مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ریلی ، کشمیریوں نے پاکستان کا قومی سبز ہلالی پرچم لہرایا، پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بازی،مفتی سعید اعلان کریں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ہے،سید علی گیلانی،پاکستانی پرچم لہرانے پر حریت رہنماوٴں کے خلاف مقدمہ درج ،بھارت کا کشمیریوں پر تشدد قابل افسوس ہے،ترجمان دفتر خارجہ،پرامن ریلی کے شرکاء پر تشدد انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،تسنیم اسلم

جمعرات 16 اپریل 2015 04:41

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16 اپریل۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نکالی گئی ریلی کے دوران کشمیریوں نے پاکستان کا قومی سبز ہلالی پرچم لہرایا اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سری نگر میں نکالی گئی ریلی میں پاکستان کا قومی پرچم لہرایا گیا۔ بھارتی میڈیا ریلی میں پاکستان کا پرچم لہرانے پر سیخ پا ہوگیا۔

ادھر حریت رہنماء سیدعلی گیلانی نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ مسئلہ ہے۔ مسئلہ کشمیر پاک بھارت تنازعہ نہیں بلکہ سہ فریقی مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ مفتی سعید اعلان کریں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ہے۔ ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بابائے حریت ، سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے اندر چہروں کی تبدیلی ہمارے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی ۔

(جاری ہے)

جب تک کہ کشمیر کی متنازعہ حثیت کو تسلیم نہیں کیا جاتا نا م نہاد کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی سعید اگر کشمیریوں سے مخلص ہیں تو وہ اعلان کریں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ عالمی سطح پرتسلیم شدہ متنازعہ شدہ علاقہ ہے ۔ کشمیر میں ہندوں پنڈتوں کی آبادکاری ریاست کے اندر مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی بھارت کی سازش ہے ۔جموں وکشمیر میں مسلمان ،سکھ،پنڈت اور دیگر مذاہب کے لوگ صدیوں سے بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں۔

بھارت نے جموں وکشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے ۔کشمیریوں نے اس غاصبانہ قبضہ کو نہ پہلے تسلیم کیا اور نہ آئندہ کریں گے۔پاکستان کے ساتھ کشمیری عوام کا نظریاتی اور دینی رشتہ ہے ۔مسئلہ کشمیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تنازعہ نہیں بلکہ یہ سہ فریقی مسئلہ ہے ۔کشمیری اس مسئلہ کے بنیادی اور اصل فریق ہیں۔ ہم بھارت سمیت پوری دنیا پر واضع کر دینا چاہتے ہیں کہ جب تک اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق ایک کروڑ60لاکھ کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتا ۔

اس وقت تک ہماری جدو جہد آزادی جاری رہے گی ۔اورہم اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کے لیے قربانیوں کا سفر جاری رکھیں گے ۔اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے حق خود ارادیت پر مبنی 18قراردادیں پاس کی ہیں ۔سید علی گیلانی حیدر پورہ سرینگر سے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے اس خطاب کو سرینگر سے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں برائے راست نشر کیا گیا ۔

اس موقع پر APHCکے کنوینئر غلام محمد صفی ،پاسبان حریت جموں وکشمیر کے رہنماعزیر احمد غزالی جماعت الدعوہ کے امیر مولانا عبدالعزیز علوی ،جماعت اسلامی کے رہنما سید سلیم حسین شاہ، پیر زادہ محمد افسر خان ، راجہ فرخ ممتاز، وکلاء طلباء تاجر اور مہاجرین رہنماء موجود تھے ۔بابا ئے حریت کا کہنا تھا کہ مودی ڈاکٹرین خطہ کے لیے انتہائی خطرناک ہے ۔

اس وقت مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی سرکار کشمیر ی عوام کو دھوکا دے رہی ہے ۔7لاکھ قابض فوج کی موجودگی میں کشمیر کے اندر امن قائم نہیں ہو سکتا۔مفتی سعید وزیراعلیٰ اعلان کریں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ متنازعہ علاقہ ہے اور اس خطہ کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کو دیے گئے لا محدود اختیارات بھارتی فوج کو کشمیریوں پر مظالم کا سرکاری سرٹیفکیٹ ہیں ۔

انہوں نے مفتی سعید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر بھارت کا تاج نہیں بلکہ بھارت نے کشمیر کو تاراج کر رکھا ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ کشمیری نوجوانوں نے متحد و منظم ہو کر کٹھ پتلی حکومتوں ،جماعتوں ،تنظیموں اور بھارتی قابض افواج کے ایجنڈے کا مقابلہ کرنا ہے اور انہیں شکست فاش دینی ہے ۔یہ چہرے اور ہاتھ بدل بدل کر آرہے ہیں اور کشمیر کو بھارت کی غلامی سے دھکیل رہے ہیں۔

شہداء کشمیر کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے اور نہ شہداء کشمیر کی قربانیوں کو کبھی فراموش کیا جا سکتاہے۔شہداء کا خون رنگ لائے گا۔بابا حریت نے اعلان کیا کہ جدوجہد آزادی کو جدید خطوط سے ہم آہنگ بنانے اور جدید خطوط پراستوارکرنے کے لیے جلد ہی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ہم بھارت سمیت ساری دنیا پر واضع کردینا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا حل صرف و صرف حق خود ارادیت ہے ۔

حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیری عوام اس جدوجہد کو جاری رکھے گئی ۔آزادی کے حصول کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے دو روز قبل ترال میں شہید کیے گئے دو بے گنا ہ نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ۔بابائے حریت نے پاکستان اور آزادکشمیر کے لوگوں کے تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے کردار کو اہم ترین قرار دیا ۔

جبکہ پاکستانی پرچم لہرانے پرمقبوضہ کشمیرکی حکومت نے سیدعلی گیلانی ،مسرت عالم سمیت متعددحریت رہنماوٴں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق کشمیری رہنماوٴں پرپاکستانی پرچم لہرانے پرغداری کامقدمہ درج کیاگیاہے ۔احتجاجی ریلی کے دوران کشمیریوں نے پاکستان کاپرچم لہرایاتھا،مسرت عالم ریلی کی قیادت کررہے تھے۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ بھارت کا کشمیریوں پر تشدد قابل افسوس ہے،پرامن ریلی کے شرکاء پر تشدد انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز تشدد سے نہیں دبائی جاسکتی،بھارت کا کشمیریوں پر تشدد قابل افسوس ہے