اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کی اسمبلیوں میں واپسی کے خلاف ظفر علی شاہ کی درخواست خارج ، درخواست گزار کو الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کرنے کا حکم ، عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی مداخلت نہیں کر سکتی، پی ٹی آئی کے استعفوں کا قبول کرنا یا نہ کرنا سپیکر قومی اسمبلی کی صوابدید ہے ، عدالت اس معاملے پر کوئی آرڈر پاس نہیں کر سکتی ۔ہائی کورٹ کا فیصلہ

منگل 14 اپریل 2015 04:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اپریل۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت اور اسمبلیوں میں واپسی کے خلاف پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر ظفر علی شاہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا ۔ درخواست گزار کو پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ کے استعفوں سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کرنے کا حکم ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بینچ نے پیر کے روز پی ٹی آئی کے استعفوں سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا عدالت میں درخواست گزار ظفر علی شاہ پیش ہوئے۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے استعفوں سے متعلق دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا اور درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کئے عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار پی ٹی آئی کے استعفوں سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کر سکتا ہے متعلقہ فورم وہی ہے عدالت پارلیمنٹ کے اندرونی مداخلت نہیں کر سکتی عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے استعفوں کا قبول کرنا یا نہ کرنا سپیکر قومی اسمبلی کی صوابدید ہے لہذا عدالت اس معاملے پر کوئی آرڈر پاس نہیں کر سکتی ۔

(جاری ہے)

سابق سینیٹر ظفر علی شاہ نے پی ٹی آئی کے ممبران پارلیمنٹ کے استعفوں سے متعلق اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ۔ گزشتہ ہفتے درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس عامر فاروق پر مشتمل بنچ نے پی ٹی آئی استعفوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا تھا درخواست گزار کے دلائل تھے کہ چالیس دن پارلیمنٹ سے غیر حاضر رہنے والا ممبر کی آئین کے مطابق سیٹ خالی ہو جاتی ہے اور ان کا استعفی منظور کیا جاتا ہے پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ تقریباً سات ماہ سے زیادہ غیر حاضر رہے ہیں اور انہوں نے اپنے استعفے بھی قومی اسمبلی کو بجھوائے تھے درخواست گزار نے اپنی درخواست میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ ،لیڈر آف دی ہاؤس وزیر اعظم نواز شریف ، الیکشن کمیشن آف پاکستان ، وزارت قانون ، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان ور دیگر پی ٹی آئی کے ممبران کو فریق بنایاتھا ۔