چینی صدر دو روزہ سرکاری دورے پر بیس اپریل کو پاکستان پہنچیں گے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سمیت یمن اور افغانستان میں استحکام کیلئے ثالثی کے کردارپر تبادلہ خیال کیا جائے گا،صدر ،وزیراعظم،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی،تینوں مسلح افواج کے سربراہوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے، توانائی ، مواصلات ، انفرااسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کے47 معاہدوں پر دستخط بھی کئے جائیں گے؛ چینی صدر کے دورہ پاکستان کا شیڈول جاری

ہفتہ 18 اپریل 2015 09:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اپریل۔2015ء)پاکستان نے چین کے صدر ژی جن پنگ کے دورہ پاکستان کا شیڈول جاری کر دیا ہے،چینی صدر دو روزہ سرکاری دورے پر بیس اپریل(پیر) کو پاکستان پہنچیں گے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سمیت یمن اور افغانستان میں استحکام کیلئے ثالثی کے کردارپر تبادلہ خیال کیا جائے گاجبکہ اس موقع پر توانائی ، مواصلات ، انفرااسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کے47 معاہدوں پر دستخط بھی کئے جائیں گے۔

جمعہ کو چینی صدر کے دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ سٹریٹیجک لحاظ سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہو گا کیونکہ اس دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو کوششوں اور بلوچستان کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اسکے علاوہ علاقائی سلامتی کے امور سمیت افغانستان میں قیامِ امن کے لئے ٹھوس اقدامات اور یمن کے تنازعے کے حل کیلئے ثالثی کے کردار پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابقمعزز مہمان پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے خطاب کریں گے۔ ان کے دورے میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف سمجھوتوں پر دستخط ہوں گے۔پاکستان کے مثالی دوست چین کے صدر کا اس سال کسی بھی ملک کا یہ پہلا دورہ ہو گاجس کاپاکستان کو شدت سے انتظار تھا۔ترجمان کے مطابق ژی جنگ پن جنہیں گزشتہ سال پاکستان آنا تھا اب ان کے استقبال کی تیاریاں کی جاری ہیں۔

معزز مہمان پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے خطاب کریں گے۔ ایک خصوصی تقریب میں انہیں پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز نشان پاکستان دیا جائے گا ، جبکہ صدر مملکت ژی جنگ پن کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔اس موقع پر چینی صدرجوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے چیئرمین اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ چینی صدر اپنی اہلیہ کے ہمراہ پاکستان آئیں گے اور ان کے وفد میں سینئر وزرا، اور کمیونسٹ پارٹی کے حکام کے علاوہ بڑے سرمایہ کار اداروں کے سربراہان بھی ہوں گے۔

ژی جنگ پن کی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات ہوگی جس میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلووں پر تبادلہ خیال ہوگاجبکہ چینی صدرکے دورے کے دوران دونوں ملکوں میں توانائی ، مواصلات ، انفرااسٹرکچر،انسدادِ دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے47 معاہدوں پر دستخط بھی کئے جائیں گے ۔