گیلانی، میر واعظ اور ملک 7 سال بعد ایک ہی سٹیج پر،الگ الگ ہونے کے باوجود ہمارا موقف یکساں‘ نارہ بل میں جلسے سے خطاب،کشمیر میں معصوم افراد کے قتل عام کی ذمہ دار انتظامیہ بھی ہے‘ سید علی گیلانی،نہتے کشمیریوں کا قتل عام ریاستی دہشتگردی ہے‘ میر واعظ

بدھ 22 اپریل 2015 04:47

نارہ بل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 اپریل۔2015ء) نارہ بل میں پولیس کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے طالب علم سہیل احمد صوفی کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے سرکردہ مزاحمتی لیڈران سید علی گیلانی‘ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک 7 سال بعد ایک ہی اسٹیج پر نظر آئے۔ نارہ بل میں جلسے سے لیڈران نے کہا کہ تحریک آزادی کے حوالے سے تمام آزادی پسندوں کا موقف ایک جیسا ہے اور الگ الگ ہونے کے باوجود ہم اہنگی ہے۔

سید علی گیلانی نے قوم کو اپنا مہاسبہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک لوگ اپنی کمزوریوں پر قابو نہیں پائیں گے تب تک آزادی کی منزل دور رہے گی اور نارہ بل اور ترال جیسے واقعات میں معصوم جوانیوں کا اتلاف بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے مفتی محمد سعید اور عمر عبداللہ کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت کے برابر ذمہ دار ٹھہتے ہوئے کہا کہ ان دونوں میں کوئی تفاوت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

گیلانی نے پولیس کے ہاتھوں جاں بحق کئے گئے دسویں جماعت کے طالب علم سہید احمد صوفی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ”جو لوگ ہند نواز افراد کا ساتھ دیتے ہیں اور الیکشن میں ووٹ ڈالتے ہیں وہ ان بچوں کے خون کے ساتھ غداری کے مرتکب ہو جاتے ہیں اور وہ قومی مجرم ہیں“۔ عمر عبداللہ اور مفتی سعید کو ایک جیسا قرار دیتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ اقتدار کے حصول اور کرسی سے چمٹے رہنے کے سوا ان کا کوئی ہدف نہیں ہے بلکہ انہیں اپنیق وم کے جینے مرنے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

گیلانی نے کہا ”جموں کشمیر میں جو قتل عام جاری ہے یہ اس کے لئے براہ راست ذمہ دار ہیں اور یہ بھارت کے قبضے کو سند جواز عطا کرتے ہیں“۔ انہوں نے کہا کہ 2010ء میں جتنے بھی معصوم طالب علم مارے گئے عمر عبداللہ ان کا قاتل ہے اور مفتی سعید نے بحیثیت بھارتی وزیر داخلہ بھی کشمیریوں کا قتل عام کروایا اور اب اقتدار سنبھالنے کے بعد ترال اور نارہ بل میں جو واقعات پیش آئے ان کی ذمہ داری بھی ان کے سر ہے۔

اتہاد کے بارے میں تصبرہ کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ بھارت کے قبضے اور الیکشن کے حوالے سے تمام آزادی پسندوں کا موقف ایک جیسا ہے اور ان میں الگ ہونے کے باوجود اس حوالے سے ہم آہنگی ہے پچھلے الیکشن کے موقعہ پر تمام آزادی پسندوں نے الیکشن بائیکاٹ کا نعرہ دیا البتہ یہ عام لوگ تھے جنہوں نے اس پر عمل نہیں کیا اور ان میں سے بعض نے ووٹ ڈالے۔

حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مفتی محمد سعید کی مدد سے جموں کشمیر میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو عملدرآمد چاہتی ہے اور یہاں آبادی کے تناسب کو بھی تبدیل کرنا چاہتے ہیں جو ایک منصوبہ بند حملہ ہے جا کا مقابلہ بھی منصوبہ بند طریقے سے کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقعہ پر حریت (ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو ریاستی دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

میر واعظ نے کہا جہاں بی جے پی اور جموں کشمیر کی ہندو نواز جماعتیں کشمیریوں کی تحریک مزاحمت کو کمزور کرنے کے ایجنڈے پر یکساں طور مصروف عمل ہیں وہیں آر ایس ایس جیسی فرقہ پرست تنظیم اپنے ہندتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھا کر ہمارے ملی تشخص اور اسلامی شناخت کو کمزور کرنے کے منصوبون پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی نوجوان نسل کی تحریک آزادی کے تئین وابستگی کو طاقت کے بل پر کچلنے کا عمل کبھی بھی ایک باجواز جدوجہد میں مصروف قوم کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں کسی نہ کسی بہانے لوگوں کو قتل کرنے اور مزاحمتی قیادت کی سرگرمیوں پر آئے روز پہرہ بندی کا عمل جاری ہے اور ان سب کا مقصد صرف یہ ہے کہ اس قوم کو اپنے جائز جدوجہد سے دستبردار کیا جا سکے۔ محمد یاسین ملک نے جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم جوانوں کا لہو بہانا فورسز کا ایک معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نونہال اقوام کیلئے طاقت و قوت کا ذریعہ اور سرثمہ ہوا کرتے ہیں لیکن ہمارے ان نونہالوں کو فورسز بے دریغ قتل کر رہے ہیں اور یوں ہماری نسل کشی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے قتل عام کو کوئی مہذب معاسرہ تسلیم نہیں کر سکتا۔ ملک کے مطابق بھارتی ًحکمرانوں نے ریاست کی نئی نسل کو پشت بہ دیوار کرنے کی ٹھان لی ہے۔ سہیل احمد صوفی کے قتل ناہق کی مذمت کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ ابھی ترال کے شہداء خالد مظفر اور محمد یونس کا خون تازہ ہی تھا کہ ہمارے ایک اور معصوم کا لہو بہایا گیا۔ فرنٹ چیئرمین نے جذباتی لہجے میں بھارت اور ریاستی حکمرانوں سے سوالیہ انداز میں کہا آخر یہ قتل و غارت کب تک جاری رہے گی؟ کب تک معصوموں کا لہو بے دریغ بہایا جاتا رہے گا۔

کب تک تحقیقات کے نام پر مظالم دبانے کی کوشش کی جاتی رہے گی؟ انہوں نے کہا کہ آزادی ہمارا بنیادی حق ہے اور تہریک آزادی کو اس کی مطلوبہ منزل مقصود تک پہنچانے کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ تحریک آزادی کے ساتھ اپنی وابستگی بنائے رکھیں اور یک سو ہو کر بھارت نواز جماعتوں اور لیڈران کی منافقانہ سیاست کاری پر نظر رکھیں۔ دریں اثناء فرنت چیئرمین نے معروف انسانی حقوق کارکن آسیہ جیلانی کو انکی برسی پر یاد کرتے ہوئے انہیں ساندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیاہے۔

متعلقہ عنوان :