خوشی ہے پاکستانی قوم ایک موقف پر اکھٹی ہے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ،عبدالعزیز العمار،پاکستان کے ساتھ تعلق ہی ایسا ہے ، یمن میں انتشار پھیلائے والوں کیخلاف جنگ کرنی چاہیے، قرآن بھی کہتا ہے ظالم کیخلا ف جنگ کرنی چاہیے،کوئی بھی طاقت پاکستان اورسعود ی عرب کی دوستی ختم نہیں کراسکتی، مشیر مذہبی امور سعودی عرب

اتوار 12 اپریل 2015 04:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء) سعودی عرب کے مشیرمذہبی امورالشیخ عبدالعزیزالعمار نے کہا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ پاکستانی قوم ایک موقف پر اکھٹی ہے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کیو نکہ پاکستان کے ساتھ تعلق ہی ایسا ہے ،جنہوں نے یمن میں انتشار پھیلایا ہے ان کے خلاف جنگ کرنی چاہیے،قرآن بھی کہتا ہے کہ ظالم کے خلا ف جنگ کرنی چاہیے،ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے دفاع حرمین شریفین کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ میں یہاں آیا یہ میرے لئے سعادت کی بات ہے مجھے خوشی ہے کہ تمام پاکستانی ایک موقف پر قائم ہیں لیکن میرے لیے یہ کوئی تعجب کی بات بھی نہیں ہے کیونکہ پاکستان کے ساتھ رشتہ ہی ایسا ہے میں آپکی ان نیک خواہشات کو سعودی عرب تک پہنچاؤں گا انہوں نے مزید کہا کہ قرآن بھی ہمیں کہتا ہے کہ جہاں بھی ظلم ہو رہا ہو وہاں جہاد ضرور کرواور ظالموں کا خاتمہ کروں اس لئے یمن کی صورت حال خراب کرنے والوں کے خلاف جنگ ضروری ہے انہوں نے سعودی عرب کے مذہبی امور کا سلام بھی تمام پاکستانیوں کو پیش کیا ۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کے مشیرمذہبی امورالشیخ عبدالعزیزالعمارنے پاکستان کے تعاون ومحبت کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاہے کہ کوئی بھی طاقت پاکستان اورسعود ی عرب کی دوستی ختم نہیں کراسکتی مجلس صوت الاسلام پاکستان کے چیئرمین مفتی ابوہریرہ محی الدین نے کہاہے کہ پوری پاکستانی قوم سعودی عرب کے ساتھ کھڑی ہے حرمین شریفین پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے پاکستان ثالثی کی بجائے فریق کاکرداراداکرے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی قراردادکاخیرمقدم کرتے ہیں مگرسعودی عرب کاتحفظ اورغیرمشروط تعاون وقت کاتقاضاہے ان خیالات کااظہارانہوں نے سعودی عرب سے آئے ہوئے وفدسے ملاقات کرتے ہوئے کیا سعودی وفدمیں سعودی عرب کے مشیرمذہبی امورالشیخ عبدالعزیزالعمار ،مکتبة الدعوہ پاکستان کے سربراہ الشیخ محمدالعسیری ودیگررہنماء بھی موجود تھے جبکہ مجلس صوت الاسلام پاکستان کے چیئرمین مفتی ابوہریرہ محی الدین کی سربراہی میں مفتی محمدابوذرمحی الدین ،مفتی ابوبکرمحی الدین ،مفتی جمیل الرحمن فاروقی ودیگرنے ملاقات کی ملاقات میں باہمی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا اس ملاقات میں سعودی وفدنے یمن کے معاملے پرپاکستان کے تعاون پرشکریہ اداکیا اورکہاکہ پاکستان اورسعودی عرب نے ہرمشکل دورمیں ایک دوسرے کاساتھ دیاہے پاکستان اور سعودی عرب نے کبھی بھی ایک دوسرے کو مشکلات میں تنہا نہیں چھوڑا۔

پاکستان میں کوئی بھی طبقہ حرمین شریفین اور سعودی عرب پر حملے کی دھمکیاں دینے والوں کے ساتھ نہیں ہے ۔مفتی ابوہریرہ محی الدین نے کہاکہ سعودی عرب سے ہمارا رشتہ کلمہ طیہ اور ایمان کا ہے ، ۔ مسلم ملکوں میں بغاوتوں کو ہوا دے کر قتل و غارت کی راہ ہموار کرنا عالم کفر کا وطیرہ ہے۔ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم ان کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیارہے نہوں نے کہاکہ سعودی عرب مسلمانوں کا روحانی اور پاکستان دفاعی مرکز ہے۔

حرمین الشریفین کا دفاع اپنا دینی فریضہ سمجھ کر اداکریں گے۔ سعودی عرب اور یمن کے درمیان موجودہ صورتحال ایک خوفناک سازش ہے۔ اس سازش میں اسلام مخالف قوتیں شامل ہیں شامل ہیں جن کا مقصدقبلہ اول کے بعد حرمین الشریفین پر قبضہ اور مسلمانوں کو زیر کرنا ہے ۔مسلمان اس ساری صورت حال سے آگاہ ہیں اور ہر کلمہ طیبہ پڑھنے والا شخص خواہ وہ کسی بھی فرقے سے کیوں نہ ہو حرمین الشریفین کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیارہے ۔

انہوں نے مسلم ممالک کے اتحاد اور مسلم ممالک کی مشترکہ افواج پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جتنی جلدی مسلم ممالک ایک ہوجائیں گے اتنی جلدی ان یہودی،صلیبی سازشوں سے نجات ملے گی ۔ پاکستان کے اندر جنگ چھیڑی اور مسلمان کو مسلمان کے خلاف کھڑا کیا۔ مشرق وسطیٰ میں داعش کا فتنہ پروان چڑھایا جو شام اور عراق میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں بالکل اسی انداز میں یمن میں حوثی باغیوں کو مضبوط کیا گیا تاکہ وہ ایک بڑی قوت بن کر سعودی عرب کیلئے خطرہ بن جائیں۔

انہوں نے کہاکہ حقیقت میں یمن کے باغیوں کا اصل ہدف سعودی عرب ہے۔ حوثی باغیوں کی سیاسی اور فوجی اعتبار سے مدد کی جارہی ہے۔سب ملکوں کو اصل حقائق کو سمجھنا چاہیے کہ یہودی و صلیبی کیا کھیل کھیل رہے ہیں اور کسی کو ان سازشوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے بلکہ عالم اسلام کے ساتھ مل کر سرزمین الحرمین الشریفین کے تحفظ کا فریضہ سرانجام دینا چاہیے۔

مفتی ابوبکرمحی الدین نے کہاکہ سعودی عرب کے علماء اور حکومت نے ہمیشہ بین المسالک و بین المذاہب مکالمہ کی حوصلہ افزائی کی ہے اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کا ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرنے کا اعلان اسی پالیسی کا تسلسل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پوری پاکستانی قوم حرمین شریفین کے تقدس اور سعودی عرب کے دفاع ، سلامتی اور استحکام کے لیے خادم الحرمین الشریفین اور سعودی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان اور پاکستان کی عوام کسی بھی مرحلے پر اپنے سعودی بھائیوں کو تنہاء چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض گروہ اور ممالک شام سے لے کر یمن تک اور سعودی عرب سے پاکستان تک اپنے نظریات کو تخریب کے ذریعے مسلمانوں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں انہیں کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔ادھرپاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات دو قوموں کے تعلقات ہیں ۔

پاکستان اور سعودی عرب نے کبھی بھی ایک دوسرے کو مشکلات میں تنہا نہیں چھوڑا۔ پاکستان میں کوئی بھی طبقہ حرمین شریفین اور سعودی عرب پر حملے کی دھمکیاں دینے والوں کے ساتھ نہیں ہے ۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور سعودی عرب کے نائب وزیر مذہبی امور ڈاکٹر عبد العزیز العمار کی ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہی گئی۔

اس موقع پر سعودی عرب کے وفد کے دیگر اراکین اور پاکستان علماء کونسل کے حافظ محمد امجد ، مولانا عبد الحمید صابری اور ڈاکٹر الیاس بھی موجود تھے ۔ سعودی عرب کے نائب وزیر ڈاکٹر عبد العزیز العمار نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کی طرف سے سعودی عرب کے دفاع اور سلامتی کے لیے پاکستانی قوم کے جذبات قابل قدر ہیں اور سعودی عرب کی عوام بھی اپنے پاکستانی بھائیوں کے لیے اسی طرح سوچتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یمن میں ایک قانونی اور آئینی حکومت کے خلاف بغاوت کی گئی اور اس بغاوت کے نتیجے میں بے گناہ انسانیت کا قتل عام شروع کیا گیااور حرمین شریفین اور سعودی عرب کی سلامتی اور استحکام سے کھیلنے کی سازشیں شروع کی گئیں جس کے نتیجہ میں یمنی حکومت کی دعوت پر عرب اتحاد نے حوثی باغیوں کے خلاف کاروائی شروع کی ہے ۔ سعودی عرب کے علماء اور حکومت نے ہمیشہ بین المسالک و بین المذاہب مکالمہ کی حوصلہ افزائی کی ہے اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کا ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرنے کا اعلان اسی پالیسی کا تسلسل ہے ۔

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم حرمین شریفین کے تقدس اور سعودی عرب کے دفاع ، سلامتی اور استحکام کے لیے خادم الحرمین الشریفین اور سعودی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان اور پاکستان کی عوام کسی بھی مرحلے پر اپنے سعودی بھائیوں کو تنہاء چھوڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ بعض گروہ اور ممالک شام سے لے کر یمن تک اور سعودی عرب سے پاکستان تک اپنے نظریات کو تخریب کے ذریعے مسلمانوں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں انہیں کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔ سعودی عرب کی طرف سے حوثی باغیوں کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں کی پاکستان علماء کونسل مکمل تائید کرتی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ملت اسلامیہ کے مسائل اور عالم اسلام کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیااور باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ عنوان :