پا ک چین دوستی پر پوری قوم اور سیاسی جماعتیں متحد ،حکومتیں بدلتی رہتی ہیں مگر دونوں ملکوں کی دوستی لازوال ہے،احسن اقبال، چین کے ساتھ45 ارب ڈالر سے زائد مختلف منصوبوں کے معاہدوں پر اتفاق ہوا ہے، 28 ارب ڈالر کے منصوبوں پر فوری کام شروع ہوجائے گا،اقتصادی راہداری سڑک کا نام نہیں بلکہ ایک چھتری ہے جو چار شعبوں پر کام کرے گی ، 35 سے37 ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے،چین نے پاکستانی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے حقیقی دوستی کا ثبوت دیا ہے، صحافیوں سے گفتگو

پیر 20 اپریل 2015 06:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)وفاقی وزیر برائے پلاننگ و ڈیویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی پر پوری قوم اور سیاسی جماعتیں متحد ہیں،حکومتیں بدلتی رہتی ہیں مگر دونوں ملکوں کی دوستی لازوال ہے،اس موقع پر وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید بھی موجود تھے۔اتوار کے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چینی صدر کے دورے پر پاکستانی قوم پرجوش ہے،دونوں ممالک کی دوستی نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ45 ارب ڈالر سے زائد مختلف منصوبوں کے معاہدوں پر اتفاق رائے ہوا ہے،ان میں سے 28 ارب ڈالر کے منصوبوں پر فوری طور پر کام شروع ہوجائے گا،2018ء تک یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا اور اس سے پاکستان کو بے تحاشہ فائدہ ہوگا،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے ایشیاء کیلئے بے حد فائدہ مند ہے، اقتصادی راہداری سڑک کا نام نہیں بلکہ ایک چھتری ہے جو چار شعبوں پر کام کرے گی جن میں سے پہلا شعبہ توانائی کا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ پاکستان سنگین توانائی بحران سے گزر رہا ہے اس لئے 35 سے37 ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر خرچ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ چین کی طرف سے6600میگاواٹ کے کول انرجی منصوبے لگائے جائیں گے،کوئلہ کے علاوہ ہوا،پانی(ہائیڈل)اور شمسی توانائی کے منصوبے بھی شروع ہوں گے۔وفاقی وزیر احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ توانائی کے منصوبے قرض کی صورت میں نہیں ہیں بلکہ چینی کمپنیاں خود سرمایہ کاری کر رہی ہیں،چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری پاک چین دوستی کا ایک بڑا ثبوت ہے،چین نے پاکستان کی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے حقیقی دوستی کا ثبوت دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکنامک کوریڈور کا دوسرا ستون گوادرپورٹ ہے،گوادر پورٹ کے اندر جدید تقاضوں سے ہوائی اڈہ بھی بنایا جائیگا۔اکنامک کوریڈور کا تیسرا ستون انفراسٹرکچر ہے،انفراسٹرکچر میں قراقرم ہائی وے اور دیگر شاہراہ شامل ہیں،چوتھا ستون صنعتی تعاون ہے،اکنامک کوریڈور کے تحت موزوں جگہوں پر صنعتی زون قائم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اکنامک کوریڈور کسی ایک صوبے،یا علاقے کیلئے نہیں ہے اس کا فائدہ پاکستان سمیت دیگر ممالک کو بھی ہوگا،اس کے ذریعے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوجائیں گے،خاص کر بلوچستان میں بہت خوشحالی آئے گی۔

اس پر تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لیں گے،مکران کے ساحل پر نئی سرگرمی پیدا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے پاک چین تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہورہا ہے،وزیراعظم نوازشریف نے بلوچستان میں کچی کنال کا تحفہ بلوچوں کو دے گا۔کچی کنال منصوبے سے ایک لاکھ ایکڑ کی اراضی کو سیراب کیا جائے گا ملک میں امن وامان کے حوالے سے کہا کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے،2013ء کے مقابلے میں پاکستان زیادہ مستحکم اور مضبوط نظر آرہا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ کسی کے خلاف نہیں،یہ سب کے فائدہ میں ہوگا،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے،اس ملک میں جو کمی ہے وہ سرمایہ کاری کی ہے،چین نے پہلا قدم اٹھایا اور پاکستان میں بھاری مقدار میں سرمایہ کاری کی ۔انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ملک کی معیشت مضبوط ہوگی وہی ترقی کرتا ہے

متعلقہ عنوان :