اسٹبلشمنٹ ہماری حب الوطنی پر شک نہ کرے،الطاف حسین،ایم کیو ایم پرامن جماعت جبکہ تحریک انصاف طالبان جماعت اسلامی القاعدہ کی شاخ ہے،کراچی کے لوگوں نے پرامن ایم کیو ایم کو چن لیا،پی ٹی آئی سے ”پٹائی“جبکہ جماعت اسلامی سے ”جی“ بنتا ہے ہم پٹائی جی کی نہیں امن محبت اور اخوت کی بات کرتے ہیں،قائد ایم کیو ایم کا جلسہ سے خطاب

اتوار 19 اپریل 2015 08:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اپریل۔2015ء)ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو ”پٹائی جی“ کا نام دیتے ہوئے کہا کہ ہم پٹائی کی نہیں محبت،امن اور بھائی چارے کی بات کرتے ہیں،تحریک انصاف طالبان اور جماعت اسلامی القاعدہ کی شاخ ہے،کراچی کے عوام نے فیصلہ کردیا کہ انہیں ایم کیو ایم چاہئے،طالبان اور القاعدہ نہیں ایم کیو ایم کا گراف گرا نہیں بلکہ بڑھا ہے،پٹائی اور جی والے23اپریل کو میرے گھر آئیں انہیں مٹھائی کھلاؤں گا۔

کراچی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ میری بات توجہ سے سنیں اور کارکن نظم وضبط کا مظاہرہ کریں،جو لوگ کہتے ہیں کہ لوگوں کے دل میں الطاف حسین کی محبت نہیں رہی آج کا جلسہ دیکھ کر بتائیں کہ ہمارا گراف گرا ہے یا بڑھ رہا ہے اور ہم عمل سے بتائیں گے کہ ہمارا گراف کم نہیں ہوا بلکہ بڑھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پی ٹی آئی کو پٹائی کا نام دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف امن پسند ایم کیو ایم دوسری طرف پٹائی موجود ہے،یہاں پٹائی کی نہیں بلکہ محبت،ہاتھ سے ہاتھ ملانے،ملک کی خوشحالی کیلئے ایک اکائی کی بات ہوگی اور ہم سب ملکر کہیں گے کہ اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو ملا کر پٹائی جی بنتا ہے اور پٹائی جی کے نعرے لگائے،23اپریل کو پٹائی کی نہیں محبت اور اخوت کی بات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آج کے جلسے میں ہر مذہب،مسلک اور ہر عمر کے لوگ موجود ہیں،ہم پٹائی جی والوں سے کہتے ہیں کہ23اپریل کو ہمارے گھر آئیں ہم آپ کو مٹھائی کھلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی لبرل جماعت کے دائیں پٹائی اور بائیں جی ہے،کراچی کے لوگ کیا چاہتے ہیں کہ دائیں طالبان اور بائیں القاعدہ کے لوگ آکر رہیں،پی ٹی آئی طالبان اور جماعت اسلامی القاعدہ کی چھوٹی شاخ ہے ،کراچی کے عوام نے آج فیصلہ کرلیا ہے کہ انہیں طالبان اور القاعدہ کی نہیں بلکہ ایم کیو ایم چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آج کا جلسہ اتنا بڑا ہے کہ ڈرون کیمرے کی آنکھیں بند ہوجاتی ہیں مجھ سے کسی نے پوچھا کہ آپ کی غیر موجودگی میں اتنا بڑا جلسہ کیسے ہوگا تو میں نے کہا کہ میں کارکنوں کو جہاں بلاؤں گا وہ وہاں آئیں گے اور میرے جلسے میں ماضی کے ریکارڈ ٹوٹیں گے،لیاقت آباد کے لوگوں نے باقی کے تمام جلسوں کا ریکارڈ اپنے عمل سے توڑ کر دکھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کنور نوید جمیل کو ایڈوانس میں کامیابی کی مبارکباد ہو تم انتخابات جیت گئے ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کیلئے ہمارے بزرگوں نے70 لاکھ جانوں کا ن نذرانہ دیا،خدارا ہمیں غیر ملکی مت سمجھو اور غیر ملکی کا طعنہ مت دو،ہمیں کالم کلوٹا بے شک کہہ دو،ہم بدصورت سہی لیکن کھانے پر ایک دوسرے سے لڑتے نہیں ہیں۔اسٹبلشمنٹ ہماری حب الوطنی پر شک کرنا چھوڑ دے اور ہمیں اپنا بھائی سمجھے ہم نے بہت زخم کھائے ہیں ہمارے گھروں میں آج بھی آہیں اور سسکیاں ہیں