یمن کے بارے میں پاکستانی موقف پر یو اے ای کی تنقید، پاکستان خلیج عرب کے ممالک کے ساتھ اپنے اسٹرٹیجک تعلقات کو واضح کرے، فیصلہ کن موقع پر متضاد اور مبہم موقف پاکستان کو مہنگا پڑے گا ۔ یواے ای کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ کا ٹوئٹر پیغا م

اتوار 12 اپریل 2015 04:41

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12 اپریل۔2015ء )متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر انور قرقاس نے یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی فوج کے فیصلہ کن طوفان نامی آپریشن میں پاکستانی پارلیمنٹ کے غیر جابندار رہنے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔اماراتی وزیر نے اپنے ذاتی ٹویٹر اکاونٹ پر پیغام میں پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خلیج عرب کے ممالک کے ساتھ اپنے اسٹرٹیجک تعلقات کو واضح کرے. اپنے ٹویٹر پیغام میں ڈاکٹر انور قرقاس کا کہنا تھا کہ "اس فیصلہ کن موقع پر متضاد اور مبہم موقف پاکستان کو مہنگا پڑے گا۔

"یو اے ای کے وزیر کا مزید کہنا تھا کہ"خلیج عربی خطرناک صورتحال سے گذر رہا ہے۔ اس کی اسٹرٹیجک سلامتی بھی خطرے میں دکھائی دیتی ہے۔ یہ موقع اصل اتحادی کی پہچان کے امتحان کا ہے۔

(جاری ہے)

"انہوں نے کہا کہ "پاکستانی پارلیمنٹ کا یمن کے بحران میں بیک وقت غیر جانبدار رہنے اور سعودی عرب کی حمایت کا اعلان غیر متوقع کھلا اور خطرناک تضاد ہے۔

"یاد رہے پاکستان کی مجلس شوری (پارلیمنٹ) نے جمعہ کے روز یمن کے صورتحال پر اپنے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر ایک قرارداد منظور کی جس میں حکومت سے جاری تنازعہ میں غیر جانبدار رہنے کا کہا گیا تھا۔ قرارداد میں حکومت کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ حوثی بغاوت کے خلاف بننے والے عسکری اتحاد کا حصہ بننے سے گریز کرے۔قرارداد کے مطابق "پاکستان یمن کے بحران میں غیر جابندار رہتے ہوئے بحران کے خاتمے کے لئے سیاسی اور سفارتی کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ نیز ہم مملکت سعودی عرب کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :