حکومت نے کامیاب ٹیکس اصلاحات کرکے ایس آر اوز کا پہلا بیج ختم کردیا ہے،اسحاق ڈار،حکومتی پالیسی سے ملک میں صحت مندانہ معیشت فروغ پارہی ہے،ریونیو میں اضافہ اس کی مثال ہے،چیلنجز کے باجود پچھلے سال16.4فیصد ریونیو اضافہ کیا،امسال20فیصد تک لانے کیلئے کوشاں ہیں،وفاقی وزیر خزانہ کی ورلڈ بینک کی نائب صدر انیتے ڈکشٹ سے ملاقات میں گفتگو

اتوار 19 اپریل 2015 08:48

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اپریل۔2015ء)وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے کامیاب ٹیکس اصلاحات کی ہیں اور ایس آر اوز کے پہلے بیج کا خاتمہ کردیا ہے،حکومتی پالیسیوں سے ملک میں صحت مندانہ معیشت فروغ پارہی ہے،ریونیو میں اضافہ اس کی مثال ہے،چیلنجز کے باوجود پچھلے سال 16.4فیصد ریونیو اضافہ ہوا،امسال حکومت 20فیصد تک لانے کیلئے کوشاں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ بینک جنوبی ایشیاء ریجن کی نائب صدر انیتے ڈکشٹ سے واشنگٹن میں ملاقات کے دوران کیا،وفاقی وزیر نے کاسا۔1000منصوبے میں معاہدے میں حتمی نتیجے پر پہنچنے پر ورلڈ بنک کی معاونت کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف افغان حکومت کے ساتھ سیاسی اور معاشی سطحوں پر قریبی تعاون کیلئے پرامید ہیں اور کاسا۔

(جاری ہے)

1000 منصوبہ اس سلسلے میں اچھی شروعات ہیں۔ورلڈ بینک کی نائب صدر انیتے ڈکشٹ نے پچھلے دو سالوں کے دوران پاکستانی معاشی کارکردگی کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کو پاکستان کی ترقی میں شراکت پر خوشی ہے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک پاکستان کے شعبہ توانائی اور معاشی فروغ کیلئے ایک جامع منصوبہ بنا رہا ہے۔انہو ں نے بتایا کہ داسو ہائیڈرومنصوبہ صحیح سمت میں ہے اور انہوں نے وزیرخزانہ کو کاسا۔

1000منصوبے کی دستخط کی تقریب کی مبارکباد پیش کی جو کہ24اپریل کو استنبول میں منعقد ہوگی۔وزیرخزانہ نے موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے وقت پاکستانی معیشت کے بارے میں بتایا۔وفاقی وزیر نے ملک کی سٹرٹیجک پارٹنر شپ کی شکل میں پاکستان کی معاشی بحالی میں ورلڈ بینک کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور حکومت کے چار ای کی ترجیحی پالیسی پر حمایت کو سراہا۔

وفاقی وزیر نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈا خصوصاً توانائی اور ٹیکس کے شعبہ میں حکومت کی سنجیدہ کوششوں بارے ورلڈ بینک کی نائب صدر کو بتایا۔وفاقی وزیر نے حبیب بینک کی حالیہ پرائیوٹائزیشن پر روشن ڈالی اور اسے شاندار کامیابی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پبلک سروس ڈویلپمنٹ پروگرام اور سوشل سیفٹی نیٹ پر یقینی بنائے گی کہ رقوم کی کمی نہ ہو اور بجٹ میں مختص فنڈز کے مطابق رقم ریلیز کرے گی ۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہماری حکومت ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے اور ہم بھارت کے ساتھ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔اس خطے میں امن ہوگا -تو پورے برصغیر سے غربت وجہالت اور بے انصافی کا خاتمہ ہو گا۔پاکستان کے آئین کے دفعہ 20کے مطابق پاکستا ن کے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے -کہ و ہ اپنے مذہب پر عمل کرے یا انکا پرچارکرے اور اپنے مذہب کیلئے چرچ-مندر یا گوردوارہ بنائے-انہی اصولوں کے تحت پاکستان پارلیمینٹ میں صوبائی اور مقامی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نمائندگی کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے ۔

ملازمتوں میں اقلیتی باشندوں کیلئے کوٹہ مقرر کیا گیا ہے-اور اقلیتوں کے مقد س مقامات کے تحفظ، بحالی اور تزین و آرائش کیلئے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں-انہیں مقاصد کیلئے حکومت ہمیشہ ہندوستان سے آنیوالے یاتریوں کو ویزے سمیت تمام ممکن سہولتیں فراہم کرتی ہے -جیسے کہپاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے جبکہ انکے مقد س مقامات کی بھی مکمل حفاظت کی جارہی ہے۔

- ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیال سنگھ ریسرچ اینڈ کلچرل فورم کے زیر اہتمام شاہی قلعہ میں منعقدہ "مسلم سکھ دوستی دی ترجمان بیساکھی "کے موضوع پر انٹر نیشنل سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے جون 2013میں حکومت سنبھالے کے فور۱ً بعد یہ ا علا ن کیا کہ ہماری اولین ترجیحی معیشت کی بحالی اور دیر پا ترقی ہے اور اس مقصد کیلئے یہ ضروری ہے کہ ہمارے تمام ہمسایہ مماملک سے تعلقات اچھے ہوں -اسی پالیسی کے تحت نواز شریف نے وزیر اعظم مودی صاحب کی دعوت قبول کی اور 26مئی کو انکی خلف برداری کی تقریب میں شامل ہوئے -اگلے دن دونوں وزرائے اعظم کے درمیان یہ فیصلہ ہواکہ دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹری جلد ملاقات کریں گے اور بات چیت کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کیلئے لائحہ عمل بنایا جائے-چند ہفتے بعد یہ طے ہوا کہ ہندوستان کی خارجہ سیکرٹری 25اگست کو اس مقصد کیلئے اسلام آباد آئینگی ،ہمیں حیر ت ہوئی جب اس ملا قات سے ایک ہفتہ پہلے اس اہم اجلاس کو یکطرفہ منسوخ کر دیا گیا۔

3مارچ کو بھارت کے نئے سیکرٹر ی خارجہ -خیرسگالی کے دورے پر آئے-لیکن بات چیت کا سلسلہ ابھی تک شروع نہیں ہوا، انہوں نے مزید کہا کہ چسکھ قوم کے بڑے بڑے اثاثے ہمارے پاس ہیں اور ہمیں مان ہے کہ ہم نے سکھوں کی ان ساری ایمانتوں کو اپنی ہی امانت سمجھ کر سنبھالا ہوا ہے اور سنبھالتے رہیں گے۔جب سکھ یاتری اپنے کسی خاص مذہبی تہوار کے سلسلے میں پاکستان آتے ہی تو یہاں کہ مرکزی حکومت ہو یا صوبائی انکے ماتحت اداروں اور انتظامیہ کی بھرپور کوشش رہتی ہے کہ آپ میں سے کسی کوبھی کوئی دقت نہ ہو اور آپ کیلئے تمام تر سہولتوں کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے، اگر اپ یہاں سے مطمئن ہوکے جاتے ہیں تو اس سے پاکستان کا نام بلند ہوتا ہے اور اسے ہم اپنی بہت بڑی کامیابی سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے سیمینار ”سِکھ مسلم دوستی کی ترجمان وساکھی“کے موضوع کے حوالے سے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ سِکھ اور مسلمان قوموں میں بہت سی مشترکہ قدریں ہیں۔ ایک تو دونوں ایک خدا کو مانتے ہیں ۔ پھِر ایک اور مشترک بات پنجاب کی دھرتی کی ہے۔ ہماری بولی مشترک ہمارے گیت مشترک پیشے مشترک لباس مشترک سانجھی دھرتی ہونے کے باعث گزشتہ کئی صدیوں سے سِکھ اور مسلمان اکٹھے فصلوں کی کٹائی کرتے، بھنگڑے ڈالتے اور میلوں ٹھیلوں میں شرکت کر کے خوشیاں بانٹتے رہے ہیں۔

میں ایک بات کا ذکر کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی دھرتی پر بسنے والا سِکھ دُنیا بھر کے کسی بھی خطے میں آباد سِکھ کی نسبت زیادہ خوشحال اور محفوظ ہے۔ یہاں کی عوام اور حکومت سِکھ بھائیوں سے بہترین تعلقات کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں چیئرمین بورڈ صدیق الفاروق کے اقلیتو ں کے لیے کئے گئے اقدامات کی تعریف کرتا ہوں اور انکی ساری کوششوں کے پیچھے صرف ایک ہی مقصد ہے کہ اس خطے سے جہالت ، دہشت گردی اور منفی رویوں کا خاتمہ کیا جا سکے ۔

بھارت اور پاکستان کی عوامی کو خوشحالی میسر ہو اور ایک پائیدار امن کا قیام ممکن ہو سکے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی معاشی اور معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کریں۔متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے کہا کہ سکھ مسلم دوستی کے رشتے کی مضبوطی وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ہم ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اور جنم جنم سے ہم میں وحدانیت، انسانیت ، بہادری ، مہمان نوازی ، ایثار اور محبت کا رشتہ ہے۔

میں وزیر اعظم پاکستا ن کے حکم پر ہندو اور سکھوں کی خدمت میں مصروف عمل ہوں اور آنے والے دنوں میں ایسے ترقیاتی اقدامات کیے جائیں گے جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ننکانہ صاحب میں بابا گورونانک انٹرنیشنل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔گوردوارہ ڈیرھ صاحب کی خوبصورتی اور تزین و آرائش کا کام 16جون سے شروع ہو جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ پنجہ صاحب اور ننکانہ صاحب کے ریلوے اسٹیشن کو جدید ریلوے اسٹیشن بنانے کے اقدامات ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک سے بہت جلد دہشت گردی کا خاتمہ ہونے والا ہے اور آ نے والے دنوں میں ہم آپکو مزید سہولیات دیں گے اور اس سلسلے می رہائشی کمروں کی تعمیر کی ابتداء بھی گوردوارہ ڈیرھ صاحب لاہور سے ہوگی۔سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ پاک بھارت دوستانہ تعلقات مضبوط کرنا ہونگے اور بات چیت کے ذریعے تمام معاملات حل ہو سکتے ہیں۔

ہم سکھ قوم سے خصوصی محبت رکھتے ہیں ، پاکستان کے دل اور دروازے انکے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ سکھ مسلم دوستی کے رشتے میں مضبوطی سے خطے کے اہم مسائل حل ہو سکتے ہیں۔چیئرمین بورڈ صدیق الفاروق نے بہت ہی کم عرصہ میں اہم اقدامات کیے ہیں۔ بھارتی سکھ یاتریوں کے پارٹی لیڈ ر سردار امریک سنگھ نے کہا کہ پنجاب کے پنجابی بڑے کھلے دل کے مالک ہیں اور ہمیں یہاں بہت عزت اور پیار ملا جس پر ہم حکومت پاکستان اور ٹرسٹ بورڈ کے چیئرمین و افسران کا شکر گزار ہوں ، ہم یہا ں پر دوستی اور امن بھائی چارے کا پیغام لے کر آئے ہیں ،ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔

اور ہم یہاں ملنے والی عزت افزائی کو کبھی بھول نہ پائیں گے۔ جیسے انتظامات اور گوردواروں کی خوبصورتی آج دیکھی ہے ، تقریب میں امریکی قونصلیٹ جنرل کارن رائیڈر، پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان سردار شام سنگھ ، سردار من موہن سنگھ خالصہ، سردار آمریش سنگ اروڑا، سردار بشن سنگھ، سردار گوپال سنگھ چاولہ، احسان ندیم ، سیکرٹری بورڈ ثقلین عباس، خالد علی، ظفر اقبال، عامر حسین ہاشمی، اسسٹنٹ ٹو چیئرمین گلریز چوہدری، فراز عباس، اظہر سلہری محمد عارف بٹ، میاں عمران مسعود، اظہر احسان شیخ ، ہندو رہنما ڈاکٹر منور چاند سمیت دیگر بورڈ افسران و اقلیتی رہنماوٴں نے شرکت کی ، جبکہ آخر میں پاکستان زندہ باد ، سکھ مسلم دوستی زندہ باد کے نعرے لگائے گئے ، جبکہ مہمانوں میں خصوصی تحائف تقسیم کیے گئے