عمران فاروق کے قتل کیس میں گرفتار اہم ملزم معظم علی خان کو 90روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دیدیا گیا

بدھ 15 اپریل 2015 04:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15 اپریل۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس میں قاتلوں کو سہولت فراہم کرنے والا اہم ملزم معظم علی خان کو 90روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دیدیا گیا ہے،ملزم کو تفتیش کے بعد منگل کی صبح ہی اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا اور اس کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس میں معظم علی خان کو منگل کے 90انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم عدالت میں جج موجود نہ تھے جس پر ملزم کو سندھ ہائی کورٹ میں سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ،بعد ازاں جج کے آنے پر ملزم معظم علی خان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا اس موقع پرملزم کے چہرے پر کپڑا ڈالاگیا تھا ۔

(جاری ہے)

رینجرز اہلکاروں نے ملزم سے عمران فاروق کے مبینہ قاتلوں کے مزیدسہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے مزید تفتیش کے لیے 90روز کے ریمانڈ کی استدعا کی ،جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو رینجرز کی تحویل میں دیدیا ہے ۔متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس میں قاتلوں کو سہولت فراہم کرنے کے الزام میں ملزم معظم علی خان کو 11اپریل کے متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا جس کے بعد ملزم کو تفتیش کے لیے اسلام آباد منتقل کردیا گیا تھا ۔

ملزم نے 4حساس اداروں کے اہلکاروں کے سامنے انکشاف کیا تھا کہ اس نے عمران فاروق قتل کیس کے اہم ملزمان کاشف اور محسن علی کومالی امداد دی تھی ۔ملزم نے بتایاکہ اس نے دونوں ملزمان کو متحدہ کے رہنماحماد صدیقی کی جانب سے ہدایت ملی تھیں جس پر اس نے دونوں ملزمان کوشناختی کار ڈ کی تیاری اور واردات تک معاونت فراہم کی تھی ،مذکورہ کیس میں 2010ء میں گرفتار ہونے والے ملزمان کاشف اور محسن علی کے ویزے معظم علی کے توسط سے حاصل کیے گئے تھے ۔ ملزم معظم عمران فاروق قتل سے اب تک گزشتہ چار سال میں گھر میں ہی موجود رہااور وہ گھر سے باہر ہی نہیں نکلا ۔ ملزم فیڈرل بی ایریا سے ایم کیوایم کا سابق کارکن تھا ، جبکہ معظم علی دونوں ملزمان کی گرفتاری کے بعد کورنگی میں بھی روپوش رہ چکا ہے ۔

متعلقہ عنوان :