پاکستان نے یمن جنگ کا حصہ نہ بننے کا اصولی فیصلہ کر لیا،حکومت کا یمن میں فوج بھیجنے کے معاملے پر اے پی سی بلانے پر غور شروع

بدھ 8 اپریل 2015 06:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اپریل۔2015ء) پاکستان نے یمن جنگ کا حصہ نہ بننے کا اصولی فیصلہ کر لیا اور مشترکہ اجلاس کے اختتام پر قرار داد میں اعلامیہ جاری کیا جاےء گا ۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے یمن جنگ کا حصہ نہ بننے کا اصولی فیصلہ کر لیاہے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر ایک قرار داد میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس کے مطابق یمن میں فوج کو نہ بھیجنے کی حمایت کی جائے گی اور قرار داد کے مطابق حکومت پاکستان کو مکمل اختیار دیا جائے گا کہ وہ مشرق وسطی کی صورت حال پر ثالثی کا کردار ادا کرے جس کے ذریعے مسلم امہ میں اتحاد پیدا کیا جائے اور جاری جنگوں کو سفارتی ذرائع کے ذریعے حل کیا جائے ۔

قرار داد میں کہا جائے گا کہ اگر حرمین شریفین کی سلامتی کو خطرہ ہو تو پھر ضرورت پڑنے پر حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ادھرحکومت نے یمن میں فوج بھیجنے کے معاملے پر اے پی سی بلانے پر غور شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اے پی سی جمعرات کو بلائے جانے کا امکان ہے۔

جبکہ حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں خورشید شاہ‘ اعتزاز احسن اور مشاہد حسین سید سے رابطہ کیا ہے جس میں یمن سے متعلق تمام امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ جبکہ یمن معاملے پر دیگر تجاویز پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے۔ اے پی سی میں تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہان کی شرکت کیلئے دعوت نامے بھیجے جائیں گے۔ جن میں پیپلزپارٹی ‘ تحریک انصاف ‘ جے یو آئی ‘ اے این پی‘ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے سربراہان کی بھی شرکت متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :