہ دار ی ہے اگر سعودی حکومت کو اس حوالے سے کسی بھی قسم کا خطرہ ہوا تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہوگااور یہی پاکستانی پارلیمنٹ کی مشترکہ قرار داد اور پاکستانی حکومت کا موقف ہے ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک روزہ دورہ سعودی عرب کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف ،طارق فاطمی ،سیکرٹری دفتر خارجہ اعزاز چوہدری بھی ساتھ جائیں گے۔اجلاس میں وزیر اعظم نوازشریف نے سعودی عرب کی جانب سے یمن میں فضائی حملے روکنے کے اقدام کوخوش آئند قرار دیا ہے اور سعودی عرب کی جانب سے مسئلے کو سیاسی انداز میں حل کرنے کی پیشقدمی کو سراہا ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ مشرق وسطی وسطی میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگااور اس حوالے سے پاکستان کا موقف واضح ہے،پاکستان مسلمہ امہ کے اتحاد کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔